گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل میں ناکامی کی صورت میں پاکستان ایران کو کسی بھی قسم کا کوئی جرمانہ ادا نہیں کرے گا،برطانوی اخبار

اتوار 28 دسمبر 2014 09:08

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28دسمبر۔2014ء)گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل میں ناکامی کی صورت میں پاکستان ایران کو کسی بھی قسم کا کوئی جرمانہ ادا نہیں کرے گا۔برطانوی اخبارفنانشل ٹائمز کے مطابق ایران اور پاکستان کے درمیان ایک نئی مفاہمت طے پا گئی ہے۔ایران اپنے اس مطالبے سے دست بردار ہو گیا جس میں ایران سے گیس حاصل کرنے میں ناکامی کی صورت میں پاکستان کو یکم جنوری2015سے ماہانہ دو سو ملین ڈالر جرمانہ ادا کرنا تھا۔

اخبار نے پاکستان کے وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ ایران کے ساتھ ایک نئی مفاہمت طے پا چکی یکم جنوری سے کسی بھی قسم کی سزا کا اطلاق نہیں ہو گا۔اخبار کے مطابق ایران گیس پائپ لائن منصوبے میں تاخیر ،نامکمل یا التوا کی صورت میں معاہدے میں طے کردہ شرائط کے تحت پاکستان کو یکم جنوری2015سے ایران کو جرمانے کی صور ت میں ادائیگی کرنا تھی۔

(جاری ہے)

پاکستان نے ایران کو قائل کر لیا ہے کہ ایران کے جنوبی پارس گیس فیلڈ سے گیس حاصل کرنے میں اسلام آباد کی ناکامی میں تلافی کے طور پر ماہانہ 200ملین ڈالر ادا نہیں کرے گا۔ پاکستان کے وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان ”نئی انڈراسٹینڈنگ یا مفاہمت“ واضح کرتی ہے کہ ایران کو تلافی کی مد میں پاکستان کی طرف سے کسی بھی قسم کی لین یا دین کی ذمہ داری ختم ہو گئی جو گیس پائپ لائن معاہدے کے تحت لینے یا نہ لینے کی صورت میں طے تھی۔

پاکستان کی وزارت خارجہ کے حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اخبار کو بتایا کہ شاہدخاقان عباسی کے انکشاف کردہ معاہدہ اسلام آباد اور تہران کے درمیان تعلقات کو برقرار رکھنے کے لئے اس لئے بھی ضروری تھا کہ دونوں ہمسایہ ممالک کوعسکریت پسندوں کے ساتھ کارروائی میں تعاون کی ضرورت ہے۔ گزشتہ ہفتے سانحہ پشاور کے بعدحکام نے ایران کے ساتھ سیکورٹی تعلقات کو بہتر بنانے کی تجدید کی کوششوں کی بات کی ہے۔

توانائی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران سے گیس کا بڑا حصہ پاکستان کی توانائی بحران کو ختم کرنے میں مدد دے گا۔ اسلام آباد میں وزارت خزانہ کے سابق مشیر ثاقب شیرانی کا کہنا ہے کہ ایران سے گیس کی فراہمی پاکستان کے مستقبل میں توانائی کا ایک بہت ہی اہم ذریعہ ہے. ا ن کا کہنا تھا کہ ہم اس منصوبے کو رد نہیں کرسکتے۔ خاقان عباسی کا کہنا ہے کراچی کے جنوبی ساحل کے قریب درآمد LNG کو گیس میں تبدیل کرنے کے لئے ٹرمینل منصوبہ مارچ 2015 سے کام شروع کردے گا۔

پاکستان نے ماضی میں کہا تھا کہ ان کے جنوب میں واقع ذخائر کی طرح ایرانی گیس سستا ترین آپشن ہے جیسا کہ جنوب مغرب میں واقع ذخائر ختم ہو رہے ہیں۔ تاہم حکام نے امریکی دباو کی شکایت کی ہے جس میں کہا گیا کہ اسلام آباد ایران کے ساتھ کسی بھی قسم کے معاملات سے دور رہے جب تک تہران پر عائد امریکی قیادت میں بین الاقوامی پابندیوں کو اٹھا نہیں لیا جاتا ہے۔

پاکستان یومیہ چار ارب کیوبک فٹ گیس پیدا کرتا ہے جب کہ ملکی ضرورت آٹھ ارب کیوبک فٹ ہے۔ ملک کی بگڑتی ہوئی توانائی کی فراہمی کے شارٹ فال نے اس صورت حال کو مزید پریشان کن بنادیا۔حالیہ دنوں میں صارفین گیس کی کمی کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں جب کہ موسم سرما کی شدت نے اس کی طلب بڑھادی ہے اس صورت حال نے پیٹرول اسٹیشنوں پر سی این جی کی فروخت کو روکنے پر مجبور کردیااور اسے گھریلو استعمال میں لایا جا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :