سپریم کورٹ نے مستقل چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے حکومت کو 8دسمبر تک مہلت دے دی ،مہلت تک تقرری نہ ہوئی تو وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کیخلاف کارروائی کی جائے گی، چیف جسٹس ناصرالملک کے ریما رکس

بدھ 3 دسمبر 2014 08:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3دسمبر۔2014ء)سپریم کورٹ نے مستقل چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے حکومت کو 8دسمبر تک مہلت دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اگر تقرری نہ ہوئی تو سپریم کورٹ ایکشن لے گی اور وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔ یہ حکم چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے منگل کے روز اٹارنی جنرل آف پاکستان سلمان اسلم بٹ کی جانب سے کی گئی استدعاء پر جاری کیا ہے جس میں انہوں نے عدالت کو بتایا ہے کہ وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کے درمیان ملاقات ہوئی ہے اور چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے سنجیدہ کوششیں کی جارہی ہیں‘ یقین دلاتے ہیں کہ اگر 5 دسمبر تک وقت دے دیں تو مستقل چیف الیکشن کمشنر کا تقرر کردیا جائے گا اس پر سپریم کورٹ نے ان کی استدعاء منظور کرلی اور خبردار کیا ہے کہ 8 دسمبر تک ہم آپ کو وقت دے رہے ہیں اس وقت تک تقرری یقینی بنائی جائے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا کہ وقت دینے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم آپ کو کوئی مہلت دے رہے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ جلداز جلد چیف الیکشن کمشنر کا تقرر کردیا جائے کیونکہ یہ ایک آئینی عہدہ ہے جو کسی صورت بھی خالی نہیں رکھا جاسکتا۔ اٹارنی جنرل نے ایک بار پھر عدالت کو یقین دلایا کہ 5 دسمبر تک تقرری کرلی جائے گی۔ چیف جسٹس نے واضح کیا کہ آپ تقرری کریں یا نہ کریں جسٹس انور ظہیر جمالی قائم مقام چیف الیکشن کمشنر نہیں رہیں گے اور ان کو ہم واپس 5 دسمبر کو بلالیں گے۔ پیر تک سماعت ملتوی کررہے ہیں اسے مہلت نہ سمجھیں‘ ہر صورت میں چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کی جائے بصورت دیگر وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کی کارروائی کی جائے گی۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 8 دسمبر تک ملتوی کردی۔