وفاقی حکومت دھاندلی کی حکومت ہے،پرویز خٹک، 30 نومبر کو ہمارا احتجاج پرامن ہوگا،یہ ہماراآئینی حق ہے،وفاقی وزیرداخلہ سے اپیل ہے راستے بندنہ کئے جائیں،کنٹینرنہ رکھے جائیں،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا

جمعہ 28 نومبر 2014 09:13

ڈیرہ اسماعیل خان( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28نومبر۔2014ء)وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویزخٹک نے کہاہے کہ وفاقی حکومت دھاندلی کی حکومت ہے۔ 30 نومبر کو ہمارا احتجاج پرامن ہوگا۔یہ ہماراآئینی حق ہے۔وفاقی وزیرداخلہ سے اپیل ہے کہ راستے بندنہ کئے جائیں۔کنٹینرنہ رکھے جائیں۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان میں وزیرمال خیبرپختونخواہ سردارعلی امین خان گنڈہ پورکی والدہ کی وفات پر تعزیت کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے کیا۔

اس موقع پر وزیرمال خیبرپختونخواہ سردارعلی امین خان گنڈہ پور‘وزیراطلاعات مشتاق غنی‘وزیربلدیات عنایت اللہ خان‘وزیرصحت شہرام ترکئی سمیت کابینہ کے دیگراراکین اور ممبران صوبائی اسمبلی احتشام جاویداکبرخان‘جاویدنسیم‘گل سید خان بھی موجودتھے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ نے الامین ہاؤس میں وزیرمال سردارعلی امین خان گنڈہ پورسے انکی والدہ اورانکے والد میجر (ر) امین اللہ خان گنڈہ پورسے انکی اہلیہ کی وفات پرتعزیت کااظہارکرتے ہوئے مغفرت کی دعا کی۔

میڈیاکے نمائندوں سے گفتگو کے دوران وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویزخٹک نے کہاکہ ملک میں مہنگائی بڑھ رہی ہے۔گیس اورپانی کے مسائل ہیں۔ایک دن آئیگاکہ پریشان حال لوگ خودسڑکوں پرنکلیں گے۔عمران خان اورتحریک انصاف کیساتھ پوراپاکستان کھڑاہے۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ نے کہاکہ آئین پڑھ لیں۔میں سیاسی کارکن ہوں۔جلسے جلوس بھی کرتاہوں۔

30نومبرکے دھرنے میں شرکت آئین کی خلاف ورزی نہیں ہے۔ہم احتجاج بھی کرینگے۔ہماراایک مطالبہ ہے کہ موجودہ حکومت دھاندلی شدہ حکومت ہے۔اس کے اصل حقائق سامنے لائے جائیں۔ہم کوئی تصادم کاراستہ نہیں اپناناچاہتے۔احتجاج ہماراجمہوری حق ہے۔مگرتصادم کی راہ حکومت خوداپنارہی ہے۔یہ دھرنے بھی چلیں گے اور جلسے بھی چلیں گے۔عمران خان کاپیغام پہنچ چکاہے۔

ملک کوقرض دارکیاجارہاہے۔عوام اب بیدارہوچکی ہے۔انہوں نے کہاکہ آئینی حدودکے اندجلسے ہورہے ہیں۔30نومبرکوعمران خان اسلام آبادمیں احتجاج کرینگے۔ایک ہی مطالبہ ہے کہ اس ملک میں دھاندلی ہوئی ہے۔ 30نومبرکولوگوں کوپتہ چل جائیگاکہ پی ٹی آئی جھوٹ بول رہی ہے یاحکومت۔ہم پرامن ہیں۔ہماری آزادی کے حق کونہ چھینیں۔ جلسہ کرنے دیں تاکہ ملک میں انتشارنہ پھیلے۔

منشورپرکام کررہے ہیں۔ہمیں لوگ تبدیلی کیلئے کیوں لے کرآئے۔لوگوں نے ہمیں کیوں ووٹ دیا۔ہمیں لوگوں نے اس لئے ووٹ دیاکہ وہ اس نظام سے تنگ تھے۔کرپشن‘لوٹ مار‘تھانہ ‘پٹوارخانہ سے تنگ تھے۔ ہر طرف رشوت کابازارگرم تھا۔لوگ ہمیں اس لئے اقتدارمیں لیکرآئے کہ ہم تعلیم اورصحت کوبہترکریں۔پٹوارخانے اور تھانوں سے رشوت ختم کریں۔ہماری ترجیح ہے کہ ہم نظام بدل رہے ہیں۔ہم صوبے میں ایک سسٹم بنارہے ہیں۔ 140قانونی ترامیم ہم نے اسمبلی سے منظورکرائی ہیں تاکہ ادارے اپناکام درست سمت میں کرسکیں۔بغیرسفارش اور بغیر رشوت کے عوام کوانکاحق مل سکے۔