بھارت کیساتھ تمام مسائل کا مذاکراتی حل چاہتے ہیں،مصدق ملک ، سارک رکن ملکوں کے درمیان قریبی رابطے اور تجارت سے خطے میں انقلاب آئے گا،پاکستا ن معیشت پر مبنی خارجہ پالیسی پر عمل کے ذریعے دنیا کے مختلف ملکوں کے ساتھ مضبوط تجارتی اور سٹرٹیجک اشتراک عمل قائم کر رہا ہے، آئندہ سال قومی گرڈ میں چوبیس سو میگاواٹ بجلی شامل کی جائے گی جس سے توانائی بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی، تحریک انصاف پہلے بھی وعدہ خلافی کر چکی ہے، ملکی اداروں اور عوام کے تحفظ کے لیے ہرممکن اقدام کیا جائے گا، ترجمان وزیر اعظم

بدھ 26 نومبر 2014 09:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26نومبر۔2014ء ) وزیراعظم کے ترجمان مصدق ملک نے کہاکہ سارک رکن ملکوں کے درمیان قریبی رابطے اور تجارت سے خطے میں انقلاب آئے گا، نوازشریف کی بھارتی وزیراعظم سے ملاقات کے لیے پاکستان نے بھارت سے کوئی درخواست نہیں کی، بات چیت میں بھارت کو پہل کرنا ہوگی ،کنٹرول لائن یا ورکنگ باؤنڈری پر کسی بھی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دیا جائے گا بھارت میں نئی حکومت کی تشکیل کے فوری بعد اس کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا تھا لیکن مثبت جواب نہیں ملا،پاکستا ن معیشت پر مبنی خارجہ پالیسی پر عمل کے ذریعے دنیا کے مختلف ملکوں کے ساتھ مضبوط تجارتی اور سٹرٹیجک اشتراک عمل قائم کر رہا ہے، اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان وزیر اعظم نے کہا کہ وزیر اعظم سارک سربراہ اجلاس میں تعاون کے بارے میں اپنا نقطہ نظر پیش کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ علاقائی تعاون کے لئے سارک ایک اہم پلیٹ فارم ہے جو اقتصادی ترقی اور بھوک اور غربت کے خلاف موثر جنگ کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔انہوں نے کہاکہ سارک رکن ملکوں کے درمیان قریبی رابطے اور تجارت سے خطے میں انقلاب آئے گا۔ایک سوال پر ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے سارک اجلاس کے موقع پر پاک بھارت وزرائے اعظم کی ملاقات کی خواہش ظاہر نہیں کی اور نہ بھارت کی طرف سے اس قسم کی کوئی دعوت ملی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت میں نئی حکومت کی تشکیل کے فوری بعد اس کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا تھا لیکن بھارت نے خارجہ سیکرٹری سطح کے مذاکرات ختم کرکے اس کا مثبت جواب نہیں دیا۔

انہوں نے کہا کہ اب بات چیت کے عمل کی بحالی کیلئے بھارت کوآگے آنا ہوگا انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے ' پاکستان ملک کی سلامتی ' سا لمیت اورخودمختاری کو یقینی بنائے گا اور کنٹرول لائن یا ورکنگ باؤنڈری پر کسی بھی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔مصدق ملک نے کہا کہ پاکستانی معیشت پر مبنی خارجہ پالیسی پر عمل کے ذریعے امریکہ ' چین اور روس سمیت دنیا کے مختلف ملکوں کے ساتھ مضبوط تجارتی اور سٹرٹیجک اشتراک عمل قائم کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغان صدر کے پاکستان کے حالیہ دورے سے دوطرفہ تعلقات کا نیا دور شروع ہوگا۔ایک سوال پر ترجمان نے کہا کہ حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کے باعث مہنگائی میں کمی کے ثمرات عوام تک پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئندہ سال قومی گرڈ میں چوبیس سو میگاواٹ بجلی شامل کی جائے گی جس سے توانائی بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

۔ ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہوزیراعظم سارک میں یہ پیغام لے کر گئے ہیں کہ ہمیں غربت کے خلاف جنگ کے علاوہکوئی دوسری جنگ نہیں چاہیے۔وزیراعظم نوازشریف کے غیرملکی دوروں کا مقصد ملک کی معاشی ترقی کو یقینی بنانا ہے۔حکومتی پالیسیوں کے ثمرات عوام تک پہنچنا شروع ہوچکے، مہنگائی میں کمی واقع ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کے لیے علاقائی ترقی بھی ضروری ہے جس کے لیے سارک ایک موثر پلیٹ فارم ہے۔

سارک کو موثر بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ممبر ممالک کے دوطرفہ تعلقات بھی بہتر ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کی ایک دوسرے سے متعلق پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔تحریک انصاف کے تیس نومبرکے جلسے سے متعلق سوال پر وزیراعظم کے ترجمان نے کہا کہ ملکی اداروں اور عوام کے تحفظ کے لیے ہرممکن اقدام کیا جائے گا، تحریک انصاف پہلے بھی وعدہ خلافی کر چکی ہے اس لیے اب اجازت دینے میں اسے مدنظر رکھا جا رہا ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں ڈاکٹرمصدق ملک نے کہا کہ وزرات پانی اور بجلی سے متعلق میرا کردار صرف ایڈوائزری ہے میں انتظامی امور میں مداخلت نہیں کرتا۔ اووربلنگ سے متعلق آڈٹ رپورٹ جلدآجائے گی۔