تعلیمی ادارو ں کوذاتی مقاصد کیلئے استعمال کرنے والوں کے گلے میں پھنداڈالیں گے ، الطاف حسین،حیدرآباد کے نوجوان تعلیم سے محروم کردیئے گئے، پانچ سال تک وزیرتعلیم رہنے والا شخص اس بات پر بضد رہا کہ کسی قیمت پر ضلع حیدرآباد میں یونیورسٹی قائم نہیں کی جائے گی، کا رکنو ں سے ٹیلیفونک خطاب

پیر 1 دسمبر 2014 08:14

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1دسمبر۔2014ء) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ اسکولوں کوذاتی مقاصدکیلیے استعمال کرنیوالوں کے گلے میں پھنداڈالیں گے۔لندن سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین کا کہنا تھا کہ حیدرآباد کے نوجوان تعلیم سے محروم کردیئے گئے جبکہ پانچ سال تک وزیرتعلیم رہنے والا شخص اس بات پر بضد رہا کہ اگر حیدرآباد میں یونیورسٹی قائم کی گئی تو وہ دیوار بن جائے گا اور کسی قیمت پر ضلع حیدرآباد میں یونیورسٹی قائم نہیں کی جائے گی، ایسے حکمرانوں کو کسی مہذب ملک میں حکومت کرنے کا حق نہیں دیا جاسکتا، سپریم کورٹ ایسے و زیروں کوگرفتارکرنے کیلیے آرٹیکل 90 کے تحت فوج کوحکم دے سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس ملک کا وزیرتعلیم ایسا شخص ہوگا تو اس ملک کا نظام کیسا ہوگا،اگر سپریم کورٹ اس ظلم کو دیکھتی ہے تو وہ آرٹیکل 6 کے زمرے میں آتی ہے۔

(جاری ہے)

الطاف حسین کا کہنا تھا کہ حیدرآباد میں یونیورسٹی بنا کر دکھاوٴں گا، سندھ کے چپے چپے میں اسکول اور کالجز قائم کروں گا، سندھ کے لوگ ووٹ کے ذریعے ایم کیو ایم کو اقتدار دے دیں پھر دیکھیں گے کونسا جاگیردار کسی اسکول یا کالجز کو اپنی اوطاق بنائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جب جب ملک میں فوجی حکومت آئی لوکل گورنمنٹ آئی اور جرنیلوں میں سب سے بہترین دور پرویز مشرف کا تھا جنہیں سازش کے تحت ہٹا دیا گیاجبکہ سپریم کورٹ نے ہی مشرف کو3 سال کی آئینی اجازت دی تھی لیکن آرٹیکل 6 کا مقدمہ صرف مشرف کے خلاف بنادیا گیا اور چیف جسٹس نے آئین کے خلاف فیصلہ دے دیا۔