انسداد دہشت گردی قومی ایکشن پلان کمیٹی کا اجلاس، سول و عسکری ماہرین پرمشتمل انسداد دہشت گردی ورکنگ گروپ قائم ،ورکنگ گروپ کا پہلااجلاس کل (اتوارکو)ہوگا، اپنی سفارشات کمیٹی کو پیش کریگا،کمیٹی نے سانحہ پشاورکوملکی تاریخ کابدترین واقعہ قراردیا،کوئی بھی لمحہ ضائع کئے بغیرفوری دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ ،سانحہ پشاوربہت بڑاسانحہ ہے ،قوم کوفیصلہ کرناہوگا دہشتگردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے،میڈیادہشتگردوں کے سرپرستوں کے بیانات کوشائع نہ کرے، افراسیاب خٹک کی میڈیا سے گفتگو ،قومی ایکشن پلان کمیٹی کااجلاس دوبارہ پیرکوہوگا

ہفتہ 20 دسمبر 2014 09:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20دسمبر۔2014ء)ا نسداد دہشت گردی قومی ایکشن پلان کمیٹی کا اجلاس، سول و عسکری ماہرین پرمشتمل انسداد دہشت گردی ورکنگ گروپ تشکیل دید یا گیا ہے، جس کاپہلااجلاس کل (اتوارکو)ہوگا، ورکنگ گروپ اپنی سفارشات مرتب کرکے کمیٹی کو پیش کر یگا ۔ ا نسداد دہشت گردی قومی ایکشن پلان کمیٹی کااجلاس وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کی زیرصدارت جمعہ کو پارلیمنٹ ہاوٴس میں منعقد ہوا،اجلاس میں پیپلزپارٹی کی طرف سے قمرزمان کائرہ ،رحمن ملکپی ٹی آئی کی شیری مزاری ،ڈاکٹرعارف علوی ، عوامی نیشنل پارٹی کے افراسیاب خٹک اورایم کیوایم کے ڈاکٹرفاروق ستار،مسلم لیگ ق کے مشاہدحسین سیدسمیت مختلف جماعتوں کے نمائندے شریک ہوئے جبکہ سیکرٹری داخلہ شاہدکان ،نیکٹاکوآرڈینیٹرحامدعلی خان اوروزیراعظم کے خصوصی معاون خواجہ ظہیراوربیرسٹرظفراللہ نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے بعدمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے افراسیاب خٹک نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان کمیٹی میں فیصلہ کیاگیاہے کہ ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیاجائیگاجس میں تجربہ کا ر ماہرین میں شامل ہوں گے جوانسداددہشتگردی کے خاتمے کے حوالے سے تجربہ رکھتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کی عسکری حکام سے بھی اس حوالے سے بھی بات چیت ہوئی ہے اوراس ورکنگ گروپ میں عسکری حکام بھی شامل ہوں گے اور قومی ایکشن پلان کمیٹی کااجلاس دوبارہ پیرکوہوگا۔

انہوں نے کہاکہ سانحہ پشاوربہت بڑاسانحہ ہے ،اس پرقوم کوفیصلہ کرناہوگا کہ دہشتگردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے ۔انہوں نے کہاکہ میڈیاکوہم اپناحصہ سمجھتے ہیں ،میڈیادہشتگردوں کے سرپرستوں کے بیانات کوشائع نہ کرے۔انہوں نے کہاکہ کمیٹی کے اجلا س میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماوٴں نے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے مختلف تجاویزدی ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ کمیٹی میں یہ بھی فیصلہ کیاگیاکہ دہشتگردی کے خلاف مقدمات کوجلدنمٹایاجائے ۔انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ عوام کے سامنے حقائق لائے جائیں ۔انہوں نے کہاکہ ورکنگ گروپ کاپہلااجلاس اتوارکوہوگااوروہ جلداپنی سفارشات کمیٹی کودے گاجبکہ ذرائع نے کمیٹی کے حوالے سے خبر رساں ادارے کوبتایاکہ اجلاس میں سیاسی جماعتوں کے رہنماوٴں نے یہ تجاویزدی ہیں کہ انسداددہشتگردی کے لئے خصوصی انسداددہشتگردی گروپ تشکیل دیاجائے جس میں انسداددہشتگردی کے ماہرین،تجربہ کاراورعسکری حکام کوشامل کیاجائے ،چونکہ سول آرمڈفورسزکومضبوط بنانے سے چندایک اقدامات اٹھانے کی بھی تجاویزکمیٹی کے سا منے آئیں ،جبکہ ذرائع نے مزیدبتایاکہ ملک سے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے حکومت اورفوج ایک ہی پیج پرہیں ۔

کمیٹی نے سانحہ پشاورکوملکی تاریخ کابدترین واقعہ قراردیااوریہ بھی مطالبہ کیاکہ کوئی بھی لمحہ ضائع کئے بغیرفوری دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ورکنگ گروپ کونیشنل ایکشن کمیٹی نے سات دن تک سفارشات تیارکرکے اپنی تجاویزحتمی شکل دیکرکمیٹی کوبھیجنے کی تجاویزدی ہیں ۔ذرائع نے مزیدکہاکہ کمیٹی میں انسداددہشتگردی کے حوالے سے جوبھی فیصلے کئے جائیں گے اس پرپارلیمنٹ سے منظوری لی جائے گی ۔ذرائع کامزیدکہناتھاکہ سانحہ پشاورکے حوالے سے کمیٹی میں یہ بھی کہاگیاکہ دہشتگردوں نے ہمارے بچے مارے اورمولوی فضل اللہ افغانستان میں بیٹھ کرہمارے بچوں کومارکرمبارکبادیں وصول کررہاہے ،جس کوواپس لاکرقرارسزادی جائے ۔کمیٹی کاآئندہ اجلاس پیرکوہوگا