آئی ایم ایف نے پاکستان کو گیس کے نرخ بڑھانے کی تجویز دیدی ، بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے اصلاحات کی جا ئیں ، پاکستان کی میکرو اکنامک صورتحال بہتر ہورہی ہے لیکن میکرو اکنامک کی مکمل بحالی و بازیابی کے لیے اہم خطرہ ابھی باقی ہے،آئی ایم ایف

پیر 22 دسمبر 2014 08:31

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22دسمبر۔2014ء )بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) نے پاکستان کوگیس لیوی کے ذریعے گیس کی قیمتوں میں اضافے پر عملدرآمد کرنے کی تجویز دیدی ہے جبکہ بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے اصلاحات بھی جاری رکھنے کی تجویز دی ہے۔اس ضمن میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی میکرو اکنامک صورتحال بہتر ہورہی ہے لیکن میکرو اکنامک کی مکمل بحالی و بازیابی کے لیے اہم خطرہ ابھی باقی ہے۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکام کی طرف سے قلیل المدت معاشی خطرات سے نمٹنے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات اور متعارف کروائی جانے والی اسٹرکچرل اصلاحات پر عملدرآمد کے ثمرات حاصل ہونا شروع ہوگئے ہیں لیکن اقتصادی تبدیلی کو پائیدار بنانے کے لیے مسلسل کوششوں کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ مالی استحکام لانے کے حوالے سے بھی حکومت پاکستان مکمل طور پر آن ٹریک ہے لیکن حکومت پاکستان کو مستقبل میں ممکنہ ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کے لیے مزید اقدامات اٹھانے کے لیے مکمل طور پر تیار رہنا چاہیے اور پاکستان میں ٹیکس وصولیوں میں اضافے کی ابھی کافی گنجائش موجود ہے اور خصوصاً ٹیکس ایڈمنسٹریشن ریفامز کے ذریعے مزیداضافی ریونیو حاصل کیا جاسکتا ہے۔

آئی ایم ایف نے اعتراف کیا ہے کہ حکومت پاکستان نے فنانسنگ کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان پر انحصار کو کم کیا ہے لیکن پبلک ڈیبٹ مینجمنٹ پر عملدرآمد کے لیے ایک مضبوط تنظیمی ڈھانچے کی ضرورت ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو موقع پر خریداری (اسپاٹ پرچیزز) سمیت شرح مبادلہ کو زیادہ سے زیادہ لچکدار بنا کر زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کیلیے کوششیں جاری رکھنا ہوں گی۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کو محتاط مانیٹری پالیسی کی تجویز دی ہے اور کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ طے کردہ مانیٹری اہداف کے حصول پر فوکس کیا جائے اور افراط زر کی شرح میں پائیدار بنیادوں پر کمی لانے پر فوکس کیا جائے۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی آزادی و خودمختاری کے لیے قانون سازی بہت زیادہ اہمیت کی حامل ہے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی آزادی و خودمختاری کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنایا جائے۔

آئی ایم ایف کی طرف سے مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان میں فنانشل سیکٹر مستحکم اور منافع بخش ہے۔ آئی ایم ایف نے تجویز دی ہے کہ بینکنگ سیکٹرکے فروغ اور ترقی کے لیے ایسے بینک جن کا کم ازکم سرمایہ مقررہ حد سے کم ہے ان کا سرمایہ مقرر حد تک پورا کرنے کے لیے جاری بینکنگ سیکٹر اصلاحات سے اس شعبے میں بہتری کی توقع ہے۔بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا کہنا ہے کہ اسٹرکچرل اصلاحات کے حوالے سے ہونے والی پیشرفت بھی تسلی بخش ہے اور توانائی کے شعبے کے ریگولیٹری فریم ورک کے حوالے سے انتطامی رکاوٹیں دور کرنے کے حوالے سے بھی بہتری آئی ہے جبکہ بجلی کی کمپنیوں کی جانب سے آپریشنز اور ریکوری میں بھی بہتری آرہی ہے لیکن بجلی کی قیمتوں میں اصلاحات جاری رہنی چاہئیں اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے لیے گیس لیوی کے نفاذ کے ذریعے گیس ٹیرف ریشنلائزیشن پر عملدرآمد کیا جائے جبکہ گیس کی پیداوار بڑھانے اور گیس کے نئے ذخائر کی دریافت کرنے کی حوصلہ افزائی کے لیے پروڈیوسر پرائسز کو زیادہ سازگار بنایا جائے جبکہ سرکاری اداروں کی نجکاری کے عزم کا مضبوط و پْختہ ہے البتہ جو ممکنہ مْشکلات درپیش ہیں وہ مارکیٹ کی صورتحال سے متعلق ہیں جبکہ پاکستان میں تجارتی پالیسی اور کاروباری ماحول کو مزید بہتر و سازگار بنانے سے متعلق اصلاحات پر پیشرفت ہورہی ہے۔