واپڈا نے نیلم جہلم منصوبے کی تکمیل میں تاخیر کی وجہ فنڈز کی عدم فراہمی کو قرارد دے دیا، حکومت سے بروقت تکمیل کیلئے 47کرروڑ 50لاکھ ڈالر مزید مانگ لیے،سینٹ قائمہ کمیٹی برائے پانی وبجلی کا گولن گول منصوبے کی عدم تکمیل پر برہمی کا اظہار ،دو ماہ میں رپورٹ طلب کرلی،کمیٹی کا نیلم جہلم منصوبے کی لاگت پر تحفظات کا ا ظہار، پہلی فزیبلٹی رپورٹ میں زلزلے کے عنصر اور سیلابی صورتحال سے نمٹنے کو نظرانداز کیے جانے اور ذمہ داروں کا تعین کرکے انکوائری کی ہدایت کردی، ایک سال کے دوران صارفین کو 6عشاریہ 9ارب روپے کا فائدہ پہنچایاگیا جو فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دیا گیا،سیکریٹری وزارت پانی وبجلی

جمعہ 12 دسمبر 2014 08:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12دسمبر۔2014ء )واپڈا نے نیلم جہلم منصوبے کی تکمیل میں تاخیر کی وجہ فنڈز کی عدم فراہمی کو قراردیتے ہوئے حکومت سے بروقت تکمیل کیلئے 47کرروڑ 50لاکھ ڈالر مزید مانگ لیے ،سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی وبجلی نے گولن گول منصوبے کی عدم تکمیل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دو ماہ میں رپورٹ طلب کرلی ،۔کمیٹی نے نیلم جہلم منصوبے کی لاگت پر تحفظات کا ا ظہار کرتے ہوئے پہلی فزیبلٹی رپورٹ میں زلزلے کے عنصر اور سیلابی صورتحال سے نمٹنے کو نظرانداز کیے جانے اور ذمہ داروں کا تعین کرکے انکوائری کی ہدایت کی ہے ۔

کمیٹی نے وزیراعظم اور وزارت خزانہ کو سفارش کی ہے کہ تمام بڑے پن بجلی منصوبوں کو فنڈزکی فراہمی کو ترجیحی بنیادوں پر یقنی بنایا جائے ۔

(جاری ہے)

سیکریٹری وزارت پانی وبجلی نے بتایا کہ ایک سال کے دوران صارفین کو 6عشاریہ 9ارب روپے کا فائدہ پہنچایاگیا جو فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دیا گیا،نیپرا کی جانب سے آئندہ چند روز میں بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی کی بھی نوید سنائی ہے ۔

ہائیڈرل پرورپراجیکٹ کا جائرہ لینے کیلئے سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی وبجلی کا اجلاس جمعرات کو چیئرمین سینیٹر زاہد خان کی صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا ۔چیئرمین واپڈاطارق محمود نے کمیٹی کو گولن گول منصوبے کے حوالے سے بتایا کہ گولن گول منصوبہ کیلئے فنڈز سعودی عرب اورکویت کی جانب سے فراہم کئے جارہے تھے جوکہ مارچ 2014سے بندنہیں مل رہے جس کی وجہ سے یہ منصوبہ پر تعطل کا شکار ہوچکاہے ۔

انہوں نے بتایا کہ کویت کے سفارتخانے نے کی طرف رابطہ کیا گیا تھا اور ان کی طر ف سے یہ سوال بھی اٹھایا گیا کہ کویت کے علاوہ اور کون سا ملک اس منصوبے کیلئے فنڈز دے رہا ہے کمیٹی کے رکن نثار محمد کی طرف سے گولن گول منصوبے پر تحقیقاتی رپور ٹ بناگئی جوکہ اس کے برعکس ہے ۔جس پر اعتراض اٹھاتے ہوئے سینیٹر نثار محمدخاں نے کہا کہ غیر تکنیکی لوگوں کی وجہ سے کویت نے فنڈز بند کردیئے تھے پچھلے اجلاس میں کمیٹی نے سفارشات دی تھیں جس پر عملدرآمد نہیں ہوسکا ،چیئرمین کمیٹی زاہد خان نے دو ماہ کے اندر گولن گول منصوبے کی رپورٹ طلب کرلی ہے اور سفارشات پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گولن گول نیلم جہلم منصوبے واپڈا کی نااہلی کی وجہ سے لٹکے ہوئے ہیں ،سینیٹر نثار محمدخان نے کمیٹی کو بتایا کہ منصوبے پر کام نہ ہونے کی وجہ سے قومی خزانہ کو 25ملین روپے روزانہ کا نقصان ہورہا ہے ۔

چیئرمین واپڈا نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اگر کویت فنڈز کا پیسہ نہ روکتا تو کام نہیں رکنا تھا ۔نیلم جہلم منصوبے پر بریفنگ دیتے ہوئے جنرل ریٹائرڈ محمد زبیر نے کمیٹی کو بتایا کہ 3ارب ماہانہ کی بنیاد پر اگر پیسے مل جائیں تو منصوبہ دسمبر 2016 تک مکمل کرلیا جائے گا انہوں نے کہا کہ 2007میں فزیبلٹی رپورٹ بنائی گئی تھی جس میں 84ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا 2012 میں نظرثانی شدہ رقم کو 274ارب روپے کردیا گیا کمیٹی کے چیئرمین نظرثانی شدہ رقم اور فزیبلٹی رپورٹ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف رپورٹ 2ماہ کے اندر طلب کرلی ۔

سیکریٹری فنانس نے کمیٹی کو بتایا کہ بڑے منصوبے کیلئے حکومت کے پاس پیسے نہیں ہیں جس کیلئے بڑے منصوبے منظور نہیں کیے جارہے انہیں حکومت کی جانب سے یہ مشورہ دیا جارہا ہے کہ لوکل بنکوں اور امداد دینے والے اداروں سے رقم حاصل کرکے منصوبے مکمل کیے جائیں ۔کمیٹی میں وزیرمملکت عابد شیر علی نے بتایا کہ ٹرانسمشن لائن پر کام شروع کردیا ہے اور دسمبر2015تک مکمل ہوجائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ ہماراکوئی بھی ڈیپارٹنمنٹ ناقص میٹریل نہیں خریدتا اس کی جانچ پڑتال کیلئے سٹینڈرڈ کمیٹی موجودہوتی ہے ۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ یہ منصوبے قومی مفاد کیلئے پایہ تکمیل تک پہنچنے چاہیں ان منصوبوں کو سیاست کی نظر نہیں ہونا چاہیے ۔انہوں نے مالاکنڈ میں 220میگاواٹ گرڈ اسٹیشن میں 6کروڑ کی رقم قومی خزانے کیلئے محفوظ کرنے پر متعلقہ حکام کی کارکردگی کو سراہا سیکریٹری وزارت پانی وبجلی نے کمیٹی کو بتایا کہ فرنس آئل اور گیس کی کمی کی وجہ سے حکومت تھرکول کے منصوبے پر عمل درآمد کرے گی جس کیلئے بے شمار منصوبوں پر کام شروع کردیا ہے سیکریٹری نے مزید بتایا کہ متوسط طبقے کو اس سے مزید ریلف ملے گا عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے حکومت نے چھ عشاریہ نو ارب روپے عوام کو ریلف دیا اور چند نوں میں بجلی کی قیمتوں مزید کمی کی جائے گی ۔

انہوں نے بتایا کہ صارفین کو 27ارب روپے کا ایک سال میں فائد ہوا ۔

متعلقہ عنوان :