وفاقی حکومت کا تحریک انصاف سے غیرمشروط مذاکرات کااعلان، دو رکنی کمیٹی بھی تشکیل دیدی گئی ، مذاکرات کے دروازے ہم نہیں تحریک انصاف نے بندکئے تھے ،وزیراعظم کے استعفے پربات ہوگی نہ ہی اصولوں پرسمجھوتہ کریں گے ،غیرمشروط اوربامقصدمذاکرات کیلئے تیارہیں ،عمران خان کے نوازشریف کے استعفے کے مطالبے سے پیچھے ہٹنے کاخیرمقدم کرتے ہیں،یک انصاف سے مذاکرات وقت کا ضیاع نہیں بلکہ بامقصد ہوں گے ، عمران خان بھی اپنی مذاکراتی ٹیم کا اعلان کریں، کوشش ہے جمعرات کو ہی بات چیت کیلئے پہلی بیٹھک ہوجائے، اسحاق ڈار کی پریس کانفرنس

جمعرات 11 دسمبر 2014 08:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11دسمبر۔2014ء) و فاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف سے غیرمشروط مذاکرات شروع کرنے کا اعلان کر تے ہوئے دو رکنی کمیٹی بھی تشکیل دیدی ہے ، وزیر خزانہ اسحاق ڈارکاکہناہے کہ مذاکرات کے دروازے ہم نہیں تحریک انصاف نے بندکئے تھے ،وزیراعظم کے استعفے پربات ہوگی نہ ہی اصولوں پرسمجھوتہ کریں گے ،غیرمشروط اوربامقصدمذاکرات کیلئے تیارہیں ،عمران خان کے نوازشریف کے استعفے کے مطالبے سے پیچھے ہٹنے کاخیرمقدم کرتے ہیں،تحریک انصاف سے مذاکرات وقت کا ضیاع نہیں بلکہ بامقصد ہوں گے ، عمران خان بھی اپنی مذاکراتی ٹیم کا اعلان کریں، کوشش ہے جمعرات کو ہی بات چیت کیلئے پہلی بیٹھک ہوجائے۔

بدھ کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ سینیٹر اسحا ق ڈار نے کہاکہ حکومت تحریک انصاف سے غیرمشروط اوربامقصدمذاکرات کیلئے تیارہے ،ہماری کوشش ہے کہ مذاکرات کااگلادورجمعرات کوہی شروع ہو،تحریک انصاف کی قیادت سے 2گھنٹے سے رابطہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں ،لیکن رابطہ نہیں ہورہاہے ،امیدہے کہ جلدرابطہ ہوجائیگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ مذاکرات ہم نے نہیں تحریک انصاف نے ختم کئے تھے ،تحریک انصاف اپنے جلسے غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کرے ،ہم ان سے درخواست کررہے ہیں شرط نہیں رکھ رہے ۔تحریک انصاف محب وطن ہونے کے ناطے احتجاج ملتوی کرے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی طرف سے مجھے اوراحسن اقبال کومذاکرات کیلئے نامزدکیاگیاہے ،تحریک انصاف مذاکرات کیلئے ناموں کااعلان کرے ۔

ان کاکہناتھاکہ مذاکرات کافیصلہ نوازشریف اورکورکمیٹی نے کیاہے تحریک انصاف کی جانب سے نوازشریف کے استعفے سے پیچھے ہٹنے کاخیرمقدم کرتے ہیں ، مذاکرات آئین اور قانون کے دائرے میں ہوں گے اور امید ہے کہ پی ٹی آئی اب کوئی غیر آئینی مطالبہ نہیں کرے گی جبکہ حکومت بھی اصولوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی اور جو بھی نتیجہ ہوگا عوام اس کے گواہ ہوں گے۔

شاہ محمودقریشی نے عمران خان کے بیان کی بھی وضاحت کردی ہے اورکہاہے کہ عمران خان کے بیان کوغلط رنگ دیاگیاہے ۔اسحاق ڈار نے کہا کہ کوشش کریں گے کہ معاملات جلد ہی طے پا جائیں کیونکہ ملکی معیشت اس طرح کی صورتحال کی متحمل نہیں ہوسکتی، جس وقت دھرنے شروع ہوئے تو پاکستان معاشی ترقی کی جانب گامزن تھا اس لیے تحریک انصاف کو چاہئے کہ وہ محب وطن ہونے کے ناطے اپنے آئندہ کے جلسے غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرے اور پاکستان کے مفاد میں مذاکرات کا فیصلہ ہونے دیا جائے کیونکہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ملک یا اس کی معیشت کو کوئی نقصان نہ ہو ہم اس کے لیے قربانی دینے کو بھی تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے بھی کہا تھا کہ انتخابی دھاندلی سے متعلق جوڈیشل کمیشن میں آئی بی یا آئی ایس آئی کے ممبران شامل نہیں ہوسکتے تاہم جوڈیشل کمیشن اپنے کام کے لیے جس کو چاہے خود شامل کرسکتا ہے اور ہمیں اس کا ہر فیصلہ قبول کرنا ہوگا۔ نہوں نے کہاکہ دونوں فریقین کوجوڈیشل کمیشن کافیصلہ قبول کرناہوگا،ہم نے مذاکرات کواناکامسئلہ نہیں بنایاان کاکہناتھاکہ دھرنوں کے باعث غیرملکی سرمایہ کاری پراثرپڑاہے ،اب معیشت ترقی کی جانب گامزن ہے ۔

اسحاق ڈارنے کہاکہ الیکشن کمیشن کے ارکان کوصرف آئینی طریقے سے ہی ہٹایاجاسکتاہے ،انتخابی اصلاحات کے لئے کمیٹی کااجلاس جاری ہے اوراس میں 1283تجاویزآئی ہیں جن کاجائزہ لیاجارہاہے ۔اسحاق ڈار نے کہا کہ تحریک انصاف کا وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ غیر آئینی و غیر قانونی تھا جسے وہ واپس لے چکی ہے کیونکہ ہم کسی کی خواہش یا الزامات کی بنا پر ایک منتخب وزیراعظم کو گھر نہیں بھیج سکتے۔

حکومت اورتحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کاسو لہواں دورآج (جمعرات )شروع ہونے کاامکان ،شاہ محمودقریشی اسلام آبادسے لاہورپہنچ گئے ،اسدعمربھی جمعرات کوپہنچ جائیں گے ۔نجی ٹی وی کے مطابق حکومت کی مذاکراتی ٹیم سے بات چیت کے لئے تحریک انصاف نے شاہ محمودقریشی اوراسدعمرکونامزدکردیاہے اورامکان ہے کہ حکومت اورتحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کااگلادورآج جمعرات کوہوجائیگا،تحریک انصاف کے رہنماشاہ محمودقریشی بدھ کی رات اسلام آبادسے لاہورجاچکے ہیں جبکہ اسدعمرآج روانہ ہوں گے