پشاور سکول حملے پر پولیس کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ وزارت داخلہ کو پیش ، لنڈی کوتل براستہ غنڈی کیمپ سے 11 دہشتگرد پشاور میں داخل ہوئے ،7نے سکول پر حملہ کیا ،4فرار ہوگئے ، 2کا تعلق افغانستان ، 2کا درہ آدم خیل ، 2کا تعلق سوات سے تھا جبکہ ساتویں دہشتگرد کی شناخت نہ ہوسکی،پہلا خود کش حملہ ساڑھے دس بجے کیا گیا ، رپورٹ ، پشاور حملے میں11دہشتگرد ملوث ہونے کی افواہیں بے بنیاد ہیں،آئی ایس پی آر، 7دہشتگردوں نے بر بریت کا مظاہرہ کیا ، جن کی لاشیں ہمارے قبضے میں ہیں، عاصم سلیم باجوہ

بدھ 24 دسمبر 2014 10:03

پشاور( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24دسمبر۔2014ء ) پشاور آرمی پبلک سکول حملے پر پولیس نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا ہے گیاہے کہ لنڈی کوتل براستہ غنڈی کیمپ سے صبح 11 دہشتگرد پشاور کی بہاری کالونی پہنچے جہاں پر7 دہشتگردوں نے حکمت عملی تیار کرکے سکول پرحملہ کیا اور باقی 4سکول کے باہ سے لنڈی کوتل فرار ہوگئے ۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز آرمی پبلک سکول حملے کی تحقیقات کے بعد پشاور پولیس نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی جس میں بتایا گیا کہ پشاور میں صبح 7بجے لنڈی کوتل براستہ غنڈی کیمپ سے 11دہشتگرد بہاری کالونی پہنچے جہاں پر دہشتگردوں نے بربریت کی حکمت عملی تیار کی اور سکول پر حملے پر 7 دہشتگردوں نے حصہ لیا اور آرمی پبلک سکول پر پہلا خود کش حملہ ساڑھے دس بجے کیا اور باقی 4 دہشتگرد سکول کے باہر رہے کہ بعد میں لنڈی کوتل کی طرف فرار ہوگئے جبکہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 16 دسمبر کو ہونے والے واقع میں150 بے گناہوں کی ہلاکتیں ہوئی تھیں اور اس میں 7 دہشتگرد بھی ہلاک وہئے تھے ان 7 دہشتگردوں میں 2کا تعلق افغانستان ، 2کا درہ آدم خیل اور 2کا تعلق سوات سے تھا جبکہ ساتویں دہشتگرد کی شناخت نہ ہوسکی ۔

(جاری ہے)

وا ضح رہے کہ دہشتگردی کے اس علم ناک واقع کی تحقیقات انسداد دہشتگردی کے ادارے سمیت انٹیلی جنس ادارے کررہے ہیں پشاور آرمی پبلک سکول حملے کی ابتدائی رپورٹ وزارت داخلہ کو پیش کردی گئی جبکہ وزیراعظم نواز شریف کو بھی آج (بدھ کو ) تفصیلی رپورٹ بھیج دی جائے گی ۔ادھرپاک فوج کے محکمہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)نے ان افواہوں کو بے بنیاد قرار دیا ہے کہ پشاور میں سکول پر حملے میں11دہشتگرد ملوث تھے۔

آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ پشاور حملے میں 11دہشتگردوں کے ملوث ہونے کی افواہیں بے بنیاد ہیں۔سکول پر 7دہشتگردوں نے بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے حملہ کیا،جنہیں ہلاک کردیا گیا اوران کی لاشیں ہمارے قبضہ میں ہیں۔واضح رہے کہ بعض میڈیا اطلاعات میں کہا گیا تھا کہ دہشتگردوں کی تعداد 11تھی جن میں سے 4باہر کھڑے رہے ،تاہم ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس افواہ کو بے بنیاد قرار دیا ہے