تحریک انصاف کا لاہور کے 18مقامات پر شہر بند کرنے کا اعلان،آج لاہوربھر میں عمران خان کاطوفانی دورہ ہوگا ، ایک دن میں 18مقامات پر خطاب کرنا ہوگا،لبرٹی، چیئرنگ کراس، بھاٹی، موٹروے سمیت سب بڑی سڑکوں پر ٹریفک روکی جائے گی، تحریک انصاف ، سڑکیں بندکی گئیں توقانون حرکت میں آئیگا،حکومت پنجاب

پیر 15 دسمبر 2014 07:37

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15دسمبر۔2014ء)تحریک انصاف نے لاہور کے 15دسمبر کے احتجاج کے لیے اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے پارٹی کارکنوں کے جوش و خروش، کراچی میں پارٹی کی کارکردگی اور ملنے والی عوامی پذیرائی کو مدنظر رکھتے ہوئے 18مقامات پر شہر بند کرنے کا اعلان کیاہے ۔ پی ٹی آئی لاہور کے صدر عبدالعلیم خان نے چیئرمین عمران خان کو اعتماد میں لیتے ہوئے لاہور شہر کے ہر قومی اسمبلی کے حلقے اور ٹاوٴن صدر سمیت پارٹی تنظیم کو مشترکہ ذمہ داری سونپی ہے جس سے پارٹی کی زیادہ بہتر کارکردگی کے باعث اس احتجا ج میں مزید جوش و خروش کی توقع کی جارہی ہے سیاسی حلقوں کی نظریں بھی لاہور شہر میں سوموار کو ہونے والے پی ٹی آئی کے احتجاج اور حکومتی طرز عمل پر ہیں کہ کیا فیصل آباد کی کہانی دہرائی جاتی ہے لاہور شہر کے لیے تحریک انصاف کی تیاریاں مکمل دکھائی دیتی ہیں عوامی رابطہ مہم سے لے کر آئی ایس ایف کی ریلی تک نے کارکنوں کو " وارم اپ" کردیا ہے ۔

(جاری ہے)

15 دسمبر کو لاہوربھر میں عمران خان کاطوفانی دورہ ہوگا جہاں انہیں ایک دن میں 18مقامات پر خطاب کرنا ہوگا۔ پی ٹی آئی لاہو ر کے صدر عبدالعلیم خان کے مطابق پارٹی اپنا لائحہ عمل حالات کے مطابق کسی وقت بھی تبدیل کرسکتی ہے اور 15دسمبر کے لیے مختلف آپشنز زیر غور ہیں جس میں دن بھر کے احتجاج کا اختتام چئیرنگ کراس پر عمران خان کے خطاب سے بھی ہوسکتا ہے انہوں نے پارٹی کارکنوں سے اپیل کی ہے کہ 15دسمبر کو شہر بھر میں عدلیہ اور ہائی کورٹ کے جج صاحبان، ڈیوٹی افسران اور ایمبولینس گاڑیوں کوقطعی طور پر نہ روکا جائے بلکہ ان کے لیے خود راستہ بنایا جائے اسی طرح میڈیا گروپس اور صحافی حضرات کا تحفظ بھی یقینی بنایا جائے ۔

دوسری طرف پلان سی کے تحت ہونے والے عوامی احتجاج کے باعث تحریک انصاف کا گراف مسلسل اوپر جاتا دکھائی دے رہا ہے جس کے اثرات دیگر سیاسی جماعتوں پر بھی مرتب ہورہے ہیں ۔باوثوق ذرائع کے مطابق وسطی پنجاب اور لاہور شہر سے نواز لیگ اور دیگر جماعتوں کی سیاسی شخصیات پی ٹی آئی سے مسلسل رابطے میں ہیں اور 18دسمبر کے ملک گیر احتجاج اور حکومت سے مذاکرات کے نتیجہ خیز ہوتے ہی سیاسی منظر نامہ تبدیل ہوسکتا ہے پنجاب کے اہم ڈویژنز اور لاہور شہر سے اہم سیاسی شخصیات پی ٹی آئی میں شامل ہوسکتی ہیں اس ضمن میں پوچھنے پر پی ٹی آئی لاہور کے صدر اور کورکمیٹی کے رکن عبدالعلیم خان نے بتایا کہ انشاء اللہ اس معاملے پر بھی مثبت پیش رفت ہورہی ہے اور پی ٹی آئی خوش کن سرپرائز دے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ رائیونڈ سے لاڑکانہ تک اب کسی سیاسی جماعت کو زعم میں نہیں رہنا چاہیے حالات بدل چکے ہیں اور تمام تر سازشوں اور رکاوٹوں کے باوجود عوام عمران خان کو ہی اپنا حقیقی قائد اور نجات دہندہ سمجھتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ 15دسمبر کو لاہور ایک مرتبہ پھر اپنے قومی ہیرو عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوگا اور پارٹی کارکن بھرپور عوامی احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔

پا کستا ن تحر یک انصا ف نے آ ج پیر کو لا ہو ر میں کئے جا نے والے احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کر دیا ہے،جسکے تحت لاہور کے 18 مقامات بند کیے جائیں گے، صبح 7 بجے سے ہی لبرٹی، چیئرنگ کراس، بھاٹی، موٹروے سمیت سب بڑی سڑکوں پر ٹریفک روکی جائے گی۔ تفصیلا ت کے مطا بق پی ٹی آئی نے اپنے احتجاج کے لائحہ عمل کا اعلان کر دیا۔عمران خان کہتے ہیں کہ لاہور میں بھی کراچی جیسا پر امن احتجاج کرنا چاہتے ہیں۔

کراچی میں میڈیا سے بد تمیزی کی گئی، کارکن لاہور میں ایسا ہرگز نہ کریں۔اس سے پہلے تحریک انصاف کے رہنما علیم خان نے 15 دسمبر کے احتجاج کا لائحہ عمل کا اعلان کیا جس کے مطابق پیر کو لاہور کے 18 مقامات بند کیے جائیں گے۔ صبح سات بجے سے ہی لبرٹی، چئیرنگ کراس، بھاٹی اور موٹروے سمیت تمام بڑی سڑکوں پر ٹریفک روکی جائے گی۔ ادھر حکومت پنجاب کے ترجمان زعیم قادری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سڑکیں بند کرے گی تو احتجاج پرامن کیسے ہو گا؟ سڑکیں بند کی گئیں تو قانون حرکت میں آئے گا۔

لاہور میں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے زعیم قادری نے کہا کہ 15دسمبر کو کسی راستے کو بند نہیں کرنے دیں گے، کاروبار کے ساتھ اسکولوں اور اسپتالوں تک رسائی کی آزادانہ نقل وحرکت عوام کا بنیادی حق ہے۔ وزیراعلیٰ کی واضح ہدایت ہے کہ سڑکیں بلاک نہ کرنے دی جائیں اورکاروبار کرنے والوں کو سیکورٹی فراہم کی جائے۔