عام انتخابات میں دھاندلی کیلئے 55لاکھ اضافی بیلٹ پیپرز چھاپے گئے،سابق چیف جسٹس ،نگران حکومت اور الیکشن کمیشن کے ذریعے انتخابات کو آلودہ کیا گیا، عمران خان ، دھاندلی میں ملوث کرداروں کو سزائیں نہ دی گئیں تو مستقبل میں انتخابات کو شفاف بنانا ممکن نہیں۔ انصاف کے حصول کیلئے ایک برس کا انتظار کیا،پورے وثوق سے کہتے ہیں کہ صاف اور شفاف انتخابات کے بغیر جمہوریت کا تسلسل ممکن نہیں۔ انتخابات کے دوران غیر جانبدار ایمپائرز کی بجائے دھاندلی کیلئے اپنی مرضی کے پرایذائیڈنگ افسران مقرر کیے گئے جن کے ذریعے مسلم لیگ نواز کو فتحیاب کرنے کیلئے دھاندلی کی گئی۔ ا،نتخابات کے فوری بعد تحریک انصاف نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا اور چیف جسٹس افتخار چوہدری سے صرف 4حلقوں کے نتائج کی جانچ کی درخواست کی تاہم اسے نظر انداز کیا گیا۔پریس کانفرنس

ہفتہ 29 نومبر 2014 09:00

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29نومبر۔2014ء)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے مئی 2013کے انتخابات میں وسیع پیمانے پر دھاندلی کے شواہد پیش کرتے ہوئے بتایا کہ عام انتخابات میں دھاندلی کیلئے 55لاکھ اضافی بیلٹ پیپرز چھاپے گئے اور سابق چیف جسٹس ،نگران حکومت اور الیکشن کمیشن کے ذریعے انتخابات کو آلودہ کیا گیا۔ اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ دھاندلی میں ملوث کرداروں کو سزائیں نہ دی گئیں تو مستقبل میں انتخابات کو شفاف بنانا ممکن نہیں۔

انصاف کے حصول کیلئے ایک برس کا انتظار کیا اور پورے وثوق سے کہتے ہیں کہ صاف اور شفاف انتخابات کے بغیر جمہوریت کا تسلسل ممکن نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کے دوران غیر جانبدار ایمپائرز کی بجائے دھاندلی کیلئے اپنی مرضی کے پرایذائیڈنگ افسران مقرر کیے گئے جن کے ذریعے مسلم لیگ نواز کو فتحیاب کرنے کیلئے دھاندلی کی گئی۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا کہ انتخابات کے فوری بعد تحریک انصاف نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا اور چیف جسٹس افتخار چوہدری سے صرف 4حلقوں کے نتائج کی جانچ کی درخواست کی تاہم اسے نظر انداز کیا گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر مستقبل میں رائے دھندگان کا اعتماد برقرار رکھنا ہے تو انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کرنا ہوں گی اور اس کے مرتکب کرداروں کو عبرتناک سزائیں دینا ہوں گی۔ ان کے مطابق دھاندلی کے ذریعے اقتدار پر قبضہ کرنے والوں اور بندوق کے زور پر حکومت میںآ نے والوں میں کوئی فرق نہیں۔ میڈیا سے گفتگو کے دوران دھاندلی کے خلاف تحریک انصاف کی تحریک کے خلاف حکومت کی جانب سے کیے جانے والے پراپگینڈہ کو مسترد کرتے ہوئے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ دھاندلی زدہ عناصر 103دن تک تمام مصائب و مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے احتجاج کرنے کی ہمت و حوصلہ نہیں رکھتے۔

ان کے مطابق تحریک انصاف کی احتجاجی تحریک کی بجائے حکمرانوں کی ناکام معاشی حکمت عملی اور بجلی و گیس کی طویل بندش نے ملکی معیشت کو نقصان پہنچایا ہے۔ ان کامزید کہنا تھا کہ حکومتی بدعنوانی نے ملک کے معاشی ڈھانچے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے اور ملک کو یومیہ 12ارب سے زائد کا نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی قیادت کے خلاف جھوٹے حکومتی پراپگینڈہ میں کوئی وزن نہیں کیونکہ تحریک انصاف واحد جماعت ہے جس کے تمام رہنماؤں کے اثاثے پارٹی ویب سائیٹ پر آویزاں ہیں اور پوری قوم کی دسترس میں ہیں۔

اپنی گفتگو کے دوارن چیئرمین تحریک انصاف نے تیس نومبر کو اسلام آباد میں حکومت کے خلاف آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی پرامن تحریک، انصاف کے حصول تک جاری رہے گی ۔ پریس کانفرنس میں تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی نے 2013کے انتخابات میں دھاندلی کے ناقابل تردید شواہد پیش کیے۔ اس موقع پر تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل جہانگیر خان ترین،مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل سیف اللہ خان نیازی، مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر شیریں مزاری اور دیگر بھی شریک ہوئے۔ ۔