پاک فوج کی انٹیلی جنس اطلاعات پرکارروائی، جنوبی وزیرستان میں القاعدہ کا اہم کمانڈر عدنان الشکری الجمعہ ساتھی سمیت ہلاک، 5 گرفتار ،کارروائی میں پاک فوج کا ایک جوان شہید،ایک شدید زخمی ہوگیا، ۔آئی ایس پی آر ، اپنی سرزمین پر تمام دہشت گردوں کا پیچھا اور ان کا خاتمہ کریں گے کسی کو نہیں چھوڑیں گے، جنرل راحیل شریف ، عدنان الشکری شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کے بعد فرار ہو کر شین وارسک میں پناہ لئے ہوئے تھا ،سیکورٹی حکام،دہشتگردی کے مکمل خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا ، آرمی چیف ،دہشتگردوں کو ملک کے کسی کونے میں پناہ نہیں لینے دینگے،شمالی وزیرستان متاثرین کی واپسی اولین ترجیح ہے، جنرل راحیل شریف کا دورہ پشاور ہیڈکوارٹرز ،آپریشن ضرب عضب اور خیبرون بارے بریفنگ دی گئی

اتوار 7 دسمبر 2014 08:48

راولپنڈی،وانا(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7دسمبر۔2014ء)پاک فوج نے انٹیلی جنس اطلاعات پرکارروائی کر کے جنوبی وزیرستان کے علاقے شین وارسک میں القاعدہ کے اہم کمانڈر عدنان الشکری الجمعہ کو ایک ساتھی سمیت ہلاک اور 5 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا ،کارروائی میں پاک فوج کا ایک جوان شہید اور ایک شدید زخمی ہوگیا، پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف اس کارروائی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اپنی سرزمین پر تمام دہشت گردوں کا پیچھا اور ان کا خاتمہ کریں گے کسی کو نہیں چھوڑیں گے ۔

آئی ایس پی آر کے مطابق انٹیلی جنس اطلاعات پر پاک فوج نے شین وارسک میں ہفتہ کی صبح آپریشن کیا جس کے دوران القاعدہ کا اہم لیڈر عدنان الشکری الجمعہ ایک ساتھی سمیت مارا گیا جبکہ 5 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا۔

(جاری ہے)

حکام کے مطابق عدنان الشکری شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کے بعد فرار ہو کر یہاں پناہ لئے ہوئے تھا ۔کارروائی میں اس کا ایک ساتھی اور ایک مقامی معاون بھی مارا گیا ۔

عدنان الشکری الجمعہ القاعدہ کی اہم قیادت میں شامل تھا اور وہ القاعدہ کی تمام بیرونی کارروائیوں کا انچارج تھا ۔کارروائی کے دوران ایک جوان بھی شہید اور ایک شدید زخمی ہوگیا ۔چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے کامیاب چھاپہ مارا کارروائی کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاک فوج تمام دہشت گردوں کا اپنی سرزمین پر پیچھا جاری رکھے گی ۔ان کا مکمل خاتمہ کیا جائیگا اور کسی کو نہیں چھوڑیں گے ۔

ادھرجنوبی وزستان کے صدر مقام وانا میں فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان مسلح جھڑپ میں ایک جوان شہید جبکہ سات زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز جنوبی وزیرستان کی تحصیل وانا کے علاقے پشین ورسک اور اعظم ورسک میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر سکیورٹی فورسز نے ٹارگٹڈ آپریشن کیا تو وہاں پر موجود دہشت گردوں نے فورسز پر بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ایک جوان شہید جبکہ 7 اہلکار زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد فراہم کرنے کے لئے وانا منتقل کیا گیا جہاں پر ڈاکٹرز نے 13 اہلکاروں کی حالت کو تشویشناک قرار دیا ہے ۔

واقعہ کے بعد فورسز نے علاقے کا مواصلاتی نظام سمیت داخلی و خارجی راستے بند کر دیئے اور دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کر دیادوسری جانب آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے مکمل خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا ، شمالی وزیرستان متاثرین کی واپسی اولین ترجیح ہے ، آرمی چیف نے ان خیالات کا اظہار کورہیڈکوارٹر پشاور کے دروہ کے موقع پر کیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق کور ہیڈکوارٹر پشاور میں آ ر می چیف نے آپریشن ضرب عضب ، خیبر ون میں پیش رفت کا جائزہ لیا جبکہ آرمی چیف کو آڈی جی آئی ایس پی آر کی طر ف سے آپریشن ضرب عضب کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ آپریشن کامیابی سے جاری ہے ، خیبرایجنسی میں اب تک 400 سے زائد دہشت گردوں نے ہتھیار ڈال دیئے ہیں دتہ خیل سے آگے دہشتگردوں کیخلاف موثر کارروائی جاری ہے کارروائی کے نتیجے میں دہشتگردوں کو بھاری نقصان ہورہا ہے کارروائی میں ملکی ساختہ جدید ترین ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے ۔

آرمی چیف نے آپریشنز کی کامیابیوں پر اطمینان کا اظہار کیا اور جانوں کا نظرانہ دے کر بہادری کی نئی داستانیں رقم کرنے والے افسروں اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا آرمی چیف کو آئی ڈی پیز کی واپسی کی حکمت عملی پر بھی بریفنگ دی گئی آرمی چیف نے کہا کہ نکل مکانی کرنے والے افراد کی واپسی اولین ترجیح ہے انہوں نے متعلقہ حکام کو متاثرین کی واپسی کی تیاریاں شروع کرانے کی ہدایت کی آرمی چیف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دہشتگردوں کو ملک کے کسی کونے میں پناہ نہیں لینے دینگے دہشتگردی کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا ۔