پاکستان ہمسائیہ ممالک کے ساتھ تعلقات نارمل بنانے کیلئے بہترین کوششیں کررہاہے ،خواجہ آصف،پاکستان دولت مشترکہ کاممبرہے اوربرطانیہ کے ساتھ تعلقات کوبہت اہمیت دیتاہے ،وفاقی وزیرکی برطانوی وفدسے ملاقات میں گفتگو

جمعرات 20 نومبر 2014 08:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20نومبر۔2014ء)وفاقی وزیربرائے دفاع خواجہ آصف نے کہاہے کہ پاکستان ہمسائیہ ممالک کے ساتھ تعلقات نارمل بنانے کیلئے بہترین کوششیں کررہاہے ،تاہم اس کیلئے مسائل کاحل ضروری ہے ،پاکستان دولت مشترکہ کاممبرہے اوربرطانیہ کے ساتھ تعلقات کوبہت اہمیت دیتاہے ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے برطانوی وزیراعظم کے انسداددہشتگردی کے وفدکی کاموس متھ بیکری کی قیادت میں ملاقات کے دوران کیا۔

وفاقی وزیرنے کہاکہ پاکستان اوربرطانیہ قریبی دوست اورترقیاتی شراکت دارہیں ،پاکستان کے بہت سے تارکین وطن برطانیہ میں مقیم ہیں اوراس طرح بہت سے برطانوی باشندے پاکستان میں رہائش پذیرہیں ،جودونوں ممالک کے مابین پل کاکرداراداکررہے ہیں ۔برطانیہ سے اعلیٰ سطحی وفودپرمشتمل برطانوی وزیراعظم ڈیوڈکیمرون کے پاکستان کے تسلسل کے ساتھ دورے ،پاکستان اوربرطانیہ کے مابین خصوصی تعلقات کے عکاس ہیں ۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیرنے کہاکہ برطانیہ اورپاکستان کے مابین مسلسل مکالمے میں دونوں ممالک کی مختلف دوطرفہ ،علاقائی اوربین الاقوامی مسائل پرتعاون کی نئی راہیں کھلی ہیں ۔وفاقی وزیرنے اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے دوسرے مرحلے کے لئے وزیراعظم کے مشیربرائے خارجہ اموروقومی سلامتی کے دورہ برطانیہ بارے بتایا۔انہوں نے کہاکہ پاک برطانیہ انہانسڈسٹریٹجک ڈائیلاگ پرپیشرفت جاری ہے ۔

جس سے دوطرفہ تعلقات کادائرہ وسیع ہوگا۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم ڈیوڈکیمرون کے دورہ پاکستان میں 2015ء کیلئے نئے ٹارگٹ سیٹ کرنے کیلئے کوششیں جاری ہیں ۔وفاقی وزیرنے امریکی قیادت میں نیٹوایساف کی افواج کے افغانستان سے انخلاء کیلئے پاکستان کے مستحکم کردارپرروشنی ڈالی ۔پاکستان مستحکم اورخوشحال افغانستان کاخواہاں ۔انہوں نے دہشتگردوں کے خلاف پاک افواج اورپاکستانی عوام کی قربانیوں پرروشنی ڈالی ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بین الاقوامی برادری کوبہت سی سہولیات فراہم کررہاہے ۔وفاقی وزیرنے بتایاکہ پاک نیوی امریکی قیادت میں ملائیشین ٹاسک فورس 151-150میں شامل ہے جواوای ایف کاحصہ ہے اوروہ افریقہ کے قزاقوں کے خلاف جنگ کریگی۔دونوں اطراف سے اس خواہش کااظہارکیاگیاکہ ڈیفنس کنسلنیٹوفورم کے علاوہ دفاعی تعاون کے لئے علیحدہ فورم ہوناچاہئے ۔ملاقات کااختتام خوشگوارماحول میں ہوا۔

متعلقہ عنوان :