سانحہ پشاور، تحریک انصاف، عوامی تحریک، جمعیت علمائے اسلام کا اپنے احتجاج ملتوی کرنے کا اعلان

بدھ 17 دسمبر 2014 08:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17دسمبر۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف نے پشاور کے ہولناک واقعہ کے بعد 18 دسمبر کی ملک بھر میں دی گئی ہڑتال کی کال کو موخر کرنے کا اعلان کر دیا ہے ، یہ اعلان خود تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ان کہا کہنا تھا کہ ہڑتال کیلئے نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا جبکہ 17 دسمبر کو پشاور میں کی جانے والی ہڑتال کو بھی موخر کیا گیا ہے۔

میڈیا اطلاعات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے پشاور کے واقعہ پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ 18 دسمبر کو ملک بھر میں ہڑتال کی جو کال دی گئی تھی اسے موخر کردیا جائے جبکہ 17 دسمبر کو پشاور میں کی جانے والی ہڑتال کو بھی ملتوی کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی تاریخوں کا اعلان باہمی مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے سوگ منانے کا بھی اعلان کیا ہے۔ادھرپاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے سانحہ پشاور کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ سکول پر حملہ فوج ،پاکستان اور پاکستان کے ہر شہری پر حملہ ہے۔دہشت گردوں نے ہماری روحوں کو زخمی کیا ،اب وقت آ گیا ہے کہ بچے کھچے دہشت گردوں اور انکے اعلانیہ اور غیر اعلانیہ سر پرستوں کو چن چن کر ختم کر دیا جائے۔

آپریشن ضرب عضب کی اہمیت اور ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے ۔پاکستان عوامی تحریک نے سانحہ پشاور کے سوگ میں 17 دسمبر کے ملک گیر احتجاج کو موخر کر دیا اور 3دن کے سوگ کا اعلان اور منہاج یونیورسٹی ،ویمن کالج اور تمام سکولز ایک دن کیلئے بند کرنے کا اعلان کیا ہے ۔یہ اعلان پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے مرکزی سیکرٹریٹ میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر سنیئر رہنماء ساجد بھٹی ،جواد حامد، سہیل احمد رضا ،راجہ ندیم بھی موجود تھے ۔خرم نواز گنڈا پور نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی تحریک کا ایک وفد منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے نمائندوں کے ہمراہ پشاور کیلئے روانہ ہو گیا ہے ۔زخمیوں کی بحالی کیلئے اور ہر ممکن مدد کیلئے اپنی بساط کے مطابق کردار ادا کرینگے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان عوامی تحریک شعبہ خواتین آج (بدھ)اسلام آباد میں دعائیہ تقریب منعقد کرے گااور شہید بچوں کی یاد میں شمعیں روشن کی جائیں گی ۔

انہوں نے ن لیگ کے وزراء بالخصوص رانا ثناء اللہ کے تنقیدی رویے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ یہ وقت سیاست اور پوائنٹ سکورنگ کا نہیں ۔شہداء کے لواحقین سے یکجہتی اور ہمدردی کرنے کا ہے ۔انہوں نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن بھی ایک دہشت گردی تھی اس دکھ کو کبھی نہیں بھول سکتے اسکا بھی حساب لیں احتجاج کی آئندہ تاریخ کا اعلان 3روزہ سوگ کے بعد کریں گے ،انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور اپنی نوعیت کی انتہائی قابل مذمت اور گھٹیا ترین دہشت گردی کی کارروائی ہے پاکستان عوامی تحریک دہشت گردی کی ہر شکل کے خلاف ہے ۔

سب سے پہلے ڈاکٹر طاہر القادری نے آپریشن ضرب عضب کی حمایت کا اعلان کیا اور خود کش حملوں اور دہشت گردی کے خلاف 600صفحات پر مشتمل فتوی دیا۔انہوں نے کہاکہ بچوں کو شہید کرنے والوں کا ایجنڈہ کچھ بھی ہو یہ اسلام اور پاکستان کے دشمن ہیں ۔دہشت گردی پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے پوری قوم کو یکسو اور یک جان ہو کر اس کے خلاف لڑنا ہو گا ۔جبکہ جمعیت علماء اسلام (ف)نے بھی سانحہ پشاورکے باعث 19دسمبرکواحتجاجی مظاہروں کوموٴخرکردیا،اورسانحہ پشاورکی مذمت کرتے ہوئے ملزمان کوبے نقاب کرکے کیفرکردارتک پہنچانے کامطالبہ کیاہے ۔

جے یوآئی (ف)کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمدنے خبر رساں ادارے کوبتایاکہ سانحہ پشاورکے سوگ میں جے یوآئی(ف)نے احتجاجی مظاہرے نہ کرنے کافیصلہ کیاہے اس حوالے سے جے یوآئی کی مجلس عاملہ صورتحال کاجائزہ لیکرمستقبل کے لائحہ عمل کااعلان کریگی ۔انہوں نے بتایاکہ مولانافضل الرحمن کشمیرکمیٹی کے دیگرارکان کے ہمراہ بیرون ملک دورے پرہیں وہ بھی دورہ مختصرکرکے وطن واپس آرہے ہیں اورواپس آکروزیراعظم اوردیگررہنماوٴں کے ساتھ موجودہ تازہ ترین صورتحال پربات چیت کریں گے ۔

انہوں نے سانحہ پشاورکی مذمت کی اورکہاکہ معصوم شہریوں کاقتل انتہائی قابل مذمت ہے ،اسلام میں ایسے واقعات کی کوئی گنجائش نہیں ،سانحہ کے ذمہ داروں کوبے نقاب کرکے کیفرکردارتک پہنچایاجائے ۔انہوں نے کہاکہ سانحہ پشاورکے خلاف قومی قیادت کوایک ساتھ بیٹھناچاہئے