سارک کی دو روزہ سربراہ کانفرنس شروع ہوگئی،رکن ممالک کا امن و خوشحالی کیلئے مضبوط رابطے بنانے کا عزم، تجارت کے لیے سرحدوں پرسہولتیں تیز کی جائیں گی، رکن ممالک کے درمیان بات چیت اورتجارتی معاہدے ہونا ضروری ہیں،بھارتی وزیراعظم نریندرمودی،سارک ممالک معیشت کو ترقی دے کرغریب اورامیرکا فرق ختم کرسکتے ہیں،سری لنکن صدرراجہ پاکسے

جمعرات 27 نومبر 2014 09:00

کھٹمنڈو (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27نومبر۔2014ء)نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں جنوب ایشیائی ملکوں کی تنظیم ،سارک کی دو روزہ سربراہ کانفرنس شروع ہوگئی ہے۔18ویں سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ تجارت کے لیے سرحدوں پرسہولتیں تیز کی جائیں گی، رکن ممالک کے درمیان بات چیت اورتجارتی معاہدے ہونا ضروری ہیں۔

(جاری ہے)

اس سے قبل سری لنکا کے صدر راجہ پاکسے کاکہناتھا کہ سارک ممالک معیشت کو ترقی دے کرغریب اورامیرکا فرق ختم کرسکتے ہیں،سارک اجلاس میں افغانستان، بنگلہ دیش، پاکستان، بھارت، مالدیپ، نیپال، سری لنکا اور بھوٹان کے سربراہان مملکت و حکومت شریک ہیں۔ افغان صدر اشرف غنی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے،انہوں نے کہا کہ امن اور خوشحالی کے لیے مضبوط رابطے ناگزیرہیں۔

سارک کے وزیر اعظم سوشیل کوئرالہ نے شمع جلا کرکانفرنس کا آغاز کیا۔افتتاحی تقریر میں نیپال کیوزیرراعظم نے کہا کہ خطے کے کسی مسئلے کو نظر انداز نہیں کیاجاسکتا،زراعت،صحت ،تعلیم اور خواتین کواختیار دینے کے امور پر توجہ دینی ہے۔سارک رہنماوں کے کانفرنس ہال پہنچنے پر نیپالی وزیراعظم سوشیل کوئرالہ نے ان کا استقبال کیا۔

متعلقہ عنوان :