فوجی عدالتوں کے قیام کوہم نے بھا ری دل سے قبول کیا ہے،خو رشید شاہ ،فوجی عدا لتوں میں صرف اور صرف دہشت گر دی کے مقدما ت چلیں گے،قائد حزب اختلاف

جمعہ 26 دسمبر 2014 08:02

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26دسمبر۔2014ء)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خو رشید شاہ اور پیپلز پا رٹی کے سیکریٹری اطلاعات قمر زمان کا ئرہ نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کے قیام کوہم نے بھا ری دل سے قبول کیا ہے کیو نکہ اس پر ہما را تا ریخی مو قف رہا ہے کہ ہم کسی غیر آئینی طریقہ کار کو قبول نہیں کر سکتے تھے تاہم ملک میں غیر یقینی صو رتحال تھی اور پو ری پا رلیمان اس کے پیچھے کھڑی تھی اس لیے اس کو اتفاق رائے سے قبول کیا سکھر میں نو جوانوں کا مستقبل میں سیا سی کردار کے مو ضو ع پر منعقدہ تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم نے اس کی مخالفت نہیں کی بلکہ اس کا سا تھ دیا ہے اور الطا ف بھا ئی نے جو بیان دیا تھا اس کے بعد ان سے حکو متی وزارء نے رابطہ کیا توانہوں نے بھی اجازت دی اگر ایم کیو ایم مخالفت کر تی تو اسے ہم اتفاق رائے سے نہیں اسے کثرت رائے سے کہتے ان کا کہنا تھا کہ قوانین میں جو بھی ترامیم ہو نگی وہ بھی اتفا ق رائے سے ہو نگی اور عدلاتوں کے نظام کو بہتر بنا نے کی کو شش کی جا ئے گی ان کا کہنا تھا کہ قومی قیا دت کے اجلاس میں دہشت گر دی کے معنی ٰ کی مکمل وضا حت کر نے کے بعد اتفاق رائے کیا گیا تا کہ اس قانون کا غلط استعمال نہ ہو سکے ان کا کہنا تھا کہ فوجی عدا لتوں میں صرف اور صرف دہشت گر دی کے مقدما ت چلیں گے کسی سیا سی کا رکن یا قبا ئلی جھگڑوں وغیر کے کیسزنہیں چلیں گے ان کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں کا قیام مخصوص وقت کے لیے ہو گا ان کا کہنا تھا کہ نظریا تی طور پر فوجی عدالتوں کے خلاف ہیں اور قانون و عدالتیں دہشت گردوں کو سزائیں کی دینے میں پو زیشن میں نہ ہوں تو پھر کیا فیصلہ کر تے ہم نظام کو مستحکم کر نا چاہتے ہیں کیو نکہ اگر نظام مستحکم نہیں ہوا تو پا کستان نہیں بچے گا اور حکو مت بھی تاش کے پتوں کی مانند بکھر جا ئے گی انہون نے کہا کہ پیپلز پا رٹی کو ختم کر نے کے لیے ہر سطح پر کو ششیں کی گئیں اور یہ پیپلز پا رٹی ہی ہے جو چا لیس سال سے عدلیہ ، فوج ، انتظا میہ ، میڈیا اور ملا وٴں سے لڑتی آرہی ہے ان کا کہنا تھا کہ بلا ول بھٹو کی بر سی میں شر کت کے حوا لے سے معلوم نہیں وہ آئیں یا نہ آئیں ہم تو برسی ہر سال منا تے ہیں تاہم پیپلزپا رٹی میں کو ئی نا راضگی نہیں ہے اور یہ سب میڈیا کی مہربا نی ہے جس نے پیپلز پا رٹی کو دھڑا بندی کا شکا ر بنایا ہے