ملا عمر زندہ اور پاکستان میں ہے‘ افغان نائب انٹیلی جنس سربراہ، پاکستان ملا عمر کی ملک میں موجودگی ثابت ہونے کی صورت میں شرمندگی سے بچنے کیلئے اقدامات بھی کررہا ہے‘ رحمت اللہ نبیل

منگل 30 دسمبر 2014 09:16

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30دسمبر۔2014ء) افغان انٹیلی جنس ادارے کے نائب سربراہ رحمت الله نبیل نے دعویٰ کای ہے کہ طالبان رہنماء ملا عمر زندہ ہے اور وہ پاسکتان میں روپوش ہے۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق افغان خفیہ ادارے کے سربراہ رحمت الله نبیل نے بتایا کہ طالبان رہنماء ملا عمر زندہ ہونے یا نہ ہونے بارے مختلف شکوک و شبہات پائے جارہے تھے تاہم اب ہمیں پورا یقین ہے کہ وہ زندہ ہے اور رکاچی میں روپوش ہے۔

رپورٹ کے مطابق ملا عمر ہمیشہ آپریشنل کمانڈر سے زیادہ روحانی اور نظریاتی لیڈر کے طور پر خدمات سرانجام دیتا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق افغان نائب انٹیلی جنس سربراہ کا مزید کہنا ہے کہ ان دنوں ملا اختر محمد منصور نامی ایک شخص طالبان کیلئے نمبر دو ملا کا کردار ادا کررہا ہے اور وہ ملا عمر کا بھی طالبان سے رابطے کا اہم ذریعہ ہے ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق رحمت الله نبیل کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ بعض مغربی حکام کی معانت سے کچھ تبدیلیاں لارہی ہے۔

جس کے بارے میں عام تاثر یہ پایا جارہا ہے کہ یہ شدت پسندوں کو کنٹرول کرنے کیلئے ہے تاہم کچھ لوگ اسے پاکستان کی ان طویل المدتی کوششوں کا حصہ قرار دے رہے ہیں جو وہ ملا عمر کی اپنے ملک میں موجودگی ثابت ہونے کے نتیجے میں شرمندگی سے بچنے کیلئے کررہا ہے۔

متعلقہ عنوان :