سول سوسائٹی ہنگامہ آرائی کیس : مولانا عبدالعزیز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری، تھانہ آبپارہ کو فوری گرفتاری کا حکم ،مولانا عبدالعزیز نے گرفتاری نہ دینے کا فیصلہ کرلیا،گرفتار کرنے کی صورت میں شدید مزاحمت کی جائے گی‘ ترجمان لال مسجد شہداء فاؤنڈیشن

ہفتہ 27 دسمبر 2014 10:13

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28دسمبر۔2014ء ) سول جج ثاقب جواد نے سول سوسائٹی ہنگامہ آرائی کیس میں مولانا عبدالعزیز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے تھانہ آبپارہ کو فوری گرفتاری کا حکم دیدیا ۔ تفصیلات کے مطابق کچھ روز قبل لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز کے خلاف تھانہ آبپارہ میں سول سوسائٹی کی جانب سے سول ہنگامہ آرائی کیس میں ایف آئی آر 569 درج کرائی گئی تھی ۔

جمعہ کے روز سول جج اسلام آباد ثاقب جواد کی عدالت میں اسلام آباد پولیس نے چالان پیش کیا اور ساتھ ہی آبپارہ پولیس نے درخواست بھی کی کہ مولانا عبدالعزیز لال مسجد میں ا کثر چکر لگاتے ہیں لیکن وہ لال مسجد کے خطیب نہیں ہیں بلکہ ماضی میں خطیب رہے اور یہ چیز شیڈول میں بھی موجود ہے اور تھانہ آبپارہ کے ایس ایچ او خالد اعوان کی جانب سے درخواست پیش کی گئی جس پر سول جج ثاقب جواد نے مولانا عبدالعزیز کے سول سوسائٹی کیس میں ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ۔

(جاری ہے)

ادھرترجمان لال مسجد شہداء فاؤنڈیشن محمد احتشام نے کہا ہے کہ مولانا عبدالعزیز نے گرفتاری نہ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے‘ اگر عبدالعزیز کو گرفتار کیا گیا تو شدید مزاحمت ہوگی۔ جمعہ کے روز سول جج اسلام آباد ثاقب جاوید کی جانب سے تھانہ آبپارہ پولیس کو مولانا عبدالعزیز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری موصول ہونے کے بعد ترجمان لال مسجد شہداء فاؤنڈیشن احتشام کی جانب سے ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مولانا عبدالعزیز نے گرفتاری نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اگر مولانا عبدالعزیز کو گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کیخلاف سخت مزاحمت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ گرفتار کرنا ہے تو پہلے وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلی شہباز شریف کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں گرفتار کیا جائے پھر عمران خان اور طاہرالقادری جن کے گرفتاری کے احکامات جاری ہوچکی ہیں انہیں گرفتار کیا جائے۔ اگر انہیں گرفتار نہیں کیا جاسکتا تو پھر مولانا عبدالعزیز کو بھی گرفتار نہیں کیا جاسکتا۔ واضح رہے کہ مولانا عبدالعزیز لال مسجد سے فرار ہوچکے ہیں اور اسلام آباد میں ان کی تین رہائشگاہیں موجود ہیں۔