کے پی کے سے گیارہ چھوٹے ڈیموں کی فہرست ملی ہے ،مکمل تعاون کرینگے وفاقی حکومت داسو اور دیامر بھاشا ڈیم پر مکمل توجہ دے رہی ہے ،خواجہ آصف، نیلم جہلم پراجیکٹ کیلئے 55ارب روپے میں سے آدھی رقم عوام سے حاصل کرلی گئی ہے پراجیکٹ مکمل کرنے کیلئے ساڑھے 47کروڑ ڈالر درکار ہونگے،کرنل زبیر، ایک دن کی تاخیر کی وجہ سے قومی خزانے کو 23کروڑ یومیہ نقصان ہوسکتا ہے ، رقم نہ ملنے کی صورت میں پراجیکٹ مقررہ وقت میں مکمل نہیں ہوپائے گا،کمیٹی کو بریفنگ

جمعہ 19 دسمبر 2014 06:47

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19دسمبر۔2014ء ) وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی پانی و بجلی کو بتایا ہے کہ چھوٹے ڈیم صوبے خود بنا رہے ہیں، کے پی کے کی طرف سے گیارہ چھوٹے ڈیموں کی فہرست بھیجی گئی ہے ،ان کے ساتھ مکمل تعاون کرینگے ، چھوٹے ڈیموں سے بجلی کے مسائل حل ہوجائینگے ، وفاقی حکومت داسو اور دیامر بھاشا ڈیم پر مکمل توجہ دے رہی ہے ،جبکہ نیلم جہلم پروجیکٹ کے ڈائریکٹر کرنل ریٹائرڈ محمد زبیر نے بتایا کہ پراجیکٹ کیلئے 55ارب روپے لوگوں سے بلوں کے ذریعے کئے جائینگے جس میں سے آدھی رقم حاصل کرلی گئی ہے اور خبردار کیا کہ پراجیکٹ کو مکمل کرنے کیلئے ساڑھے 47کروڑ ڈالر درکار ہونگے اور ایک دن کی تاخیر کی وجہ سے قومی خزانے کو 23کروڑ یومیہ نقصان ہوسکتا ہے ۔

(جاری ہے)

رقم نہ ملنے کی صورت میں پراجیکٹ مقررہ وقت میں مکمل نہیں ہوپائے گا۔ قائمہ کمیٹی کا اجلاس جمعرات کے روز وفاقی سیکرٹریٹ میں محمد ارشد خان لغاری کی سربراہی میں ہوا ۔کمیٹی میں ڈائریکٹر نیلم جہلم پروجیکٹ کرنل ریٹائرڈ محمد زبیر نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ نیلم جہلم پروجیکٹ مکمل ہونے کے بعد 969میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی، پراجیکٹ سے حکومت کو سالانہ 50ارب حاصل ہوگا ڈیم پر 68فیصد کام مکمل ہوچکا ہے جبکہ ٹنل پر 78فیصد کام مکمل کرلیا ہے ۔

فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے پراجیکٹ پر مزید مکمل نہیں ہو پائے گا ۔ محمد زبیر نے بتایا کہ پراجیکٹ کیلئے 55ارب روپے لوگوں سے بلوں کے ذریعے کئے جائینگے جس میں سے آدھی رقم حاصل کرلی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پروجیکٹ پر مکمل لاگت 136ارب روپے ہے اور 2016ء میں یہ مکمل ہوگا ۔ اس وقت ایک تہائی رقم مزید درکار ہے جس کے لئے ابھی تک حکومت کی جانب سے کوئی ہدایت نہیں ملی کہ رقم کہاں سے ملے گی، پراجیکٹ پر ایک ماہ میں تین ارب روپے خرچ ہورہے ہیں ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پراجیکٹ پر تین گنا قیمت بھی بڑھ گئی ہے جس پر لاگت بڑھنے کی وجہ سے رقم مزید حاصل کرنا ہوگی ۔ انہوں نے بتایا کہ کویت فنڈز سے گزشتہ روز 32ملین ڈالر منظور ہوچکے ہیں لیکن پراجیکٹ کو مکمل کرنے کیلئے 475ملین ڈالر کی رقم درکار ہوگی اور ایک دن کی تاخیر کی وجہ سے قومی خزانے کو 23کروڑ یومیہ نقصان ہوسکتا ہے ۔ رقم نہ ملنے کی صورت میں پراجیکٹ مقررہ وقت میں مکمل نہیں ہوپائے گا۔

چیئرمین واپڈا نے کمیٹی کو بتایا کہ دیامر بھاشا ڈیم کی وجہ سے 45سو میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی جس سے 11.18ملین ڈالر ریونیو اکٹھا ہوگا، دیامر بھاشا ڈیم نو سال کے عرصے میں مکمل ہوگا اور آٹھ سال کے عرصے میں ڈیم کی تمام لاگت واپس مل جائے گی، دیامر بھاشاڈیم کی تعمیر کی وجہ سے چار لاکھ لوگ متاثر ہونگے، ڈیم میں 120ایکڑ پانی ذخیرہ کرنے کی جگہ ہوگی، کمیٹی میں وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف نے بھی شرکت کی ۔

خواجہ آصف نے کمیٹی کو بتایا کہ ہماری توجہ اس وقت دو بڑے ڈیموں پر ہے جو کہ دیامر بھاشا اور داسو ہیں ان دونوں ڈیموں کی کام مکمل ہونے پر بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوجائے گا۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ کراچی الیکٹرک پر تحفظات ہیں ان کے ساتھ معاملات طے کرنے کیلئے گورنر سندھ ثالثی کا کردار ادا کریں ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں چاہتے ہیں کراچی میں بجلی اور واٹر بورڈ کے تمام مسائل جلد حل ہوجائیں، کمیٹی نے پشاور میں شہید ہونے والے بچوں کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی۔

متعلقہ عنوان :