شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن نے دہشتگردوں کی کمر توڑ دی:وزیراعظم ،امید ہے آپریشن کے نتیجے میں پورے خطے میں امن کو یقینی بنانے میں مددملے گی نواز شریف ،،آئی ڈی پیزکی گھروں کو واپسی پر تعمیر نو کے ذریعے انکی ضروریات کا خیال رکھاجائے گا، اجلاس سے خطاب،پاکستان ایران کے ساتھ اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے، وزیراعظم ، دونوں ملکوں کے درمیان معیشت، سائنس و ٹیکنالوجی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، صحافیوں سے گفتگو ،دونوں ممالک میں مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کیلئے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط

بدھ 10 دسمبر 2014 08:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10دسمبر۔2014ء ) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہاہے کہ شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب نے دہشتگردوں کی کمر توڑ دی ہے۔ امید ہے کہ اس آپریشن کے نتیجے میں نہ صرف پاکستان بھر بلکہ پورے خطے میں امن کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی، تفصیلات کے مطابق منگل کے روز وزیر اعظم کی زیر صدارت اعلی سطع کا اجلاس ہوا جس میں عارضی طور پر نقل مکانی کرنیو الے افراد کی بحالی اور آپریشن سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو کیلئے جامع حکمت عملی وضع کرنے پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز نے اجلاس کو آپریشن متاثرین کی بحالی کے حوالے سے بریفنگ دی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے اْمید ظاہر کی کہ اس آپریشن کے نتیجے میں امن کی بحالی سے پورے خطے میں امن کو یقینی بنانے میں مددملے گی،اْنہوں نے کہا کہ نقل مکانی کرنے والے افراد نے پاکستان کے استحکام کیلئے عظیم قربانیاں دی ہیں اور ان کی گھروں کو واپسی پر ایک بہتر علاقے کی تعمیر نو کے ذریعے ان ضروریات کا خیال رکھاجائے گا۔

(جاری ہے)

حکومت ان کی واپسی پر ان علاقوں کی تعمیر نو کے ذریعے ان کی ضروریات کی نگہداشت کرے گی ۔ اجلاس میں بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف، وزیرخزانہ اسحق ڈار ، خیبرپختونخوا کے گورنر سردار مہتاب احمد خان ، ریاستوں اور سرحدی اْمور کے وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ ، اْمور خارجہ اور قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیز اور اْمور خارجہ کے بارے میں وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے شرکت کی۔

بعد ازاں وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان ایران کے ساتھ تجارت اور اقتصادی تعاون سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کو مضبوط بنانے کا خواہشمند ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان مفاہمت کی پانچ یادداشتوں پر دستخطوں کی تقریب کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے ایران کے ساتھ انتہائی خوشگوار اور قریبی تعلقات ہیں اور یہ تعلقات صدیوں پر محیط ہیں اور پاکستان ایران کے ساتھ دوستی اور بھائی چارے کے ان رشتوں کو مزید مضبوط بنانے کا خواہشمند ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کے زیادہ سے زیادہ قریب لایا جائے۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان معیشت، سائنس و ٹیکنالوجی اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ قبل ازیں پا کستان اور ایران نے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کیلئے مفاہمت کی کئی یادداشتوں پر دستخط کئے ہیں۔ یادداشتوں پرمنگل کی شام اسلام آباد میں ایک تقریب میں دستخط کئے گئے۔

یہ مفاہمتی یادداشتیں مشترکہ سرمایہ کارکمیٹی کے چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کی ترقی کے ادارے کے قیام اور ایران کی چھوٹی صنعتوں کے درمیان تعاون اور کراچی میں چابہار کی بندرگاہوں کے درمیان تجارتی روابط قائم کرنے کے بارے میں ہیں۔بدعنوانی کی روک تھام اور انسداد کیلئے مستعد اور موثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ۔