جوڈیشل کمیشن کے اعلان اور شرائط طے ہونے تک پلان سی ختم نہیں ہوگا،عمران خان ، فیصل آباد،کراچی اور دیگر شہروں میں احتجاجی مظاہر وں سے شٹر ڈاؤن نہیں ہوگا،ثا بت کریں گے عام انتخابات میں دھاندلی میں ملوث کون سے ادارے تھے، حکومت بجلی کی قیمتوں میں 15 فیصد کمی کرے، دھرنے کے شرکاء سے خطاب،انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن فیصل آباد کے وفد سے ملاقات

جمعہ 5 دسمبر 2014 05:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5دسمبر۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے فیصل آباد،کراچی اور دیگر شہروں میں احتجاجی مظاہر وں سے شٹر ڈاؤن نہیں ہوگا،ثا بت کریں گے کہ عام انتخابات 2103 ء میں دھاندلی میں ملوث کون سے ادارے تھے،حکومت جب تک دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کا اعلان نہیں کرتی اور شرائط طے نہیں ہوجاتیں اس وقت تک پی ٹی آئی کا پلان سی ختم نہیں ہوگا،حکومت بجلی کی قیمتوں میں 15 فیصد کمی کرے ۔

آ زادی دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی ملک میں انتشار نہیں چاہتی بلکہ جمہوری اور پرامن طریقے سے ملک کے بڑے شہروں میں احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔ پی ٹی آئی کاروباری لوگوں کو دکانیں بند کرنے کے لیے نہیں کہے گی۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی نے فیصل آباد کے احتجاج کو کامیاب بنانے کے لیے زبردست پالیسی بنائی ہے جو کامیاب بھی ہوگی اور حکومت کے لیے مشکلات بھی پیدا ہوگیں۔

انہوں نے کہا جے یو آئی ف کے سینیٹر مولانا خالد سومرو کی شہادت پر افسوس ہے اور پی ٹی آئی نے دکھ کا اظہار بھی کیاتھا۔ لیکن جے یو آئی ف نے پی ٹی آئی کے 30 نومبر کے جلسے کو ناکام بنانے کے لیے کے پی کے میں مووٹروے کو بندکیا جبکہ کے پی کے پولیس نے جے یو آئی ف کے کارکنوں اور راہنماؤں پر تشدد نہیں کیا۔ عمران خان نے کہا پنجاب میں نابیناؤں کے احتجاج کو ختم کرنے کر نے کے لیے پولیس نے سفید چھٹر ی والوں پر بے دریغ تشدد کیا ۔

دینامیں کہیں بھی جائیں نابیناافراد کو عزت دی جاتی ہے اور ان کو حقوق دئے جاتے ہیں نہ کہ پولیس کے زریعہ ان کی پٹائی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا حکومت دھاندلی کی تحقیقات سے خوفزدہ ہے ۔ ن لیگ کو چار حلقے کھولنے کے بجائے اب حکومت بچانے کی فکر لاحق ہو گئی ہے ۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے منی لانڈرنگ کیس میں بیان حلفی کی تحقیقات ہونی چاہیے تاکہ قوم کے سامنے واضح ہوجائے ۔

میاں بردران ملک کے حکمران بھی ہیں اور اپنی شوگر ملوں سے تنخواہیں بھی لیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا حکومت میں ہوتے ہوئے کاروبار کرنے کی ہر گز اجازت نہیں ہوتی ۔ عمران خان نے کہا میاں نواز شریف جب بھی اقتدار میں آتے ہیں ان کی ملوں کی تعداد میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ میاں نواز شریف نے وزیر اعظم بننے کے بعد صر ف 50 ہزار ٹیکس دیا ہے جبکہ 1982 ء میں چوبیس ہزار دیا تھا۔

انہوں نے کہا حکومت دھاندلی کی تحقیقات سے خوفزدہ ہے چار حلقوں میں دھاندلی کی تحقیقات ہوجاتی تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجاتا۔ حکومت پی ٹی ائی کے پرامن دھرنے سے خوفزدہ سے ہوکر پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے پی کے وزیراعلی پرویز خٹک اور دیگر قائد ین کو اشتہاری قراد دے دیا ہے ۔ پاکستان میں نواز شریف کی اپنی جمہور یت چل رہی ہے۔

ادھرچیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ فیصل آ باد کے عوام نے ہمیشہ تاریخ ساز فیصلے کئے ہیں اور آٹھ دسمبر کو مزدور کسان ‘ تاجر ‘ دکاندار اور عوام تحریک انصاف کے حق میں فیصلے دے کر حکمرانوں کو بھاگنے پر مجبور کر دیں گے ۔احتجاجی کال کو ناکام بنانے کے لئے حکومت بے دریغ خرچہ کر رہی ہے ۔لیکن کرپٹ حکمرانوں کو ناکامی کے سوا کچھ نہیں ملے گا ۔

، ہم کرپٹ حکمرانوں کے خلاف میدان عمل میں نکلے ہیں ۔ کرپٹ حکومت کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہو ں نے مرکزی صدر انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کی سربراہی میں فیصل آباد کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا،عمران خان نے کہا کہ حکمرانوں کے جانے کا وقت قریب آچکا ہے ۔ لیکن ہم انہیں ملک سے بھاگنے نہیں دیں گے قوم کی ایک ایک پائی کا حساب لیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ، ہمارا پلان “سی” نہیں رکے گا، لاہور میں پولیس کے نابینا افراد پر تشدد سے دکھ ہوا، جمہوریت میں انصاف نہ ملنے پر احتجاج کا حق ہوتا ہے، قطر میں ایل این جی کنٹریکٹ میں اربوں کا پیسہ بنے گا،آصف زرداری شریف برادران کو کرپشن روکنے کا نہیں کہیں گے، اپنے حقوق کیلئے آواز بلند کرنے کا وقت ہے۔لاہور میں شریفوں کے نابینا افراد پر تشدد سے دکھ ہوا، جمہوریت میں انصاف نہ ملنے پر احتجاج کرنے کا حق ہے، معذور افراد کو آج تک معاشرے نے نہیں پوچھا، نابینا افراد نوکری میں حصہ مانگ رہے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نواز شریف میرے خلاف اشتہارات پر جتنا مرضی پیسہ خرچ کرلیں انہیں عزت نہیں ملے گی،تحریک انصاف کے خلاف تمام سیاسی پارٹیاں اکٹھی ہوگئی ہیں اور کہا جاتا ہے میں تنہا ہوگیا لیکن جدھر جاتا ہوں لوگوں کا سمندر امڈ آتا ہے، عوام نے دھرنے میں نئے پاکستان کی بنیاد رکھ دی ہے اور ہم اقتدار میں آئے تو دیگر بیرونی قرضوں پر پابندی کے لئے آئین میں ترمیم کریں گے، اپنے نام پر اثاثے نہ رکھنے والوں کی جائیدادیں ضبط کر لیں گے۔

مینڈیٹ چوری کرنے والوں کا احتساب ہوگا۔ جیسے ہی صاف اور شفاف الیکشن ہوگا تو نئے پڑھے لکھے لوگ آئیں گے۔ہم سب نے مل کر گیارہ کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالنا ہے۔ وفد میں شیخ شاہد جاوید ‘ ظریف خاں نیازی ‘ فواد چیمہ ‘حسن نیازی ‘ عبداللہ دمڑخیال کاسترو‘ جہانزیب ‘ امتیاز گل اعجاز کاہلوں غلام حیدر باری ‘ چوہدری ندیم ‘ ظریف نیازی سلمان شاہ جاوید نیاز منج ‘ ڈاکٹر سجاد رندھاوا لطیف نذر و دیگر کارکنون موجود تھے ۔