قبائلی علاقوں میں ضرب عضب جاری ہے ،شہروں اور دیہاتوں میں چھپے دہشتگردوں کے خلاف بھی کارروائی ہوگی ، وزیر اعظم نواز شریف ،وزیر اعظم نے اٹارنی جنرل سے دہشتگردوں کے کیسز کی تفصیلات طلب کر لیں،دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے یکسو ہیں،فوجیوں، شہریوں اور بچوں کی جانیں لینے والوں پر رحم نہیں کیا جاسکتا ،نواز شریف،وزیراعظم نے دہشتگردوں کو سزائیں دلوانے اور حکم امتناعی کے خلاف فوری قانونی اقدامات اٹھانے کی ہدایات جاری کردیں،ترجمان وزیراعظم ہاوٴس

منگل 23 دسمبر 2014 08:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23دسمبر۔2014ء)وزیراعظم محمد نواز شریف نے واضح کیا ہے کہ دہشتگردوں اور تحفظ دینے والوں کے درمیان کوئی فرق نہیں کیا جائیگا ، معصوم لوگوں کا خون بہانے والے دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی ہو گی، دہشت گردی پاکستان کیلئے کینسر کی طرح ہے ، لعنت سے نجات حاصل کر کے رہیں گے ۔وہ پیر کو یہاں وزیراعظم ہاؤس میں انسداد دہشت گردی کے قومی منصوبے بارے ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ، وزیراعظم کے معاونین خصوصی خواجہ ظہیر احمد، بیرسٹر ظفر اللہ اور اٹارنی جنرل نے شرکت کی۔

اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ آپریشن ضرب عضب قبائلی علاقوں میں جاری ہے ، دوسری کارروائی ہمارے شہروں اور دیہاتوں میں چھپے دشمن کے خلاف ہو گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہزارہ ٹاؤن کوئٹہ اور پشاور چرچ کے واقعات میں بے گناہ لوگوں کا خون بہانے والے دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی ہو گی۔ادھروزیر اعظم نواز شریف نے اٹارنی جنرل سے دہشت گردوں کے کیسز کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے یکسو ہیں،فوجیوں، شہریوں اور بچوں کی جانیں لینے والوں پر رحم نہیں کیا جاسکتا۔

میڈیارپورٹ کے مطابق پیر کے روز وزیراعظم محمد نواز شریف نے دہشتگردوں کیخلاف جاری فیصلہ کن کارروائی پر ردعمل دیتے ہوئے اپنی اعلیٰ قانونی ٹیم اور اٹارنی جنرل آفس سمیت دیگر کو واضح ہدایات دی ہیں کہ وہ دہشتگرد جن کو عدالتوں سے حکم امتناعی ملا ہے یا پھر کسی وجہ سے کیس آگے نہیں چل رہے تو ان کے ایکزیکیوشن کا عمل جلد از جلد مکمل کیاجائے اور ہرگز ایسے افراد رحم کے مستحق نہیں جنہوں نے ہمارے جوانوں ، عورتوں ، بوڑھوں اور بچوں کو شہید کیا اس کے علاوہ نواز شریف نے کہا کہ جو بھی کیسز عدالتوں میں پینڈنگ ہیں ان پر جلد از جلد ایکشن شروع کیا جائے تاکہ جلد از جلد دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

وزیراعظم نے قانونی ماہرین کو دہشتگردی کے زیر التوا اور حکم امتناعی کیسز کا دوبارہ جائزہ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنہوں نے ہمارے فوجیوں، شہریوں اور بچوں کی جانیں لیں ان پر رحم نہیں کیا جاسکتا۔ترجمان وزیراعظم ہاوٴس کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے دہشتگردوں کو سزائیں دلوانے اور حکم امتناعی کے خلاف فوری قانونی اقدامات اٹھانے کی ہدایات جاری کردیں جب کہ اس حوالے سے اٹارنی جنرل آفس کو ہدایات بھی جاری کردیں، وزیراعظم نے لیگل ریفارمز کمیٹی کی تشکیل کے لئے وزارت قانون کو ہدایات جاری کرتے ہوئے چوہدری اشرف کو لیگل ریفارمز کمیٹی کا سربراہ بھی مقرر کردیا جب کہ کمیٹی مروجہ قوانین میں ترمین اور نئے قوانین کی تیاری میں معاونت کرے گی۔

ترجمان وزیراعظم ہاوٴس کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان سے ہرقیمت پر مکمل طور پر دہشتگردی کے خاتمے کا عزم کر رکھا اور جس نے ہمارے فوجیوں، شہریوں اور بچوں کی جان لی ان پر رحم نہیں کیا جاسکتا، انہیں اپنے کئے کی سزا ضرور دی جائے گی اور دہشتگردی کے مقدمات کی متحرک انداز میں پیروی کی جائے۔