حکومت کی طرف سے دھاندلی ثابت ہونے پر مستعفی ہونے کے عہد کا اعادہ خوش آئند ہے ، سراج الحق ، حکومت اور پی ٹی آئی دل بڑا کریں اور اختلافات بھول کر مذاکرات کی میز بچھائیں، وفود سے ملاقاتوں میں گفتگو

اتوار 7 دسمبر 2014 08:59

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7دسمبر۔2014ء)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی دل بڑا کریں اور اختلافات بھول کر مذاکرات کی میز بچھائیں ،حکومت کی طرف سے دھاندلی ثابت ہونے پر مستعفی ہونے کے عہد کا اعادہ خوش آئند ہے ،پی ٹی آئی بھی حکومت کے اس اعلان پراعتماد کرتے ہوئے آگے بڑھے ۔اگر حکومت نے اپنے کسی عہد کو توڑا تو انصاف پسند قوتیں پی ٹی آئی کے ساتھ ہونگی اور پھر دھاندلی کی پیداوارحکومت کیلئے کسی کے دل میں رحم نہیں ہوگا۔

منصورہ میں مختلف وفود سے ملاقاتوں میں گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ملک مزید بحرانوں کا متحمل نہیں ہوسکتا اگر دونوں فریق مذکرات کی خواہش کے باوجود چھوٹے چھوٹے معاملات پر تحفظات کا اظہار کرتے رہے اور مذاکرات کی میز پر نہ بیٹھے تو مسائل بڑھتے اور معاملات الجھتے رہیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس وقت ضرورت ہے کہ خدشات کو پس پشت ڈال کر ایک دوسرے پر اعتماد کیا جائے ۔

جب فریقین مذاکرات کی میز بچھائیں گے تو بہت سے معاملات خود بخود حل ہوجائیں گے ،انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا بہت بڑا ایشو تھا مگر جسٹس سردار رضا خان کی تعیناتی کے بعد تمام سیاسی جماعتوں اور قومی حلقوں نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اور ان کی تقرری سے امید بندھی ہے کہ آئندہ انتخابات پر کسی کو انگلی اٹھانے کا موقع نہیں ملے گا ،انہوں نے کہا کہ حکومت کو الیکشن کمیشن کے ان تمام افسروں کو بھی کمیشن سے فارغ کردینا چاہئے جن پر مختلف حلقوں کو تحفظا ت ہیں ،انہوں نے امید ظاہر کی کہ سپریم کورٹ کا جوڈیشل کمیشن بھی جلد تشکیل پاجائے گا جس کے بعد معاملات تیزی کے ساتھ درستگی کی طرف بڑھیں گے ۔

جوڈیشل کمیشن کے قیام سے دھاندلی کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا آغاز ہوگا اور اس کے ساتھ ہی انتخابی نظام میں پائے جانے والے سقم ایک ایک کرکے سامنے آنا شروع ہونگے جن کے خاتمہ کیلئے تمام جماعتیں متفقہ طور پر ایک لائحہ عمل تیار کریں گی ۔سرا ج الحق نے کہا کہ حکومت کو جلد از جلد ان معاملات کو پایا تکمیل تک پہنچانا ہوگا اس میں جتنی تاخیر ہوگی حکومت کیلئے نقصان دہ ہوگی اور عوام اب تاخیری حربوں کو مزید برداشت نہیں کریں گے ۔