مشرف حملہ کیس کے مجرم نیازمحمد کو سینٹرل جیل پشاور میں پھانسی دیدی گئی،مجرم کاتعلق صوابی اور وہ پرویزمشرف حملہ کیس کے مجرم عدنان رشیدکاقریبی ساتھی تھا، پاک فضائیہ کے سابق ملازم نیاز محمد کا مشرف حملہ کیس میں کورٹ مارشل ہوا اور اسے پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی

جمعرات 1 جنوری 2015 08:45

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔یکم جنوری ۔2015ء)مشرف حملہ کیس کے مجرم نیازمحمد کو سینٹرل جیل پشاور میں پھانسی دے دی گئی۔سینٹرل جیل ہری پور میں پھانسی گھاٹ نہ ہونے کی وجہ سے مجرم نیاز محمد کو گزشتہ شب سینٹرل جیل پشاورلایا گیا تھا، جہاں پر اسیبدھ کی صبح پھانسی دے دی گئی، مجرم کاتعلق صوابی سے تھا اور وہ پرویزمشرف حملہ کیس کے مجرم عدنان رشیدکاقریبی ساتھی تھا، پھانسی کے بعد نیاز محمد کی ڈیڈ باڈی اس کے آبائی گاوں صوابی روانہ کر دی گئی ہے۔

واضع رہے کہ پاک فضائیہ کے سابق ملازم نیاز محمد کا مشرف حملہ کیس میں کورٹ مارشل ہوا اور اسے پھانسی کی سزا سنائی گئی۔جھنڈا پل پر سابق صدر پرویز مشرف پر حملہ کرنے والے مجرم نیاز محمد کو دو روز قبل ہری پورجیل سے سنٹرل جیل منتقل کیا گیا اور گزشتہ رات ورثا سے آخری ملاقات کرائی گئی۔

(جاری ہے)

نیاز محمد نے رحم کی اپیل بھی کی جو مسترد کر دی گئی تھی، اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے اور کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو جیل کی جانب آنے کی اجازت نہ تھی۔

خیال رہے کہ نیاز محمد کو چودہ دسمبر 2003 کو ہونے والے جس قاتلانہ حملے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی، اسی مقدمے میں ان کے ساتھ فوجی عدالت نے ایک سویلین مشتاق احمد کے علاوہ فضائیہ کے تین دیگر اہلکاروں کو بھی سزائے موت دینے کا حکم دیا تھا۔ان ملزمان میں چیف ٹیکنیشن خالد محمود، کارپورل ٹیکنیشن نوازش علی کے علاوہ جونیئر ٹیکنیشن عدنان رشید بھی شامل تھے جنھیں اپریل 2012 میں طالبان نے بنوں کی جیل پر حملے کے دوران رہا کروا لیا تھا۔

اسی مقدمے کے ایک مجرم فوجی اہلکار اسلام الدین شیخ عرف عبدالسلام صدیقی کو 20 اگست 2005 کو ملتان کی سنٹرل جیل میں پھانسی دی جا چکی ہے۔یا د رہے کہ دس روز قبل بھی ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد میں سابق صدر پر حملے کے 4 مجرموں کو ان کے انجام تک پہنچایا گیا تھا جب کہ اس سے 2 روز قبل بھی 2 مجرموں کو پھانسی دی گئی تھی جس میں سے ایک جی ایچ کیو اور ایک پرویز مشرف پر حملے میں ملوث تھا۔

متعلقہ عنوان :