کشمیر میں ہر قسم کی پرتشدد کارروائیوں پر تشویش ہے ، تشددکاکوئی حتمی نتیجہ اخذ نہیں کرسکتے،امریکا ،کشمیر کے معاملے پر امریکی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی، مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کا تعین پاکستان اور بھارت خود کرسکتے ہیں، آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی ملاقات میں سیکورٹی سے متعلق بامقصد بات چیت ہوئی،محکمہ خارجہ کی ترجمان کی بریفنگ

اتوار 7 دسمبر 2014 09:09

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7دسمبر۔2014ء )امریکا نے کہا ہے کہ کشمیر میں ہر قسم کی پرتشدد کارروائیوں پر تشویش ہے مگرفوری طور پر کوئی نتیجہ اخذ نہیں کریں گے۔محکمہ خارجہ کی ترجمان میری ہارف نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہاکہ کشمیر کے معاملے پر امریکی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی۔یک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہاکہ مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کا تعین پاکستان اور بھارت خود کرسکتے ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان اور بھارت کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے۔

(جاری ہے)

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان میری ہارف نے پاکستان اور بھارت پر زور دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل بات چیت کے ذریعے نکالاجائے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا دونوں ممالک کو تشدد روکنے کے لیے مل کر کام کرنے پر زور دیتا رہا ہے۔ میری ہارف نے کہا کہ پاکستان اور بھارت میں امریکی سفارت خانے اس طرح کے معاملات پر دونوں حکومتوں سے بات کرتے رہتے ہیں۔ انھوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز پر تازہ حملوں میں پاکستان کے ملوث ہونے کا الزام مسترد کردیا۔ان کا کہنا تھا کہ الزامات پر قیاس آرائی نہیں کرسکتے،ترجمان نے کہاکہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی ملاقات میں سیکیورٹی سے متعلق بامقصد بات چیت ہوئی۔