سانحہ فیصل آباد ، واقعہ میں ملوث رانا ثناء اللہ کے دست راست اشفاق احمد چاچو اور میاں کاشف کو رہا کر دیا گیا،تحریک انصاف کے کارکن حق نواز خان کے بھائی کا تحقیقات کر نے والی ٹیم پر عدم اعتماد کا اظہار

پیر 22 دسمبر 2014 08:31

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22دسمبر۔2014ء)سانحہ فیصل آباد 8دسمبر کے واقعہ میں ملوث سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خاں کے دست راست اشفاق احمد چاچو اور میاں کاشف کو رہا کر دیا گیا، تحریک انصاف کے کارکن حق نواز خان کے بھائی مقدمہ میں مدعی نے تحقیقات کر نے والی ٹیم پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ، جبکہ اشفاق احمد چاچو اور میاں کاشف دونوں کی رہائی میں سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خاں کا اہم کردار بتایا جاتا ہے، ذرائع کے مطابق سانحہ فیصل آباد 8دسمبر کے واقعہ میں تحریک انصاف کے کارکن حق نواز خان کے قتل کی تحقیقات کے لئے اشفاق احمد چاچوکو پویس اور حساس ایجنسیوں کی طرف سے حراست میں لیا گیا تھا،تاہم اشفاق احمد چاچوکی طرف سے حساس ایجنسیوں کی طرف سے حراست میں لئے جانے کی تردیدکی گئی ہے سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خاں کے دست راست اور شہر کی معروف سیا سی و سماجی اور کاروباری شخصیت اشفاق احمد چاچو منظر عام پر آ گئے ہیں ، انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چند روز سے مختلف اخبارات میں میرے حوالے سے شائع ہونیوالی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے مجھے کسی حساس ایجنسی نے حراست میں نہیں لیا ، میرا ضمیر مطمئن اور دامن صاف ہے اس لئے مجھے اپنے حراست میں لئے جانے کی گمراہ کن اور بے بنیاد خبروں کی پرواہ نہیں ہے ، ، واضح رہے کہ چند روز سے معروف سیا سی ، سماجی اور کاروباری شخصیت اشفاق احمد چاچوکی حراست کے حوالے سے خبریں گردش کر رہی ہیں مگر ان کے منظر عام پر آتے ہی یہ خبریں دم توڑ گئی ہیں ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب مقتول تحریک انصاف کے کارکن حق نواز خان کے مقدمہ کے مدعی مرحوم کے بھائی عطاء اللہ خان نے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم پر عدم اعتماد کر تے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ تحقیقات کر نے والے تمام افسران سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خاں کے خاص آدمی ہیں ان سے انصاف کی امید نہیں ہے،یاد رہے کہ سانحہ فیصل آباد 8دسمبر کے واقعہ میں وفاقی وزیر پانی و بجلی عابد شیر علی ،رانا ثناء اللہ ، ڈی سی او فیصل آباد نورالامین ،ممبر صوبائی اسمبلی میاں طاہر جمیل ،راناثناء خان کے داما شہر یارکے علاوہ تین سو کے لگ بھگ ملزمان نامزد کئے گئے ہیں۔