بیٹے کی رہائی کیلئے یوسف رضا گیلانی کے طالبان حامی گروپوں سے رابطے،دہشت گردوں کے خلاف حکومتی کاروائیوں کے بعد سابق وزیر اعظم کو خدشہ ہے کہ طالبان ان کے بیٹے کو نقصان پہنچا سکتے ہیں ،حکومتی طفل تسلیوں سے بھی مایوس ہوکرکے پی کے میں اہم شخصیات سے ملاقاتیں کیں ،بیٹے کی عدم بازیابی پر پریشان رہنے لگے

منگل 23 دسمبر 2014 08:40

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23دسمبر۔2014ء ) سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کی طرف سے بیٹے کی رہائی کیلئے مختلف طالبان گروپوں سے رابطے تیز کر دیے ہیں ،دورہ خیبر پختونخواہ کے موقع پر طالبان گروپوں کے حامی شخصیات سے ملاقاتیں کی ہیں اور بیٹے کی رہائی کیلئے بھی کئی آپشن دیے گئے ہیں ،حکومتی شخصیات کی جانب سے طفل تسلیوں کے بعد یوسف رضا گیلانی مایوس ہوگئے ہیں جبکہ طالبان کیخلاف جاری کاروائیوں پر شدید پریشان بھی دکھائی دے رہے ہیں تفصیلات کے مطابق دہشت گردوں کیخلاف حکومت کے اعلان جنگ سے پوری قوم جہاں مطمئن دکھائی دیتی ہے وہاں پر بعض حلقوں اور سیاسی شخصیات تشویش میں بھی مبتلا ہیں ۔

ایسی شخصیات میں سید یوسف رضا گیلانی بھی شامل ہیں جو حالیہ کاروائیوں کو لاحاصل قرار دیتے ہوے مذاکرات کے حامی دکھائی دیتے ہیں پیپلز پارٹی کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سابق وزیر اعظم ان دنوں دہشت گردوں کے خلاف کاروائی پر پریشان ہیں کیونکہ انہیں خدشہ لاحق ہے کہ طالبان ان کے مغوی بیٹے کو بھی نقصان پہنچا سکتے ہیں یہی ہے کہ انہوں نے گزشتہ دنوں خیبر پختونخواہ کا دورہ کیا جس میں انہوں نے پشاور حادثہ کے زخمیوں کی عیادت کیساتھ ساتھ طالبان سے قربت رکھنے والی شخصیات سے ملاقاتیں بھی کی ہیں ذرائع کے مطابق سید یوسف رضا گیلانی نے طالبان کے حامی گروپوں پر زور دیا ہے کہ وہ ان کے بیٹے کی رہائی کیلئے اپنا موثر اقدام کریں ان ملاقاتوں میں وہ حکومتی اقدامات سے مایوس بھی دکھائی دیے ہیں ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم روزانہ کی بنیاد پر بھی ان گروہوں سے رابطوں میں ہیں جس میں انہیں ہونے والی پیش رفت کے متعلق آگاہ کیا جارہا ہے ۔