پشاورمیں دہشتگردی کاالمناک واقعہ ،آرمی پبلک سکول پرحملے میں بچوں سمیت 148افرادشہید،250سے زائدزخمی،دہشتگردسکول کی عقبی دیوارپھلانگ کراندرداخل ہوئے ،ایک نے بچوں کے درمیان میں خودکواڑالیا،باقی نے بچوں اوراساتذہ کویرغمال بنالیا،جس گاڑی میں آئے وہ بھی اڑادی گئی،پاک فوج کاجوابی آپریشن ،7دہشتگردہلاک ،کالعدم تحریک طالبان نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرلی،کارروائی آپریشن ضرب عضب اورخیبرون کاجواب ہے ،ترجمان طالبان ،صدر،وزیراعظم ،گورنرز،وزرائے اعلیٰ ،سیاسی ومذہبی رہنماوٴں کی سکول پرحملے کی شدیدمذمت ،3روزہ قومی سوگ کااعلان ، انجمن تاجران کا آج ملک گیرشٹرڈاوٴن ،وکلاء تنظیموں نے ہڑتال کی کال دیدی

بدھ 17 دسمبر 2014 08:38

پشاور،اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17دسمبر۔2014ء)صوبائی دارالحکومت پشاورمیں ورسک روڈپرواقع آرمی بپبلک سکول میں دہشتگردی کے ہولناک اوردل ہلانے والے سانحہ میں بچوں واساتذہ سمیت 148افرادشہیداورسیکورٹی اہلکاروں سمیت 250سے زائدزخمی ہوگئے،سیکورٹی فورسزنے بھرپورجوابی کارروائی کرتے ہوئے 7دہشتگردوں کوہلاک کردیا،افسوسناک سانحہ کیخلاف پوری قوم سوگوارہے ،وفاقی وصوبائی حکومتوں کی جانب سے تین روزہ قومی سوگ منانے کااعلان کیاہے ،جبکہ انجمن تاجران نے آج بدھ کوملک گیرشٹرڈاوٴن اوروکلاء تنظیموں نے ہڑتال کی کال دیدی ہے ۔

خیبرپخونخواہ کے سکول بھی تین روزہ کیلئے بندرہیں گے۔صدروزیراعظم سمیت چاروں صوبائی گورنرز،وزرائے اعلیٰ ،وفاقی وصوبائی وزراء ،مسلح افواج کے سربراہان ،سیاسی اورمذہبی رہنماوٴں نے افسوسناک واقعے کی شدیدمذمت کی ،وزیراعظم نے کہاکہ دہشتگردی کے واقعہ کے ماسٹرمائنڈکوکسی صورت نہ چھوڑاجائے ،اقوام متحدہ سمیت کئی ممالک کے سربراہان نے بھی افسوسناک سانحہ کی بھرپورمذمت کی ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق پشاورمیں الیکشن کمیشن کے صوبائی دفترکے قریب ورسک روڈپرواقع آرمی پبلک سکول میں منگل کے روزنصابی سرگرمیاں جاری تھیں اورنویں اوردسویں جماعت کے طلباء کی ایک تقریب جاری تھی کہ اس دوران 7دہشتگردسکول کی عقبی دیوارکوپھلانگ کراندرداخل ہوگئے ،جنہوں نے اندرگھس کراندھادھندفائرنگ کردی اورمتعدداساتذہ اوربچوں کوسکول کے اندریرغمال بنالیاایک دہشتگردنے کمرہ جماعت میں داخل ہوکربچوں کواپنے اردگردجمع کیااورپھرخودکودھماکے سے اڑالیا،فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی سیکورٹی فورسزنے سکول کی عمارت اوراردگردکے علاقے کوگھیرے میں لیکردہشتگردوں کے خلاف آپریشن شروع کردیا،فائرنگ اورخودکش دھماکے سے ایک سیکورٹی اہلکارایک خاتون اورایک مردٹیچراورطلباء سمیت کم ازکم 148افرادشہیدہوگئے جبکہ 250سے زائدافرادزخمی ہوئے سانحہ کے بعدامدادی ٹیموں نے موقع پرپہنچ کرزخمیوں اورشہداء کی میتوں کوسی ایم ایچ اورلیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیاجبکہ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذکردی گئی اورتمام عملے کوطلب کرلیاگیا۔

اس موقع پررقت آمیزمناظردیکھنے کوملے ،ہسپتال میں خون کی کمی کے باعث عطیات کے اعلان پرنوجوانوں کی لائنیں لگ گئیں اورچندگھنٹوں میں خون کی سینکڑوں بوتلیں جمع ہوگئیں ،سی ایم ایچ ہسپتال کے مطابق سانحہ کے بعد106میتیں اور200زخمیوں کوہسپتال لایاگیاجبکہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ذرائع کے مطابق 31میتیں اور50کے قریب زخمیوں کولایاگیاادھرفائرنگ کی اطلاع ملتے ہی سیکورٹی فورسزنے سکول سمیت پورے علاقے کوگھیرے میں لیکرکارروائی شروع کردی اورعلاقے کی فضائی نگرانی بھی کی جاتی رہی ،کئی گھنٹے کے طویل آپریشن میں پاک آرمی نے سکول کی عمارت کوکلیئرقراردیا،پاک کے شعبہ تعلقات عامہ ،آئی ایس پی آرکے مطابق کارروائی کے دوران7 دہشتگردمارے گئے جبکہ فورسزکے چنداہلکارزخمی ہوئے ،آرمی کوسرچ آپریشن کے دوران دہشتگردوں کی جانب سے بچھائی گئی بارودی سرنگوں اورموادکی وجہ سے مشکلات کاسامنارہاپاک فوج کے آپریشن میں سکول کے متعددطلباء ،خواتین اورمرداساتذہ اورعملے کے کئی افرادکوبحفاظت باہرنکالاگیاہے 6دہشتگرددیوارپھلانگ کراسکول میں داخل ہوئے حملہ آوروں نے سکول میں داخل ہونے سے قبل اپنی گاڑی کوبھی آگ لگادی جبکہ دودھماکے کے بھی کئے گئے ۔

ایک عینی شاہدمدثرنامی شخص نے بتایاکہ سکول میں ایک فن فیئرہورہاتھادہشتگردوں نے حملہ کردیا،مدثرنے بتایاکہ سکول کے بڑے ہال آڈیٹوریم میں نویں اوردسویں جماعت کے طلباء کی ایک تقریب ہورہی تھی جبکہ کچھ کلاسزمیں بچوں کے امتحانات ہورہے تھے اس لئے آج سکول میں بچوں کی تعدادمعمول سے کم تھی ،جبکہ سکول انتظامیہ کاکہناہے کہ دہشتگردیونیفارم میں ملبوس ہوکرسکول میں داخل ہوئے اورفائرنگ کرتے ہوئے کلاسوں میں موجوداساتذہ اورطلباء کویرغمال بنالیا۔

سیکورٹی ذرائع کاکہناہے کہ سکول سے کئی طلباء اوراساتذہ کوسکول سے بحفاظت نکال لیاگیاہے ۔ادھرکالعدم تحریک طالبان پاکستان نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرلی ،طالبان کے مرکزی ترجمان محمدعمرخراسانی نے بی بی سی سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے چھ حملہ آورسکول میں داخل ہوئے ہیں ،ان کامزیدکہناتھاکہ یہ کارروائی شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن ضرب عضب اورخبرایجنسی میں جاری آپریشن خیبرون کے جواب میں ہے ۔

انہوں نے اعتراف کیاکہ ضرب عضب اورخیبرون میں جاری فوجی آپریشنزمیں 500طالبان مارے گئے ہیں ،برطانوی خبررساں ایجنسی کے مطابق سکول میں کم ازکم چھ شدت پسندداخل ہوئے اس سکول میں ایک اندازے کے مطابق درجنوں بچے موجودتھے ،سکول کے بس ڈرائیورجمشیدخان نے غیرملکی خبررساں ادارے سے گفتگومیں کہاکہ ہم سکول کے باہرکھڑے تھے جب اچانک فائرنگ شروع ہوگئی ہرطرف افراتفری تھی اوربچے اوراساتذہ کی چیخوں کی آوازیں آرہی تھیں ۔

مقامی ذرائع نے بتایاکہ مسلح افرادنے سکول کے اندرداخل ہوئے اورفائرنگ کی ،ہم سکول کے باہرکھڑے تھے جب اچانک فائرنگ شروع ہوگئی ،ہرطرف افراتفری تھی اوربچے اوراساتذہ کی چیخوں کی آوازیں آرہی تھیں ،اس سکول میں تعلیم حاصل کرنے والے ایک بچے کے والدنے بتایا۔انہوں نے اپنے بیٹے سے ٹیلی فون رابطہ کیاجہاں انہیں بتایاگیاکہ پانچ سے چھ مسلح افرادسکول میں داخل ہوئے ہیں ۔

واقع کے بعدوزیراعظم نوازشریف ،وزیرداخلہ چوہدری نثارکے ہمراہ فوری طورپرپشاورپہنچے جنہوں نے حملے کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ،وزیراعظم نے جاں بحق افرادکے لواحقین سے تعزیت کی اورزخمیوں سے دلی ہمدردی کااظہارکیا۔انہوں نے ہدایت کی کہ سکول سے تمام افرادکوبحفاظت نکالاجائے اورحملہ آوروں کوہرصورت کیفرکردارتک پہنچایاجائے اوردہشتگردی کی اس بہیمانہ واردات کے ماسٹرمائنڈکوکسی صورت نہ چھوڑاجائے ۔

وزیراعظم نے ملک بھرمیں تین روزہ قومی سوگ کابھی اعلان کیاجبکہ آج پشاورمیں تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی رہنماوٴں کااجلاس بھی طلب کرلیاہے ۔چیئرمین سینٹ سیدنیئرحسین بخاری ،سینٹ میں قائدایوان راجہ ظفرالحق ،اپوزیشن لیڈراعتزازاحسن ،سپیکرقومی اسمبلی ایازصادق،وفاقی وصوبائی وزراء چاروں صوبوں کے گورنرزوزرائے اعلیٰ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری اورسابق صدرآصف علی زرداری ،پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ،امیرجماعت اسلامی سراج الحق ،شیخ رشید،چوہدری شجاعت ،پرویزالٰہی ،الطاف حسین ،مولانافضل الرحمن سمیت سیاسی ومذہبی رہنماوٴں نے افسوسناک واقعے کی مذمت کی اورجاں بحق افرادکے لواحقین سے تعزیت کی جبکہ زخمیوں سے دلی ہمدردی کااظہارکیا ،وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویزخٹک نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ صوبائی حکومت اس دل خراش واقعے پرتین روزہ سوگ منائے گی جبکہ صوبہ بھرمیں تعلیمی ادارے تین روزکیلئے بندرہیں گے۔

صوبائی وزیراطلاعات مشتاق غنی کاکہناہے کہ سکول میں آپریشن مکمل کرلیااس کے علاوہ پولیس نے بھی علاقے میں اپنی نفری کوبڑھادیاہے تاکہ کوئی بھی دہشتگردعلاقے سے بچ نکلنے میں کامیاب نہ ہوسکے ۔سانحے کے بعدآرمی چیف جنرل راحیل شریف بھی کوئٹہ کادورہ مختصرکرکے پشاورپہنچ گئے اورکورہیڈکوارٹرپشاورکادورہ کیاجہاں پرانہیں آپریشن سے متعلق تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی ،آرمی چیف نے سانحہ کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاکہ دہشتگردہمارے عزائم کوکمزورنہیں کرسکتے ،علاوہ ازیں اقوام متحدہ ،امریکی صدرباراک اوبامہ ،برطانیہ کے وزیراعظم ڈیوڈکیمرون ،بھارتی وزیراعظم نریندرمودی ،افغان صدروچیف ایگزیکٹوسمیت بین الاقوامی رہنماوٴں نے بھی واقعے کی شدیدمذمت کی ہے ۔

دریں اثناء انجمن تاجران نے سانحة پشاورکے بعدملک بھرمیں سوگ منانے اورکراچی سے خبرتک 17دسمبرکوشٹرڈاوٴن کااعلان کیاہے ،پاکستان بارکونسل سپریم کورٹ بارکے علاوہ پنجاب ،خبرپختونخواہ ،سندھ اوربلوچستان بارنے بھی بدھ کوہڑتال کااعلان کیا،بشپ آف خیبرپختونخواہ نے بھی تین روزہ سوگ کااعلان کرتے ہوئے صوبے بھرمیں کرسمس کی تقریبات منسوخ کردی ہیں۔دریں اثناء خیبرپختونخواہ کی حکومت کی طرف سے سانحہ میں جاں بحق ہونے والے افرادکے لواحقین کیلئے 5,5لاکھ جبکہ زخمیوں کو2,2لاکھ روپے امداددینے کااعلان کیا،جبکہ صوبہ پنجاب کے وزیراعلیٰ شہبازشریف نے بھی جاں بحق افرادکے لواحقین کیلئے پانچ لاکھ روپے جبکہ زخمی کیلئے دولاکھ روپے فی کس امدادکااعلان کیاہے ۔