احتجاج کرنا پی ٹی آئی کاجمہوری حق مگر پاکستان کو کوئی بند نہیں کر سکتا‘خورشید شاہ،چیف الیکشن کمشنر کا نام پانچ دسمبر سے پہلے سامنے آجائے گاجو جج ہی ہوگا،نئے پرانے نام شامل ہیں، بتا نہیں سکتے ورنہ میڈیا پلس مائنس کے چکر میں پڑجائے گا،اپوزیشن لیڈر کی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت

منگل 2 دسمبر 2014 04:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2دسمبر۔2014ء) قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ احتجاج کرنا پی ٹی آئی کاجمہوری حق ہے مگر پاکستان میرا وطن ہے اسے کوئی بند نہیں کر سکتا‘ وزیراعظم نے اسحاق ڈار کو مذاکرات جاری رکھنے کی ہدایت کردی ہے‘ چیف الیکشن کمشنر کا نام پانچ دسمبر سے پہلے سامنے آجائے گا‘ نیاچیف الیکشن کمشنر کوئی جج ہی ہوگا، وزیراعظم نے پیٹرول کی قیمت مزید چھ روپے کم کرنے کا کہا ہے، چیف الیکشن کمشنر کیلئے کئی ناموں پر غور جاری ہے جس میں نئے پرانے نام شامل ہیں نام بتادیئے تو میڈیا پلس مائنس کے چکر میں پڑ جائے گا۔

وہ پیر کو یہاں وزیراعظم میاں نواز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے۔سید خورشید شاہ نے کہا کہ ابھی وہ لندن جارہے ہیں واپس آنے کے بعد ساری پارٹیوں سے نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے حوالے سے مشاورت کریں گے اس کے بعد کوشش ہے کہ ایسا نام لایا جائے جس پر سب کو اتفاق ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنا عمران خان کا جمہوری حق ہے۔

پاکستان میرا وطن ہے اور آزاد ہے یہاں پر آزاد فیصلے ہوں گے کوئی پاکستان کو بند نہیں کر سکتا۔ وزیراعظم میاں نواز شریف نے اسحاق ڈار سے کہا کہ مذاکرات جاری رکھیں اور ہم نے بھی بحیثیت اپوزیشن مشورہ دیا ہے کہ تمام مسائل کا حل مذاکرات ہیں لہٰذا عمران خان سے مذاکرات کرلیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا کہ پٹرول کی قیمتوں کو مزید چھ روپے کم کریں گے۔ اور چیف الیکشن کمشنر کے حوالے سے کئی ناموں پر غور کیا جارہا ہے جس میں نئے پرانے نام شامل ہیں کوشش ہے کہ کوئی ایسا نام لایا جائے جس پرتمام پارٹیوں کو اعتماد ہو۔ امید ہے کہ پانچ دسمبر سے پہلے چیف الیکشن کمشنر کا نام سامنے آجائے گا۔