انٹرپول نے سابق چیئرمین احتساب بیورو سیف الرحمن کو دبئی میں گرفتارکرلیا،گرفتاری کی اطلاع ملتے ہی پاکستان کے حکومتی حلقوں میں کھلبلی مچ گئی ، اعلی ترین حکومتی عہدیداروں کے درمیان ٹیلی فونک رابطے ، حکومت پاکستان کے ذاتی اثرورسوخ پر سیف الرحمن کو رہا کروادیا گیا،ذرائع

پیر 15 دسمبر 2014 07:47

د بئی( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15دسمبر۔2014ء ) احتساب بیورو کے سابق چیئرمین سیف الرحمن کو د بئی میں انٹر پول نے گرفتار کرلیا ان کی گرفتاری کی اطلاع ملتے ہی پاکستان کے حکومتی حلقوں میں کھلبلی مچ گئی اور اعلی ترین حکومتی عہدیداروں کے درمیان ٹیلی فونک رابطوں کے ذریعے صورتحال پر تبادلہ خیا ل کیا گیا ،باوثوق ذرائع کے مطابق سیف الرحمن کو ایک پرانے مقدمے میں انٹرپول کی طرف سے جاری ہونیوالے وارنٹ پر گرفتار کیا گیا تھا ۔

ذرائع کے مطابق جب سیف الرحمان د بئی کی جیل میں تھے تو حکومت پاکستان بالخصوص وزیراعظم نواز شریف اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے د بئی کے حکمرانوں کے ساتھ رابط کیا اور اپنا ذاتی اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے انہیں رہا کرانے میں کردار بھی ادا کیا ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ سیف الرحمن نے بطور چیئرمین احتساب بیور سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو مرحومہ پر مختلف کیسز بنوائے جبکہ انہوں نے اپنے مخالفین کو بھی کسی نہ کسی طرح کیسز میں ملوث کئے رکھا جن میں سابق صدر آصف علی زرداری سمیت دیگر رہنماؤں کیخلاف ابھی تک کیسز چل رہے ہیں جبکہ خود سیف الرحمن کیخلاف کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزامات عائد ہوئے جس پر انٹر پول کی جانب سے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے اور انہیں ایک روز قبل دوبئی میں گرفتار کرلیا گیا تاہم وزیراعظم نواز شریف اور ان کی حکومت نے انٹر پول کے ضمانت گرفتاری کے باوجود اپنا اثرورسوخ استعمال کرکے انہیں رہائی دلوائی حالانکہ انٹرپول کے وارنٹ پر ضمانت کے بغیر رہائی ممکن نہیں ہوسکتی لیکن یہاں ذاتی اثرورسوخ کو استعمال کرتے ہوئے رہائی کرائی گئی۔

دریں اثناء آ ن لائن پیر س نے انٹرپول سے اس سلسلے میں رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن اتوار ہونے کی وجہ سے رابطہ قائم نہیں ہوسکا ۔

متعلقہ عنوان :