ای سی سی نے آلو کی برآمد پر 25فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کی منظوری دیدی،مقامی صارفین کے حق کو بھی محفوظ رکھا جائے گا،وزیرخزانہ کی یقین دہانی،توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی سہ ماہی پیشرفت رپورٹ جاری کرنے کی بھی منظوری

جمعرات 25 دسمبر 2014 09:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25دسمبر۔2014ء)کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے آلو کی برآمد پر 25فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کی منظوری دیدی ہے تاہم وزیرخزانہ نے یقین دلایا ہے کہ مقامی صارفین کے حق کو بھی محفوظ رکھا جائے گا۔ای سی سی کا اجلاس بدھ کو وزیراعظم آفس میں وزیرخرانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی صدارت میں ہوا،قومی تحفظ خوراک وتحقیق کی وزارت کی تجویز پر ای سی سی نے آلو کی برآمد پر 25فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کی منظوری دی جس سے آلو کی برآمد میں اضافہ ہوگا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ کسانوں نے 10فیصد زائد رقبہ پر فصل کاشت کی ہے اور کثیر پیداوار متوقع ہے جس سے فاضل آلو یقینی ہے۔اس فیصلے کا اطلاق20دسمبر سے ہوگا،صدر مجلس میں ڈیوٹی اٹھانے کی اجازت دیتے ہوئے اتفاق رائے سے ایک کمیٹی بنانے کی ہدایت کی،جو سیکرٹری تجارت اور سیکرٹری قومی تحفظ خوراک پر مشتمل ہوگی جو مارکیٹ پر مسلسل نظر رکھے گی اور ای سی سی کو باقاعدہ آگاہ کرے گی۔

(جاری ہے)

وزیرخزانہ نے کہا کہ مقامی صارفین کے حق کو بھی محفوظ رکھا جائے گا۔ای سی سی نے وزارت پانی وبجلی کی طرف سے پیش کی گئی ایک تجویز کی بھی منظوری دی جو نجی بجلی گھروں کو گیس کی عبوری فراہمی سے متعلق تھی اور یہ تجویز وزارت پٹرولیم وقدرتی وسائل اور ایف بی آر کی ترامیم کے بعد پیش کی گئی تھی۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے واضح کیا ہے کہ موقع پر موجود بجلی گھروں کو سہولت کیلئے کوئی نیا ایس آر او جاری نہیں ہوگا تاہم وہ موجودہ سہولیات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

اس موقع پر اس امر پر بھی اتفاق کیا گیا کہ گیس کی فراہمی پر ادائیگی یقینی بنانے کیلئے فروخت کنندہ بینک گارنٹی یا ایل سی فراہم کرے گا جو باہمی طے شدہ عرصے میں ادائیگی سے متعلق ہوگی۔وزارت پانی وبجلی کی تجویز پر ای سی سی نے ٹی پی ایس گدو(جینکوٹو)اور میسرز اینگرو کے درمیان سمجھوتے کی بھی منظوری دی،جس کے تحت اینگروماڑی سے 60ملین ملین مکعب فٹ یومیہ گیس دسمبر2015ء تک فراہم کرے گا اور یہ کمپریسر اینگرو کی طرف سے لگائے جائیں گے۔

وزارت پانی وبجلی کی ایک اور تجویز پر ای سی سی نے ترقیاتی پالیسی اقدامات کے بارے میں پاکستان میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی سہ ماہی پیشرفت رپورٹ عوام کیلئے جاری کرنے کی منظوری دی۔ایشیائی ترقیاتی بینک جائیکا اور عالمی بینک نے حکومت کے اس اقدام کا ساتھ دیا ہے اور شعبہ جاتی اصلاحاتی پروگرام تیار کیا جاچکا ہے۔اس منصوبے میں ٹیرف انتظام،شعبے کی کارکردگی میں بہتری،نجی شعبے کی شراکت کیلئے مراعات،احتساب اور شفافیت میں بہتری شامل ہیں۔

یہ پروگرام پانچ سال کیلئے ہوگا۔پہلی سہ ماہی کی رپورٹ ای سی سی میں پیش کی گئی اور اس کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ای سی سی کو بتایا گیا کہ پہلے سال میں پروگرام کیلئے طے شدہ تمام اہداف حاصل کرلئے گئے ہیں۔قبل ازیں سیکرٹری کابینہ نے بتایا کہ کابینہ ڈویژن نے وزیرخزانہ کی ہدایت پر عملدرآمد سیل بنایا گیا ہے تاکہ فیصلوں پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔وزیرخزانہ کو ای سی سی کے ہر اجلاس میں فیصلوں پر عملدرآمد کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا