جوڈیشل کمیشن کی تشکیل نہ دیئے جانے پر پی ٹی آئی نے متبادل حکمت عملی تیار کر لی،تحریک انصاف14 جنوری سے جلسے اور جلوسوں کیلئے شیڈول تیار کرے گی ،لانگ مارچ اور ڈی چوک میں ایک بار پھر دھرنے دینے کیلئے کارکنوں کو کال دی جائے گی، عدالتی کمیشن کا نتیجہ آنے تک اسمبلیوں میں واپس نہیں جائیں گے،عمران خان ، شوکت خانم اسپتال پشاور کے لیے عوام سے ڈیڑھ ارب روپے چندے کی اپیل

منگل 30 دسمبر 2014 09:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30دسمبر۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف نے وفاقی حکومت کی طرف سے دھاندلی کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل نہ دیئے جانے پر متبادل حکمت عملی تیار کر لی ہے۔ تحریک انصاف کے ذرائع نے بتایا کہ حکومتی سرد مہری کی شکل میں پی ٹی آئی 4 جنوری سے اپنے متبادل پلان پر عمل کرتے ہوئے14 جنوری کو اپنے احتجاجی جلسوں اور جلوسوں کے لئے شیڈول تیار کرے گی اور ابتدائی طور پر احتجاجی جلسے کرنے کے بعد قیادت لانگ مارچ اور ڈی چوک میں ایک بار پھر دھرنے دینے کے لئے کارکنوں کو کال دے گی ۔

حال ہی میں حکومت اور پی ٹی آئی میں جاری مذاکرات میں تین نکات پر ڈیڈ لاک پایا گیا ہے جس کے بعد پی ٹی آئی کی قیادت نے واضح کر دیا ہے کہ مذاکرات کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے ۔

(جاری ہے)

دھرنے کے حق ہم محفوظ رکھتے ہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی قیادت کو ابھی یقین ہے کہ حکومت موثر جوڈیشل کمیشن دیکر تحقیقات کا آغاز کردے گی اور آرڈیننس کے ذریعے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کا حق چیف جسٹس آف پاکستان کو دے دیا جائیگا۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن کا نتیجہ آنے تک ان کی جماعت اسمبلیوں میں واپس نہیں آئے گی۔انہوں نے شوکت خانم اسپتال پشاور کے لیے عوام سے ڈیڑھ ارب روپے چندے کی اپیل کی ہے۔ بنی گالا میں اپنی رہائش گاہ پر نیوز کانفرنس میں عمران خان نے شوکت خاتم اسپتال پشاور کے لیے فنڈز کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ میں ڈیڑھ ارب روپے اکٹھے نہ ہوئے تو منصوبے میں ایک سال کی تاخیر ہوسکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت سے فنڈز نہیں لیے جائیں گے،دھرنے کے اخراجات کی ریکارڈ سے متعلق سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ چار ماہ کے احتجاج نے عوام میں بڑا شعور پیدا کیا جس کی مثال نہیں ملتی۔ ان کا کہنا تھا کہ دھرنے کے شرکاء کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے 17جنوری کو ڈی چوک میں اجتماع منعقد کیا جائے گا۔اس موقع پر عمران خان نے پشاور میں شوکت خانم ہسپتال کی تعمیر کیلئے پوری قوم اور بیرون ملک مقیم ہم وطنوں سے بھرپور تعاون کی اپیل کی ہے۔

کینسر کا علاج ایک مہنگا ترین علاج ہے ۔ کینسر کا علان کم از کم 10 لاکھ روپے میں مشکل سے ہوتا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک ارب 50کروڑ کی رقوم کی فراہمی سے پشاور میں تعمیر ہونے والا ہسپتال انشاء اللہ خدمات کی فراہمی شروع کر دے گا۔ کینسر کا علاج مہنگے ترین علاجوں میں سے ایک ہے اور ملک کی بیشتر آبادی اس کا بوجھ اٹھانے کی متحمل نہیں تاہم مخیر حضرات کے تعاون سے شوکت خانم نے عوام کی خدمت اور کینسر کے مریضوں کے عالمی معیا رکے مطابق علاج کی فراہمی یقینی بناتی ہے۔

شوکت خانم کی انتظامیہ عطیات کی صورت میں اکٹھی ہونے والی رقوم کے حسابات کی مستند اداروں سے جانچ کرواتی ہے اور تمام تر تفصیلات قوم کے سامنے پیش کی جاتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پشاور میں شوکت خانم ہسپتال کی تعمیر کیلئے درکار رقوم کی عدم دستیابی کی صورت میں اس اہم منصوبے کی تکمیل میں تاخیر کا خدشہ ہے تاہم پوری قوم خصوصاً بیرون ملک مقیم ہم وطنوں کے حوالے سے یقین ہے کہ وہ اس کار خیر میں بھرپور حصہ لیں گے اور پوری طرح تعاون کریں گے۔

اپنی جانب سے 10لاکھ عطیے کا اعلان کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف نے ڈی ایچ اے فیز 7میں ہسپتال کیلئے موجود قطعہ زمین کی شوکت خانم کو فراہمی کیلئے عسکری قیادت سے اپیل کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ ارب کی رقم کی فراہمی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے کوئی مسئلہ نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس نے اپنی سرگرمیوں کیلئے بڑے پیمانے پر عطیات اکٹھے کئے اور ہمیشہ کی طرح ایک ایک پائی کا حساب قوم کے سامنے رکھیں گے۔ ان کے مطابق ایسی تمام NGOsجو عطیات پر چلائی جاتی ہیں ان کے آمدن اور اخراجات کی جانچ ہونی چاہیے اور حکومت کو ان کے احتساب کا انتظام کرنا چاہیے۔