کھٹمنڈو میں وزیراعظم نواز شریف اور بھارتی ہم منصب نریندر مودی کے درمیان غیر رسمی ملاقات، پاکستان کو اعتماد میں لئے بغیر سیکرٹری خارجہ مذاکرات ختم کیو ں کئے، وزیراعظم نواز شریف کا بھارتی ہم منصب سے شکو ہ ، نریندر مودی پا کستا نی وزیر اعظم کے سوال کا جو ب نہ دے پا ئے ،بھارت سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے جس سے دونوں ملکوں کے درمیان تلخی مزیدبڑھ رہی ہے،نواز شریف،صورتحا ل کا جا ئزہ لیں گے ، نریندر مودی کی یقین دھا نی

جمعہ 28 نومبر 2014 09:09

کھٹمنڈو( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28نومبر۔2014ء ) کھٹمنڈومیں وزیراعظم نواز شریف سے بھارتی ہم منصب نریندر مودی نے آٹھ ممالک کے سربراہان کی موجودگی میں تین گھنٹے تک طویل ملاقات کی جس میں سری لنکا کے صدر مہندرا راجا پاکسے اور نیپالی وزیراعظم نے خواہش ظاہر کی کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کو بہتر بنایا جائے اس موقع پر نواز شریف نے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ بھارت کیساتھ ہمارے تمامتر معاملات درست ہوں جبکہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی وزیراعظم نواز شریف کا شکریہ ادا کیا کہ وہ ان کی حلف برداری کیلئے دہلی تشریف لائے تھے جس پر وزیراعظم نواز شریف نے بھارتی ہم منصب مودی سے شکوہ کیا جس پر نواز شریف نے کہا کہ ہم دونوں ملکوں کے درمیان تلخی کم کرنے اور بہتری کاراستہ نکالنے کیلئے آئے تھے لیکن افسوس کہ ہم دونوں کے درمیان گفتگو میں جو معاملات طے ہوئے بدقسمتی سے ان پر بھارت کی جانب سے کوئی عملدرآمد نہیں ہوا جبکہ وزیراعظم نواز شریف نے نریندر مودی سے واضح طور پر کہا کہ ہم نے بھارتی سیکرٹری خارجہ کو پاکستان آنے کی دعوت دی تھی تاکہ تعلقات میں بہتری آسکے لیکن افسوس ہے کہ آپ نے سیکرٹری خارجہ کا دورہ منسوخ کردیا اور پاکستان کو اس سلسلے میں اعتماد میں بھی نہیں لیا گیا ۔

(جاری ہے)

نواز شریف نے کہا کہ بھارت کو اپنی اس غلطی کا احساس ہونا چاہیے اور بھارت کو تسلیم کرنا چاہیے تو پھر پاکستان کو بھارت کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے اور ہم بھارت کے ساتھ ہر میز پر بیٹھنے کیلئے تیار ہیں جبکہ وزیراعظم نواز شریف نے نریندر مودی سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بلااشتعال فائرنگ پر بھی نریندر مودی کو آگاہ کیا کہ بھارت سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے جس سے دونوں ملکوں کے درمیان مزید تلخی بڑھ رہی ہے۔ تمامتر گفتگو کے بعد نریندر مودی نے نواز شریف کو یقین دہانی کرائی کہ وہ تمامتر صورتحال کا جائزہ لے کر پاکستان کو جلد آگاہ کریں گے۔