حکومت آئے ہم مذاکرات کیلئے تیار بیٹھے ہیں، ،سپریم کورٹ کے ماتحت کمیشن کی دھاندلی کی تحقیقات مکمل ہونے تک دھرنا ختم نہیں کریں گے ،حکومت نہ مانی تو دھرنا جاری رہے گا،پلان سی سے حکومت پر کافی فرق پڑے گا ، یہ پلان دھاندلی کی تحقیقات کیلئے ہے،پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے 30 ستمبر کو میڈیا انٹرویوز

پیر 1 دسمبر 2014 08:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1دسمبر۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہحکومت آئے ہم مذاکرات کیلئے تیار بیٹھے ہیں، چاہتے ہیں حکومت مذاکرات کی طرف واپس آجائے ،سپریم کورٹ کے ماتحت کمیشن کی دھاندلی کی تحقیقات مکمل ہونے تک دھرنا ختم نہیں کریں گے اور حکومت نہ مانی تو ہم دھرنا جاری رکھیں گے،پلان سی سے حکومت پر کافی فرق پڑے گا ، پلان سی دھاندلی کی تحقیقات کیلئے ہو گا، جے یو آئی کے رہنما کے قتل کی سخت مذمت کرتے ہیں۔

اتوار کو جلسے سے قبل نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں حکومت جن نکات پر راضی ہوئی تھی ان پر واپس آئے، ہم حکومت سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں، حکومت نہ مانی تو ہم دھرنا جاری رکھیں گے۔ پلان سی دھاندلی کی تحقیقات کیلئے ہو گا، تحریک انصاف کے کارکن متبادل راستوں سے اسلام آباد آ ئے ہیں۔

(جاری ہے)

جے یو آئی کے رہنما کے قتل کی سخت مذمت کرتے ہیں، قتل سکھر میں ہوا ہے وہ سڑکیں کے پی کے میں بند کر رہے ہیں۔

طاہر القادری نے دھرنا ختم کرنے کی وجوہات کنٹینر میں آ کر بتائی تھیں۔ ایک اور نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ حکومت واپس مذاکرات کی میز پر واپس آئے۔اسلام آباد میں عوامی طاقت کے مظاہرے سے چند گھنٹے قبل دیئے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ وہ جن باتوں کو مان چکے تھے حکومت ان پر واپس آئے۔

'ہم مذاکرات کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ کے ماتحت کمیشن کی دھاندلی کی تحقیقات مکمل ہونے تک دھرنا ختم نہیں کریں گے۔انہوں نے کہاکہ اس وقت تک وزیراعظم نواز شریف بھی استعفیٰ نہ دیں تاہم اگر دھاندلی ثابت ہو گئی تو نواز شریف کو مستعفی ہونا پڑے گا۔اپنے اس پلان کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ پلان دھاندلی کی تحقیقات کے لیے ہیں تاہم اس کے بعد پلان 'ڈی' پیش کریں گے جس سے حکومت کو نقصان ہو گا۔

عمران خان نے ڈاکٹر خالد سرمرو کے قتل کی مذمت کی تاہم جے یو آئی کو ان کے جلسے کے روز شاہرائیں بند کرنے پر تنقید کا بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ جے یو آئی ف کو صرف خیبرپختون خوا میں ہی شاہراہیں بند کرنے کا خیال کیوں آیا۔ 'قتل سکھر میں ہوا لیکن سڑکیں خیبرپختون خوا میں بند کی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ تصادم ہوا تو جے یو آئی ف والے زیادہ مار کھائیں گے۔