ملک بھر میں مزید6پھانسی کے ملزمان کے ریڈ وارٹ جاری،،کراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں کالعدم لشکر جھنگوی کے 2 دہشت گردوں کو پھانسی کیلئے بلیک وارنٹ جاری ،کراچی سینٹرل جیل سمیت سندھ بھرکی جیلوں میں حفاظتی انتظامات سخت ،ڈی جی رینجرز سندھ کا مختلف جیلوں کا دورہ ،حساس مقامات پر پاک فوج اور رینجرز کی اضافی نفری تعینات

اتوار 21 دسمبر 2014 09:36

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21دسمبر۔2014ء)کراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے کالعدم لشکر جھنگوی کے 2 دہشت گردوں کو منگل کو پھانسی دینے کے لیے بلیک وارنٹ جاری کر دئیے ہیں،دونوں مجرموں کو 10 سال قبل پھانسی کی سزادی گئی تھی،دونوں ملزمان کو سکھر جیل میں پھانسی دی جائے گی۔ہفتہ کوانسداد دہشت گردی کی عدالت نے عطاء اللہ عرف قاسم اور محمد اعظم عرف شریف کے بلیک وارنٹ جاری کر دیئے۔

دونوں ملزمان نے 2001 میں کراچی کے سولجر بازار میں ڈاکٹر رضا پیرانی کو قتل کیا تھا جس پر ان کو 2004 میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پھانسی کی سزا سنائی تھی۔عدالت کی جانب سے سکھر جیل کو جاری کئے گئے وارنٹ میں کہا گیا ہے کہ ان مجرموں کو 23 دسمبر (منگل) کو پھانسی دی جائے۔سکھر جیل کے سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے انسداد دہشت گردی کی عدالت کو مطلع کیا گیا تھا کہ مجرموں کی پھانسی کے لیے بلیک وارنٹ کے اجراء کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ ان دونوں مجرموں کی پھانسی کے بلیک وارنٹ متعدد بار جاری کئے جا چکے ہیں مگر ایوان صدر سے اس کو ملتوی کر دیا جاتا تھا۔ان مجرموں کے ہاتھوں قتل ہونے والے ڈاکٹر پیرانی کو سولجر بازار میں اپنے کلینک کے سامنے قتل کیا گیا تھا۔سندھ حکومت نے سزائے موت کے مجرم کو سکھر جیل میں فوری طور پر پھانسی دینے کے لیے گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا تھا،حکومت کی جانب سے دائردرخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سزائے موت کے مجرم عطااللہ جو کہ سکھر جیل میں ہے کی فوری طور پر سزا پر عمل کرنا ہے۔

واضح رہے کہ کالعدم لشکر جھنگوی سے تعلق رکھنے والے ملزم عطااللہ کو انسداد دہشت گردی کی عدالت سے موت کی سزا سنائی گئی تھی جس کی تمام اپیلیں مسترد ہوچکی ہیں عطااللہ کو سیکورٹی کی بنا پر سکھر جیل منتقل کیا گیا جس کے خلاف اس کے اہل خانہ نے درخواست دی تھی کہ عطااللہ کو پھانسی کی سزا دی جاچکی ہے لہذا اس کو کراچی جیل میں ہی رکھا جائے کیونکہ اسکی سکھر منتقلی سے اہل خانہ کو دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اہل خانہ کی اس درخواست پر عدالت نے حکم دیا تھا کہ عطااللہ کی اس سزا پر جب بھی عمل کرنا ہو تو اس کو پندرہ دن قبل کراچی سینٹرل جیل منتقل کیا جائے تاہم موجودہ صورتحال پر حکومت سندھ نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا کہ عطااللہ کو پھانسی فوری طور پر دی جانی ہے لہذا عدالت اپنے سابقہ فیصلہ پر نظر ثانی کرے ۔

کوٹ لکھپت جیل لاہور میں سزائے موت کے چار دہشت گردوں کو آئندہ ہفتے پھانسی پر لٹکایا جائے گا۔ جیل حکام کو قیدیوں کے بلیک وارنٹ تاحال موصول نہیں ہوئے۔میڈیا رپورٹ میں کہا گیا کہ جیل ذرائع کے مطابق لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قید چار دہشت گردوں کی رحم کی اپیلیں مسترد ہوچکی ہیں اور انہیں تختہ دار پر لٹکانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں، لیکن جیل حکام کو ابھی تک ان دہشت گردوں کے بلیک وارنٹ موصول نہیں ہوئے۔

امکان ہے کہ بلیک وارنٹ موصول ہونے پر ان دہشت گردوں کو آئندہ ہفتے مرحلہ وار پھانسی دی جائے گی، ان کے نام کامران ، احسان ، ندیم اور زاہد ہیں، زاہد، ملتان میں حساس ادارے کے دفتر جب کہ دیگر تین دہشت گرد گجرات میں آرمی کیمپ پر حملے میں ملوث ہیں۔ سانحہ پشاورکے بعد کراچی سینٹرل جیل سمیت سندھ بھرکی جیلوں میں حفاظتی انتظامات سخت کردئیے گئے،ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلا ل اکبر کاصوبے کی مختلف جیلوں کا دورہ ،حساس مقامات پر پاک فوج اور رینجرز کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق سانحہ پشاور کے بعد سندھ کے مختلف جیلوں میں سزا کے پھانسی کی سزاؤں پرعملدرآمدکرانے کے احکامات اورصدرپاکستان کی جانب سے کئی اپیلوں کے مستردہونے کے بعد سیکورٹی کے انتظامات بڑھا دئیے گئے ۔ہفتہ کو ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر نے کراچی و اندرون سندھ میں قائم جیلوں کی سیکورٹی کا جائزہ لینے کے لئے دورہ کیا ۔

ترجمان رینجرز کے مطابق کراچی و اندرون سندھ قائم جیلوں میں رینجرز کی اضافی نفری کو تعینات کر دیا گیا ہے جب کہ سندھ کی تین حساس جیلوں کراچی سینٹرل جیل ،سکھر اور حیدرآباد کی سیکوررٹی کے لئے پاک فوج کے جوان بھی تعینات کر دئیے گئے ہیں ۔واضح رہے کہ جمعہ کو فیصل آباد کی جیل میں فوجی ہیڈکوارٹر، سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملہ اور سابق صدر پرویز مشرف پر حملے میں ملوث 2 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی تھی جب کہ کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوسی عدالت کے احکامات کی روشنی میں منگل کو سکھر جیل میں عطاء اللہ عرف قاسم اور محمد اعظم عرف شریف کو پھانسی دی جانی ہے۔