سانحہ پشاور سمیت تمام بے گناہوں کے قتل کی سو بار مذمت کرتا ہوں ،مولانا عبد العزیز،مجھ پر مقدمہ طاقت کے بل بوتے پر قائم کیا گیا،سزائے موت کی بحالی سے اشتعال پیدا ہوگا،مشرف اور الطاف معصوم لوگوں کے قاتل میں ملوث ہیں،سرعام پھانسی دی جائے ،الطاف مسجد گرانے کے بیان پر معافی مانگیں ورنہ فتوی کیلئے علماء سے رابطہ کریں گے ،علماء کرام اور وفاق المدارس کی خاموشی افسوسناک ہے ،اسلامی نظریاتی کونسل کے ہاتھ پاؤں باندھ دیئے گئے،خطیب لال مسجد

پیر 22 دسمبر 2014 08:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22دسمبر۔2014ء)لال مسجد کے خطیب مولانا عبد العزیز نے کہا ہے کہ سانحہ پشاور سمیت تمام بے گناہوں کے قتل کی سوبار مذمت کرتا ہوں۔مجھ پر مقدمہ طاقت کے بل بوتے پر قائم کیا گیا۔سزائے موت کی بحالی سے اشتعال پیدا ہوگا۔حکومت نے اسلامی نظریاتی کونسل کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے ہیں۔الطاف حسین میں ہمت ہے تو واپس آئے ۔

علماء کرام اور وفاق المدارس کی خاموشی قابل افسوس ہے۔ طلبہ کا مطالبہ ہے کہ الطاف اور مشرف کو سرعام پھانسی دی جائے ۔متحدہ کے قائد مسجد گرانے کے بیان پر توبہ کریں ورنہ فتوے کے لئے علماء سے رجوع کریں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ایک قومی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ مجھ پر مقدمہ طاقت کے بل بوتے پر قائم کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

سانحہ پشاور سمیت تمام بے گناہوں کی قتل کی سوب ار مذمت کرتا ہوں ۔سزائے موت کی بحالی سے اشتعال پیدا ہوگا ۔نظریاتی کونسل اپنا کردار ادا نہیں کررہی ۔حکومت نے اسلامی نظریاتی کونسل کے ہاتھ پاؤ بندھے ہوئے ہیں ۔الطاف حسین میں ہمت ہے تو وطن واپس آ کر مقابلہ کریں۔انہوں نے کہا کہ الطاف کے بیان پر خاموشی افسوسناک ہے ۔وفاق المدارس کو اس معاملے پر آواز اٹھانی چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ الطاف اور مشرف کو سرعام پھانسی دی جائے کیونکہ یہ دونوں بے گناہوں کے قاتل ہیں ۔الطاف حسین نے مسجد گرانے کے بیان پر معافی نہ مانگی تو علماء کرام سے فتوی کے لئے جوع کریں گے۔انہوں نے کہا کہ نام نہاد سول سوسائٹی کو نہیں مانتا مجھ پر مقدمہ طاقت کے بل بوتے پر درج کیا گیا ہے

متعلقہ عنوان :