ملالہ نے اپنا ’یونیفارم‘عطیہ کردیا، ملالہ کے یونیفارم کو ناروے کے شہر اوسلو میں پرائز ڈسٹری بیوشن کی تقریب میں نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا،نوبل پیس سینٹر

منگل 9 دسمبر 2014 08:45

اوسلو(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9دسمبر۔2014ء) امن کا نوبیل انعام حاصل کرنے والی پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی نے نوبل پیس سینٹر کو اپنا وہ اسکول یونیفارم عطیہ کردیا ہے جو انھوں نے خود پر حملے کے وقت پہن رکھا تھا۔یاد رہے کہ اسکول وین میں سوارملالہ یوسفزئی پراکتوبر 2012 میں وادی سوات میں مینگورہ کے مقام پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حملہ کیا تھا تاہم خوش قسمتی سے وہ اس حادثے میں محفوظ رہی تھیں۔

نوبیل پیس سینٹر کی جانب سے جاری کی گئی ایک پریس ریلیز کے مطابق ملالہ کے یونیفارم کورواں برس ناروے کے شہر اوسلو میں پرائز ڈسٹری بیوشن کی تقریب میں نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا۔بچیوں کی تعلیم کے لیے جدوجہد کرنے والے 17 سالہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی نے ہندوستان کے کیلاش ستیارتھی کے ساتھ مشترکہ طورامن کا نوبیل انعام جیتا تھا۔

(جاری ہے)

یونیفارم کو عطیہ کیے جانے کے حوالے سے ملالہ نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ 'میرا یونیفارم میرے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے کیوں کہ اسکول جاتے وقت میں اسے پہنتی تھی'۔'اْس دن جب مجھ پر حملہ کیا گیا، میں نے یہی یونیفارم پہن رکھا تھا۔ میں اسکول جانے کے اپنے حق کے لیے جنگ لڑ رہی تھی، میں اپنے تعلیم کے حق کے لیے لڑ رہی تھی'۔ملالہ کے مطابق' یونیفارم پہن کر مجھے ایسا لگتا تھا کہ ہاں میں ایک طالب علم ہوں اور میں عملی طورپر جنگ لڑ رہی ہوں'۔

'یہ میری زندگی کا ایک اہم حصہ ہے اور میں اسے سب بچوں بلکہ پوری دنیا کے لوگوں کو دکھانا چاہتی ہوں۔ یہ میرا حق ہے اور یہ ہر بچے کا حق ہے کہ وہ اسکول جائے اور اسے نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے'۔واضح رہے کہ نوبیل پیس پرائز ایگزی بیشن کا انعقاد عموماً نوبیل انعام کے اعلان کے تقریباً آٹھ ہفتوں بعد کیا جاتا ہے۔دس دسمبر کو نوبیل پیس پرائزکی تقریب کے بعد 11 دسمبر سے نمائش کو عام عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔طالبان کے حملے سے قبل ملالہ کو عالمی سطح پر اْس وقت شہرت ملی جب انہوں نے اس وقت طالبان کے زیرِ قبضہ ضلع سوات کے حالات پر ایک برطانوی خبررساں ادارے بی بی بی سی اردو کی ویب سائٹ پر 'گل مکئی' کے نام سے ایک ڈائری تحریر کی تھی۔

متعلقہ عنوان :