وزیراعظم کا بجلی کی قیمت میں 2 روپے 32 پیسے فی یونٹ کمی کا اعلان،دھرنے نہ ہوتے تو عوام کو مزید ریلیف دیتے اور ملک میں بہت سے کارخانے لگ چکے ہوتے‘ نواز شریف،بجلی بحران کا خاتمہ اپنی مدت میں ہی کرکے جائیں گے‘ احتجاج کون‘ کہاں اور کیوں کررہا ہے‘ مجھ سے نہ پوچھا جائے‘ مجھ سے ملکی ترقی بارے پوچھا جائے‘ کراچی‘ لاہور موٹروے کا آغاز جلد ہوجائے گا۔ پشاور میں میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 13 دسمبر 2014 08:47

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13دسمبر۔2014ء) وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے بجلی کی قیمت میں 2 روپے 32 پیسے فی یونٹ کمی کا اعلان کردیا‘ دھرنے نہ ہوتے تو عوام کو مزید ریلیف دیتے اور ملک میں بہت سے کارخانے لگ چکے ہوتے‘ بجلی بحران کا خاتمہ اپنی مدت میں ہی کرکے جائیں گے‘ احتجاج کون‘ کہاں اور کیوں کررہا ہے‘ مجھ سے نہ پوچھا جائے‘ مجھ سے ملکی ترقی بارے پوچھا جائے‘ کراچی‘ لاہور موٹروے کا آغاز جلد ہوجائے گا۔

جمعہ کو پشاور میں سابق سینئر وزیر بشیر بلور کی رہائشگاہ پر ان کے بیٹے کے انتقال پر تعزیت کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجلی کے بحران پر ایک دو روز قابو نہیں پایا جاسکتا۔ حکومت بجلی بحران کو ختم کرنے کیلئے دن رات ایک کررہی ہے۔

(جاری ہے)

ہماری ترجیحات عوام کو سستی اور وافر مقدار میں بجلی اور گیس کی فراہمی ہے۔ بجلی سستی اور وافر ہونے سے ملک سے بیروزگاری کا خاتمہ‘ مہنگائی کم اور برآمدات میں اضافہ ہوگا۔

ملک میں ترقی اور خوشحالی ہوگی۔ انہوں نے بجلی کی قیمتوں میں 2 روپے 32 پیسے فی یونٹ کمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باعث اشیائے خوردونوش میں کمی آئے گی اور آئندہ ماہ مزید قیمتوں میں کمی کریں گے۔ بجلی سستی ہونے سے صنعتوں کو فروغ ملے گا۔ گھریلو اور صنعتوں کو گیس کی وافر مقدار میں فراہمی کیلئے کوشاں ہیں۔

نئی صنعتیں لگنے سے بیروزگاری کا خاتمہ ہوگا۔ پردے کے پیچھے بہت سے کام ہورہے ہیں جس کے ثمرات عوام تک پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی اور گیس چوری کا مکمل طور پر خاتمہ کرکے دکھائیں گے۔ ایران گیس پائپ لائن منصوبے سے گیس سستی ہوگی۔ وزیراعظم نے کہا کہ عوام کو نیا خیبر پختونخواہ اور نیا پاکستان حقیقت میں بنتا ہوا نظر آنا چاہئے۔ ملک میں چین سے سرمایہ کاری آرہی ہے۔

دہشت گردی کے خاتمے کیلئے موثر اقدام اٹھا رہے ہیں۔ ایک سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ مجھ سے دھرنوں سے متعلق سوال نہ کیا جائے کہ دھرنے کون‘ کہاں اور کیوں دے رہا ہے بلکجہ مجھ سے ملکی ترقی بارے پوچھا جائے۔ مجھ سے پوچھا جائے کہ ملک میں ڈیم کتنے بن رہے ہیں۔ مجھ سے پوچھا جائے کہ ملک میں سرمایہ کاری کہاں سے آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی کراچی لاہور موٹروے کا آغاز ہوگا۔

وزیر اعظم نواز شریف نے بجلی کی قیمت میں دو روپے بتیس پیسے فی یونٹ کمی کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ قیمتوں میں کمی سے مہنگائی کم ہونے کے ساتھ برآمدات میں اضافہ ہوگا۔یہ اعلان انہوں نے گورنر ہاؤس پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پشاور سے عوام کو بجلی سستی کرنے کی خوشخبری دے رہا ہوں بجلی بحران حل کرنے کیلئے کوئی مدت نہیں دی، ہماری کوشش ہوگی کہ اپنے دور حکومت میں بجلی بحران کو ختم کر دیں اور اس کی قیمتوں کو بھی نیچے لے کر آئیں۔

انھوں نے کہا کہ دن رات ایک کر کے پاکستان کی خدمت کر رہے ہیں بجلی کے مسئلے پرایک دو روز میں قابو نہیں پایا جاسکتابجلی کی کمی کی وجہ سے بہت سے ملک پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں کرپارہے۔سستی بجلی سے مہنگائی کم ہوگی،برآمدات بڑھیں گی۔ایل این جی اور گیس کے ذریعے بجلی گھر لگارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام کو نیا خیبرپختونخوا اور نیا پاکستان بنتے نظر آنا چاہیے۔

ہماری ترجیح عوام کو ریلیف دینا ہے ۔انہوں نے کہاکہ چین کی طرف سے کوئلے کے پاور پلانٹس میں سرمایہ کاری کی جا رہی ہے جس میں کوئی قرض شامل نہیں ہے اگر دھرنے نہ ہوتے تو اب تک یہ منصوبے باقاعدہ شروع ہو جاتیانہوں نے کہا کہ بجلی کے محکمے میں چوری کرنے اور کرانے والے موجود ہیں جب کہ بجلی کی ٹرانس مشن اورڈسٹری بیوشن سسٹم میں بہتری لانیکی اشد ضرورت ہے تاہم قیمتوں میں کمی کے معاملے کی نگرانی کیلئے کابینہ کی کمیٹی بنادی ہے اور خود اس کمیٹی کا سربراہ ہونے کے ناطے اس کی نگرانی کروں گا۔

انھوں نے کہا کہ بجلی کی ترسیل کے نظام کو بھی ٹھیک کرنا ہے جس میں زائد بجلی ترسیل کرنے کی صلاحیت نہیں۔ ٹرانسمشن لائنوں کو ٹھیک کرنے کیلئے اربوں ڈالر کی ضرورت ہے۔ 1999ء میں میرے دور حکومت میں ملک میں اتنی بجلی تھی کہ بھارت ہم سے بجلی خریدنا چاہتا تھا۔ بجلی سستی ہوگی تو مہنگائی میں کمی آئے گی اور برآمدات میں اضافہ ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ کراچی لاہور موٹروے پر جلد کام شروع کر دیا جائے گا۔

مجھ سے دھرنے کی نہیں بڑے بڑے ترقیاتی منصوبوں کی بات کریں۔ موٹروے کی بات کریں، بجلی کی منصوبوں ، ڈالر کی قیمت، پٹرول کی قیمتوں میں کمی کی بات کریں۔پردے کے پیچھے بہت سے کام کر رہے ہیں، ثمرات جلد عوام تک پہنچیں گے۔ آئندہ ماہ پٹرولیم مصنوعات میں مزید کمی کریں گے۔ مجھ سے کراچی کے احتجاج کا نہ پوچھیں بلکہ ملکی ترقی کے لئے جاری منصوبوں کا پوچھیں، موجودہ حکومت ڈالر کی قیمت 98 روپے تک لے آئی تھی لیکن دھرنوں کے باعث ایک مرتبہ پھر ڈالر 103 روپے تک پہنچ چکا ہے جب کہ دھرنوں کی سیاست کی وجہ سے چین کی جانب سے کی جانے والی سرمایہ کاری متاثرہوئی اور سرمایہ کار پیسہ لگانے کو تیار نہیں انہوں نے کہا کہ ملک میں نئی سڑکیں بننے اور فیکٹریاں لگنے سے بیروزگاری کا خاتمہ ہوگا اور حکومت بجلی اور گیس کی کمی کا خاتمہ کر کے دکھائے گی، ترقی کے پہلے مرحلے میں ایران سے لی گئی گیس بلوچستان اور بالائی علاقوں میں خوشحالی لائے گی جس کے بعد ایل این جی اور گیس کے ذریعے بجلی گھر لگائیں گے