واشنگٹن میں پاک امریکی دفاعی گروپ کا اجلاس ختم ، امر یکہ کی جا نب سے آ پر یشن ضر ب عز ب کی تعریف، آپریشن سے دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ گئی ، امر یکی حکام ،خطے میں قیام امن ، استحکام اور القاعدہ سمیت دیگر دہشت گرد گروپوں کو شکست دینے کے لیے دو طرفہ تعاون نا گزیر ہے ،، دونو ں مما لک کا اتفا ق

جمعہ 12 دسمبر 2014 08:37

واشنگٹن( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12دسمبر۔2014ء )پاکستان اور امریکہ نے دفاعی اور فوجی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے اور القاعدہ سمیت دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف مل کر جنگ جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے جبکہ امریکہ نے خطے میں امن اور استحکام کے لئے بھی پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے ۔پاک ، امریکا دفاعی مشاورتی گروپ کے دو روزہ اجلاس میں جو گزشتہ روز ختم ہوا، امریکا نے شمالی وزیرستان میں جاری پاک فوج کے اّپریشن کو سراہتے ہوئے کہاہے کہ آپریشن سے دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ گئی ہے، اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عالم خٹک جبکہ امریکی وفد کی سربراہی امریکہ کی دفاع کے بارے میں نائب وزیر کرسٹین وارمت نے کی۔

اجلاس کے دوران دونوں ممالک کے درمیان مثبت تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ خطے میں قیام امن ، استحکام اور القاعدہ سمیت دیگر دہشت گرد گروپوں کو شکست دینے کے لیے دو طرفہ تعاون ضروری ہے۔

(جاری ہے)

امریکا نے شمالی وزیرستان میں پاک فوج کے آپریشن کی اہمیت کو سراہتے ہوئے اس بات کا اعتراف کیا کہ آپریشن کے نتیجے میں جنگجوؤں کی کمر ٹوٹی ہے۔

اس موقع پر امریکا نے پاکستانی وفد کو آگاہ کیا کہ افغانستان میں امریکی فوجیوں کے قیام کا مقصد افغان سیکورٹی فورسز کی تربیت کرنا اور القاعدہ کے دوبارہ ابھرنے کے خدشات کو روکنا ہے،پاک، افغان سرحد پر سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے امریکا کی جانب سے پاکستان کو بھرپور مدد کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ۔اجلاس کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیہ کے مطابق دونوں فریقوں نے دفاعی شراکت کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا تا کہ مشترکہ مقاصد حاصل کئے جا سکیں۔

اعلامیے کے مطابق دونوں وفود نے امریکہ پاکستان باہمی شراکت داری میں مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ خطے میں امن و استحکام کے قیام اور القاعدہ و دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خاتمے کے لئے ضروری ہے ۔دونوں فریقوں نے دفاعی شراکت داری کو فروغ دینے کا عزم کا اظہار کیا ۔اجلاس میں ایک دوسرے کی ترجیحات کا جائزہ لیتے ہوئے مستقبل میں دفاعی تعاون کے لئے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا ۔

پاکستانی وفد میں افغان سرحد پر جاری فوجی آپریشن کی تفصیلات سے آگاہ کیا اور امریکہ نے بھی آپریشن ضرب عضب کے نتائج کو سراہا ۔امریکہ کی طرف سے بتایا گیا کہ وہ اپنے کچھ فوجی افغانستان کی نیشنل سکیورٹی فورسز کی تربیت کے لئے رکھے گا ۔دونوں ملکوں نے فوج کی سطح پر رابطے کی بہتری پر اطمینان کا اظہار کیا اور دہشت گردی و انتہا پسندی کے خلاف فوجیوں اور شہریوں کی قربانیوں کو سراہا ۔

مشترکہ اعلامیہ کے مطابق دونوں ملکوں نے علاقائی سلامتی کو درپیش چیلنجوں کا بھی جائزہ لیا اور امریکہ کی طرف سے یقین دلایا گیا کہ پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تمام ضروریات پوری کی جائیں گی ۔اجلاس میں اتحادی سپورٹ فنڈ پر بھی غور کیا گیا اور امریکہ نے اس فنڈز سے جلد ازجلد رقوم کی فراہمی پر اتفاق کیا ۔مشترکہ اعلامیہ کے مطابق دونوں ملکوں نے اس مشاورتی گروپ کی صورت میں باہمی گفت وشنید کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا ۔یہ ا مریکہ اور پاکستان کے مشترکہ دفاعی مشاورتی گروپ کا 23 واں اجلاس تھا ۔امریکہ نے اعتراف کیا کہ شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن سے دہشت گردوں کا خاتمہ ہوا ہے ۔