تحریک انصاف کے 30 نومبر کے دھرنے اور جلسے سے خدشات موجود ہیں،رحمان ملک، پی ٹی آئی شد ت پسندوں کے لیے نرم گوشہ نظر رکھتی ہے، سابق وزیر داخلہ کا انکشاف

پیر 24 نومبر 2014 08:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24نومبر۔2014ء) سابق وفاقی وزیرداخلہ سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے پاکستان تحریک انصاف کے 30 نومبر کے دھرنے اور جلسے سے خدشات موجود ہیں ۔ پی ٹی آئی نے پاکستان پیپلز پارٹی کے لیڈروں کو ادھار لیا ہوا ہے ۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی شد ت پسندوں کے لیے نرم گوشہ نظر رکھتی ہے ۔ اپوزیشن جماعتوں کواجلا س منگل کے روز بلایا جاسکتاہے ۔

کراچی میں پی پی پی اور ایم کیوایم معاملات کو باہمی اتفاق سے طے کرلے گی۔ انہوں نے کہا پاکستان کے حالات ٹھیک نہیں ہیں تمام سیاسی جماعتوں کو قوم کو متحد کرنا چاہیے اور ہمیں ایک ہونے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا پی ٹی آئی نے پی پی پی کے لیڈروں کو ادھار لیا ہواہے اور پی ٹی آئی شدت پسندوں کے لیے نرم رویہ ر کھتی ہے ۔

(جاری ہے)

حکومت کو اپنی خارجہ پالیسی پر توجہ دینی چاہیے اور ہمیں دیکھنا ہوگا کہ کیا ہم اپنی خارجہ پالیسی میں کوئی غلطی تو نہیں کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہا بھارتی وزیرجب اپوزیشن میں بھی تھے تو وہ پاکستان کے خلاف تھے ۔ کہ امریکی صدر دوگھنٹے کے لیے پاکستان آجاتے لیکن ہمیں نظر انداز نہ کرتے ۔ دیکھنا ہو گا کہ ہماری خارجہ پالیسی میں کوئی کوتاہی تو نہیں ہوئی ہے ۔ امریکی صدر اگر ہمسایہ ملک میں جاسکتے ہیں تو پاکستان کیوں نہیں آسکتے۔ منگل کو جرگے کا اجلاس بلائیں ۔ پی ٹی آئی نے پی پی پی کے لوگو ں کو ادھار لیا ہوا ہے ۔

مودی جب بھی اپوزیشن میں تھے تو وہ پاکستان کے مخالف تھے۔ امریکی صدر کے مودی کے ساتھ تعلقات نیک شگون نہیں ہیں ۔ مودی وزیراعظم کے طورپر نہیں بلکہ اپوزیشن کے طور پر کام کررہا ہے ۔ الطاف حسین کے ساتھ تعلقات اچھے ہیں پی ٹی آئی کا شدت پسندوں کے لیے رویہ نرم گوشہ نظر آتا ہے ۔ پاکستان بہت سے خدشات سے دوچارہے تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہونا چاہے ۔ پاکستان کا اندرونی معاملہ اپنا ہے ۔ قوم کو اکٹھا کرنے کی ضرورت ہے ۔ ایم کیو ایم اور پی پی پی کی صوبائی قیادت معاملات کو حل کرے گی۔ 30 نومبر کے خدشات موجود ہیں ۔

متعلقہ عنوان :