جمہوریت میں مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں ہوتے،تحریک انصاف سے مذاکرات وہیں سے شروع ہوں گے جہاں سے ٹوٹے تھے، اسحاق ڈار ، پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات چیف الیکشن کمیشن کی تقرری کے بعد باضابطہ طور پر شروع کریں گے، چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی5دسمبر سے پہلے ہوجائے گی،پٹرولیم مصنوعات میں کمی کے بعد ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی کر رہے ہیں،31دسمبر تک زرمبادلہ کے ذخائر15ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔تاجر برادری نے ہڑتال کی کال کو مسترد کردیا ہے،تحریک انصاف کال واپس لے،اسلام آباد میں پریس کانفرنس

بدھ 3 دسمبر 2014 08:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3دسمبر۔2014ء)وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ جمہوریت میں مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں ہوتے،تحریک انصاف سے مذاکرات وہیں سے شروع ہوں گے جہاں سے ٹوٹے تھے،چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی5دسمبر سے پہلے ہوجائے گی،پٹرولیم مصنوعات میں کمی کے بعد ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی کر رہے ہیں،31دسمبر تک زرمبادلہ کے ذخائر15ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندرونی قرضہ جات میں تیزی سے کمی آئی ہے،دھرنے نہ ہو تے تو ملکی معیشت مزید بہتر ہو تی،پی آئی اے کے خسارے میں نصف کمی ہوئی ہے،روس کے ساتھ دفاع کے مختلف شعبوں میں تعاون پر بات چیت ہورہی ہے،مہنگائی کی شرح میں گزشتہ4سال کے مقابلے میں ریکارڈ کمی ہوئی ہے،مجموعی ملکی ترقی کیلئے اہداف کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دھرنوں اور سیلاب سے معیشت کو نقصان پہنچا ہے،وزیرخزانہ اسحق ڈار نے تاجروں پر زوردیا ہے کہ وہ روس کو اشیائے خوراک کی برآمد کے وسیع مواقع سے فائدہ اْٹھائیں۔اْنہوں نے کہا کہ روس نے پابندیوں کے رد عمل میں یورپ سے زرعی مصنوعات کی درآمد پر پابندی عائد کردی ہے جس سے ہمارے کسانوں اور تاجروں کو ایک موقع فراہم ہواہے۔اْنہوں نے کہا کہ روس 'یورپ سے سولہ ارب ڈالر مالیت کی زرعی مصنوعات درآمد کرتاہے اور پاکستان اس سے بھرپور استفادہ کرسکتاہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ روس کے حالیہ دورے کے دوران تجارت ، صنعت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کیلئے نتیجہ خیز بات چیت ہوئی۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ سکوک بانڈز کا اجرا کامیاب رہا ہے، ساتھ ہی بیرونی ادائیگیوں کا توازن بھی بہتر رہا ہے، کوشش ہے کہ معیشت کو مستحکم کریں اور ملکی وسائل میں اضافہ کریں۔ اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ سکوک بانڈز سے متعلق 2 ارب 30 کروڑ ڈالرز کی آفر موصول ہوئی ہے، حکومت نے سکوک بانڈز سے متعلق صرف ایک ارب ڈالرز کی پیشکش منظور کی ہے۔

۔حکومت مذاکرات کیلئے تیار ہے،مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں،ماضی کی تلخیاں نہیں دہرانا چاہتے،تاجر برادری نے ہڑتال کی کال کو مسترد کردیا ہے،تحریک انصاف کال واپس لے،چیف الیکشن کمشنر کا نام5دسمبر تک فائنل کرلیں گے،اپوزیشن لیڈر اور وزیراعظم کے درمیان اتفاق نہ ہوا تو پارلیمانی کمیٹی فیصلہ کرے گی ۔وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات چیف الیکشن کمیشن کی تقرری کے بعد باضابطہ طور پر شروع کریں گے جہاں سے سلسلہ ٹوٹا تھا وہیں سے دوبارہ جوڑیں گے اور اس سلسلے میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ مشاؤرت بھی کریں گے ،انہوں نے کہاکہ چیف الیکشن کمیشن کی تعیناتی کیلئے اپوزیشن لیڈر اور وزیر اعظم کے مابین ملاقاتیں ہوچکی ہیں اور اگر کسی نام پر اتفاق نہ ہوسکا تو آئینی طریقہ کار کے مطابق پارلیمانی کمیٹی کو نام بھیجے جائیں گے منگل کو پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہوگی کہ چیف الیکشن کمیشن کی تعیناتی کیلئے حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے علیحدہ علیحدہ لسٹیں بھیجنے کی بجائے تین ناموں کی ایک ہی لسٹ بھجوائی جائے اور مجھے امید ہے کہ ایسا ہی ہوگا انہوں نے کہاکہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے بعدتحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات اسی مقام سے شروع کئے جائیں گے جہاں پر ختم کئے گئے تھے انہوں نے کہاکہ ہم نے کبھی بھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کئے البتہ کنٹینر سے مذاکرات کے خاتمے کے اعلانات ہوتے تھے انہوں نے کہاکہ حکومت مذاکرات میں سنجیدہ ہے کیونکہ جب تک یہ دھرنے جاری رہیں گے اس وقت تک پاکستان کی معیشت بہتری کی جانب گامزن نہیں ہوسکتی انہوں نے کہاکہ حکومت اور تحریک انصاف کے مابین 70فیصد معاملات پر اتفاق رائے ہے صرف جوڈیشیل کمیشن کے طریقہ کار پر مسائل ہیں تاہم یہ مسئلہ بھی جلد حل ہوجائے گا انہوں نے کہاکہ دھرنوں کی وجہ سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری سے ہچکچا رہے ہیں مجھے بیرون ملک جو بھی سرمایہ کار ملا اس نے دھرنے اور سیاسی صورتحال کے بارے میں ضرور پوچھا انہوں نے کہاکہ ان حالات کے باوجود اللہ پاک کی مہربانی سے سکوک بانڈ کی فروخت میں توقع سے زیادہ کامیابی ملی کیونکہ ہم نے سرمایہ کاروں کے سامنے تمام صورتحال واضح رکھ دی کہ حکومتیں دھرنوں کی وجہ سے ختم نہیں ہوسکتی اور نہ ہی میڈیا ٹرائل کی وجہ سے حکومت کی پالیسیاں بدلی جاسکتی ہیں انہوں نے کہاکہ تیل کے سودے دو ماہ کیلئے ہوتے ہیں اور اسی خریداری کی بنیاد پر تیل کی قیمتیں کم کی جاتی ہیں اگر مستقبل میں عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں مذید کمی ہوئی توپاکستان میں بھی تیل کم ہونگی ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے تمام صوبائی حکومتوں کو وزیر اعظم نے خطوط لکھے ہیں انہوں نے کہاکہ ہم نے ٹیکس ریٹرن کے تاریخ میں 5دسمبر تک توسیع کردی جس کی بنیادی وجہ فلڈ سے پیدا ہونے والی صورتحال ہے اور اس تاریخ تک ٹیکس ریٹرن جمع نہ کرانے والوں پر 22نومبر سے جرمانہ عائد کیا جائے گاانہوں نے کہاکہ موجودہ حالات میں او جی ڈی سی ایل کے شیئر کی فروخت مناسب وقت میں کریں گے کیونکہ اس وقت عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گر رہی ہیں پاکستان سٹیل ملز اور پی آئی اے کی بہتری ہماری ترجیحات میں شامل ہے سٹیل ملز میں عوام کے 100ارب روپے ڈوب چکے ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ مذید نقصان سے بچا جا سکے مگر اس کے لئے پہلے سٹیل ملز کی پیداوار کو بڑھانا ہوگا انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کی بہترین اقتصادی پالیسیوں کی وجہ سے ایکسچنج ریٹس میں اضافہ ہواڈالر کی قیمت کم ہوئی