دہشت گرداپنی سوچ مسلط کرنے کی کوشش کررہے ہیں ،آرمی چیف ،غیر ریاستی عناصر پر قابو نہ پایا گیا تو صورتحال گھمبیر ہوسکتی ہے،تنازعات اوردہشت گردی کے خاتمے کیلئے حقیقت پسندانہ کردار اداکرنا ہوگا ،کشمیر اور فلسطین کے مسائل کا فوری حل وقت کی اشد ضرورت ہے ،ملکی سیکیورٹی کی بہتری دیگر پڑوسی ملکوں کی صورتحال پر بھی انحصار کرتی ہے ۔پڑوسی ممالک سے بہترین تعلقات کے خواہاں ہیں اور اپنے نظریات کے تحفظ کیلئے کام کرتے رہیں گے، آئیڈیاز2014ء سیمینار سے خطاب

جمعہ 5 دسمبر 2014 05:02

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5دسمبر۔2014ء ) چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ دہشت گرداپنی سوچ مسلط کرنے کی کوشش کررہے ہیں ، غیر ریاستی عناصر پر قابو نہ پایا گیا تو صورتحال گھمبیر ہوسکتی ہے،تنازعات اوردہشت گردی کے خاتمے کیلئے حقیقت پسندانہ کردار اداکرنا ہوگا ،کشمیر اور فلسطین کے مسائل کا فوری حل وقت کی اشد ضرورت ہے ،ملکی سیکیورٹی کی بہتری دیگر پڑوسی ملکوں کی صورتحال پر بھی انحصار کرتی ہے ۔

پڑوسی ممالک سے بہترین تعلقات کے خواہاں ہیں اور اپنے نظریات کے تحفظ کیلئے کام کرتے رہیں گے۔وہ جمعرات کو کراچی کے مقامی ہوٹل میں آئیڈیاز2014ء سیمینار سے خطاب کر رہے تھے ۔چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ مذہب اورگروہی شناخت بھی جنگوں کی نئی وجوہات بن رہی ہیں ،اپنے نظریات اور کلچر کے تحفظ کیلئے کام کر نا ضروری ہے ۔

(جاری ہے)

پاکستان دنیا کے لئے مثال ہے جو گزشتہ 35 سال سے حالت جنگ میں ہے جس نے امن کی خاطربیش بہا قربانیاں دیں اور دنیا ہماری کامیابی دیکھے گی، دہشت گردوں سے عالمی امن کو خطرات لاحق ہیں اور بدلتے حالات کے ساتھ دفاعی ضروریات بھی تبدیل ہورہی ہیں ،مخصوص حالات کی وجہ سے مہاجرین کادوسرے ملک جانابھی خطرے کاباعث ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ اندرونی سیکیورٹی سے ہی بیرونی خطرات سے نمٹنا آسان ہوتا ہے اور صرف بارڈر سیکیورٹی سے ملکی کی اندرونی سیکیورٹی ممکن نہیں، ہم ایک مشکل وقت میں زندگی گزار رہے ہیں جس میں غربت، بیروزگاری، فوڈ سیکیورٹی اور پانی کی کمی بھی نئے سیکیورٹی چیلنجز ہیں۔ جنرل راحیل شریف نے کہا کہ غیر ریاستی عناصر کی وجہ سے اندرونی سیکیورٹی متاثرہورہی ہے،غیر ریاستی عناصر پر قابو نہ پایا گیا تو صورتحال گھمبیر ہوسکتی ہے، این جی اوز اور ملٹی نیشنل کمپنیز بھی ملکی سیکیورٹی کو خطرے میں ڈالتی ہیں جبکہ ملکی سیکیورٹی ہمسایہ ملکوں کی سیکیورٹی پر بھی انحصار کرتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردوں سے عالمی امن کو خطرات لاحق ہیں اور بدلتے حالات کے ساتھ دفاعی ضروریات بھی تبدیل ہورہی ہیں جب کہ مخصوص حالات کی وجہ سے مہاجرین کادوسرے ملک جانابھی خطرے کاباعث ہے۔قبل ازیں #چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے جمعرات کی صبحایکسپو سینٹر میں آئیڈیاز 2014نمائش کے آخری روز دفاعی سازوسامان کے اسٹالوں کا دورہ کیاآرمی چیف نے سب سے پہلے روس کے دفاعی پویلین کا دورہ کیا اور روسی ہیلی کاپٹرز میں گہری دلچسپی کا مظاہر ہ کیا اس موقع پر راحیل شریف کو روسی ہیلی کاپٹر کا ماڈل بھی پیش کیا گیا بعد ازاںآ رمی چیف نے پاکستان آرڈیننس فیکٹری، پاکستان ایرانوٹیکل کمپلیکس،نیوری ،ائیر فورس ،آرمی اور میزائل ٹیکنالوجی سمیت مختلف پاکستانی اسٹالوں پر ہتھیاروں کا معائنہ کیا اور انہیں خوب سراہا۔

چیف آف آرمی اسٹاف کو چین ، ترکی سمیت دیگر ممالک کے ا سٹالز پر رکھے مختلف جنگی سازو سامان اور دفاعی آلات کے بارے میں بھی بتایا گیا ۔ آرمی چیف نے پاکستان میں مقامی طور پر تیار کی جانے والے اسنائپر گن عضب اور ایکسپو سینٹر کے بیرونی حصے میں ہیوی انڈسٹری ٹیکسلا کے اسٹال پر بکتر بند گاڑی کے علاوہ الخالد اور الضرار ٹینک کا بھی خصوصی معائینہ کیا جبکہ ڈرون طیاروں ، بلٹ پروف جیکٹس ، بیجز ، سیمولییٹرز میں بھی خصوصی دلچسپی لی ۔

آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو پاکستانی سمیت غیر ملکی اسٹالوں پر ہتھیاروں سے متعلق بریفنگ دی گئی ، نمائش میں 333 کمپنیاں اپنی مصنوعات پیش کر رہی ہیں جس میں 77 پاکستانی کمپنیوں کی جانب سے ٹینک، ایئرکرافٹ، اسلحہ اور دیگر عسکری ہتھیار نمائش میں رکھے گئے۔