و فاق کی سطح پر پارلیمانی اور جوائنٹ ایکشن ورکنگ کمیٹی افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا فارمولا بھی طے کرے،پرویز خٹک ، خیبرپختونخوا میں قیام پذیر افغان مہاجرین کی فوری وطن واپسی کو یقینی بنایا جائے اور اسے ورکنگ کمیٹی کے اعلامیہ میں شامل کیا جائے،صوبائی کابینہ نے متفقہ طورپر افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا فیصلہ دیدیا ، اب وفاقی حکومت اس پر عمل درآمد یقینی بنائے غیر قانونی افغان مہاجرین کو فوری طور کیمپوں میں محدود کرکے انکو واپس بھجوانے کا بندوبست کیاجائے، وفاق ملک کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کیلئے واضح لائحہ عمل طے کرے، نوشہرہ میں میڈیاسے بات چیت

پیر 22 دسمبر 2014 08:29

پشاور،نوشہرہ کینٹ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22دسمبر۔2014ء)خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے مطالبہ کیا ہے کہ وفاق کی سطح پر پارلیمانی اور جائنٹ ایکشن ورکنگ کمیٹی افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا فارمولا بھی طے کرے نیز خیبرپختونخوا میں قیام پذیر افغان مہاجرین کی فوری وطن واپسی کو یقینی بنایا جائے اور اسے ورکنگ کمیٹی کے اعلامیہ میں شامل کیا جائے انہوں نے واضح کیا کہ صوبائی کابینہ نے متفقہ طورپر افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا فیصلہ دے دیا ہے اب وفاقی حکومت اس پر عمل درآمد یقینی بنائے غیر قانونی افغان مہاجرین کو فوری طور کیمپوں میں محدود کرکے انکو واپس بھجوانے کا بندوبست کیاجائے ہم قانونی طور پر رہائش پذیر افغان مہاجرین کے دسمبر2015 تک انتظار بھی نہیں کرسکتے کیونکہ انکی وجہ سے ہماری معیشت پر بوجھ کے علاوہ سنگین جرائم میں اضافہ ہوا ہے اور خدا نخواستہ سانحہ پشاور جیسے مزید وحشیانہ اور خونچکاں دہشت گردی واقعات بھی ہو سکتے ہیں وفاقی حکومت ان افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے ٹائم فریم میں تبدیلی لاکر ان کی جلد از جلد واپسی کو یقینی بنائے وفاق ملک کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کیلئے واضح لائحہ عمل طے کرے ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوشہرہ میں میڈیا کے نمائندوں سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا پرویز خٹک نے کہا کہ سانحہ پشاور کے ننھے شہداء کی قربانی کسی صورت رائیگاں نہیں جانی چاہئے پوری قوم دہشت گرد ی کے خاتمے کے ایک نکتے پر متفق ہوچکی ہے اور اب سب کی یکساں ذمہ داری ہے کہ اس ناسور پر قابو پایاجائے انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ ملک اور خصوصا خیبرپختونخوا میں امن و امان کے قیام کیلئے حکومت کے ساتھ بھر پور تعاون کریں اور اپنے ارد گرد رہنے والوں کی حرکات و سکنات پر کڑی نظر رکھیں بالخصوص مشکوک سرگرمیوں کی اطلاع فوری ایمرجنسی نمبروں پر دیں تاکہ کسی بڑے سانحے سے بچا جا سکے انہوں نے کہا کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بھر پور کاروائی کررہے ہیں لیکن عوام کے تعاون کے بغیر مطلوبہ نتائج ناممکن ہیں اسلئے ہم سب کواپنی ذمہ داری پوری کرنی ہوگی انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خیبرپختونخوا کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے جرائم میں اضافے اور دہشت گردی میں بے تحاشہ اضافہ ہواجس میں ایک بڑا فیکٹر افغان مہاجرین کا بھی ہے یہی وجہ ہے کہ کابینہ نے افغان مہاجرین کی فوری وطن واپسی کا مطالبہ کیاہے انہوں نے کہا کہ یہاں آباد افغان مہاجرین دو طرح کے ہیں ایک قانونی اور دوسرے غیر قانونی اور یہ مہاجرین بیس لاکھ سے زائد کی تعداد میں صوبہ خیبرپختونخوا میں موجود ہیں انہوں نے کہا کہ میں نے آل پارٹیز کانفرنس میں افغان مہاجرین کے حوالے سے تفصیلی بات کی ہے اب یہ وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اس بارے ٹھوس اقدامات کرے پرویز خٹک نے کہا کہ امریکہ میں 9/11 کا واقعہ پیش آیا تو وہاں گلی گلی شہرشہر سیکورٹی انتظامات نہیں ہوئے بلکہ امریکہ نے ایک ملک گیر پالیسی بنائی پہلے اپنے ملک کو محفوظ بنایا تمام اڈوں میں خفیہ اداروں کے #ذریعے ایک سیکورٹی نظام طے کیا اس کے بعد مزید کاروائی کی پاکستان کا المیہ یہ ہے کہ یہاں شہر شہر اور کوچے کوچے کی سیکورٹی کرنی پڑ رہی ہے جو ناممکن ہے اسلئے وفاقی حکومت پورے ملک کی سیکورٹی کیلئے اقدامات کرے جبکہ خارجہ پالیسی پر نظرثانی کی جائے اور ملک وقومی مفادات کو مد نظر رکھ کر خارجہ پارلیسی ترتیب دی جائے انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی پویس ایلیٹ فورس قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھر کردار ادا کررہی ہے اور قربانیاں دے رہی ہے پرویز خٹک نے کہا کہ افغان مہاجرین کا مسئلہ نیشنل ایکشن پلان میں شامل کیا جائے کیونکہ ہمارے صوبے کو افغان مہاجرین کی وجہ سے بہت نقصان پہنچا ہے ہماری معیشت کو زبردست دھچکا لگا جرائم میں اضافہ ہوا جبکہ سرحد پار سے جو دہشت گردی ہورہی ہے ا سمیں افغان مہاجرین سہولت کاروں کا کردار اداکررہے ہیں اسلئے ان مہاجرین کو مزید مہلت نہیں دے سکتے انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور جیسے مزید خونچکاں واقعات سے بچنے کیلئے پوری قوم، وفاقی و صوبائی حکومتیں، سیاسی قیادت اور پاک فوج ایک پیج پر ہیں صوبائی حکومت اپنی ذمہ داری پوری کررہی ہے ہم آئندہ بھی تمام اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے۔