این اے 122 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کیخلاف ایاز صادق کی درخواست خارج، آپ ووٹوں کی دوبارہ گنتی ہونے دیں اس میں کیا حرج ہے ووٹوں کی دوبارہ گنتی سے کچھ نہیں ہوگا ،جسٹس اعجازالاحسن کے ریما رکس

بدھ 17 دسمبر 2014 09:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17دسمبر۔2014ء) لاہور ہائیکورٹ نے حلقہ این اے 122 پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کیخلاف سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی دونوں درخواستیں خارج کردیں‘ الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف سردار ایاز صادق نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن ٹربیونل نے حلقہ این اے 122 پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا فیصلہ دیا تھا جس کیخلاف سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے لاہور ہائیکورٹ میں دو درخواستیں دائر کی تھیں ایک درخواست جو رٹ درخواست کہلاتی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ٹربیول نے عمران خان کی درخواستوں کے قابل سماعت ہونے کے فیصلے سے قبل ان کی حتمی دادرسی کردی ہے جبکہ دوسری درخواست توہین عدالت کی دائر کی گئی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ الیکشن ٹربیونل نے سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے فیصلوں کی خلاف ورزی کی ہے لہٰذا ان کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجازالاحسن کے روبرو دونوں درخواستوں کی سماعت منگل کو ہوئی۔

(جاری ہے)

سپیکر قومی اسمبلی کے وکلاء اسد سعید اور خواجہ محمد ظفر نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ٹربیونل میں عمران خان کی درخواست کے قابل سماعت ہونے بارے جو اعتراضات اٹھائے گئے تھے ان کا فیصلہ ابھی نہیں دیا اور عمران خان کی پیش کی گئی شہادتوبں پر ہی یہ فیصلہ سنادیا جوکہ ایک قسم کی حتمی دادرسی ہے۔ سردار ایاز صادق کو اس قسم کا کوئی موقع نہیں دیا گیا کہ وہ اپنی شہادتیں پیش کریں۔

الیکشن ٹربیونل نے صرف عمران خان کی شہادتوں پر ہی فیصلہ سنادیا۔ جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ ووٹوں کی دوبارہ گنتی ہونے دیں اس میں کیا حرج ہے ووٹوں کی دوبارہ گنتی سے کچھ نہیں ہوگا آپ کا ثبوت فراہم کرنے کا حق محفوظ ہے جب تمام شواہد اکٹھے ہوجائیں گے تو جج فیصلہ دے گا۔ دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے سردار ایاز صادق کی دونوں درخواستیں مسترد کردیں۔

متعلقہ عنوان :