30نومبر کا جلسہ رکوانے کیلئے درخواست سماعت کیلئے منظور ، ہم نے تو آزادی مارچ کو روکنے کیلئے بھی احکامات جاری کئے لیکن حکومت نے عمل درآمد نہیں کیایہاں عدالتی احکامات کا مذاق بنا ہوا ہے،جسٹس خالد محمود خان کے ریمارکس

ہفتہ 22 نومبر 2014 04:18

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22نومبر۔2014ء) لاہور ہائی کورٹ کے فل بنچ نے جسٹس خالد محمودخان پر مشتمل فل بنچ نے 30نومبر کا جلسہ رکوانے کیلئے درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ یہاں آئین اور عدالتی احکامات کا ساتھ مذاق کیا جارہاہے۔

(جاری ہے)

عدالتی سماعت پر عدالت کے روبرو درخواست کے وکیل اے کے ڈوگر نے موٴقف اختیارکیا کہ تحریک انصاف اسلام آباد میں 30نومبر کو ایک جلسہ منعقد کررہی ہے اور اس جلسے کے بعد عمران خان نے اپنے خطابات میں یہ واضح کہاہے کہ 30نومبر کے جلسے کے بعد کچھ بھی ہوا تو حکومت ذمہ دار ہوگی ،عمران خان کے اس بیان کے بعد واضح ہوچکا ہے کہ 30نومبر کا جلسہ پر امن نہیں ہوگا ،،لہذا عدالت اس جلسے کو رولنے کے احکامات جاری کرے ،جسٹس خالد محمود خان نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے تو آزادی مارچ کو روکنے کیلئے بھی احکامات جاری کئے لیکن حکومت نے عمل درآمد نہیں کیایہاں عدالتی احکامات کا مذاق بنا ہوا ہے اگر دونوں فریقین راضی ہیں تو پھر کیا مسئلہ ہے جس پراے کے ڈوگر نے جواب دیا کہ پریشانی جلسے سے نہیں جلسے کے بعد ہونے والے غیر آئینی اقدامات کی ہے عدالت نے درخواست سماعت کیلیے منظور کرتے ہوئے عمران خان ،وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کو چوبیس نومبر کیلئے نوٹس جاری کردیئے ہیں۔