وزارت مذہبی امور نے نماز کی پابندی کیلئے اوقات صلوٰ ة میں مارکیٹیں اور دکانیں بند کرنے کی تجویز پر سنجیدگی سے غور شروع کردیا، مختلف مکاتب فکر سے تجاویز بھی طلب کرلیں ، علماء سے مشاورت شروع، ذرائع ، بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے 13نکاتی ایجنڈا تیار کرلیا، عملدرآمد کیلئے تمام مکاتب فکر پر مشتمل کونسل بنائی جائیگی ، عمرہ کے حوالے سے پاکستانی عازمین کو درپیش مسائل کو سعودی حکومت سے اٹھائینگے، زائرین عمرہ کی خاطر کسی ایجنٹ کو پیسے نہ دیں ویزہ کی کوئی فیس نہیں ہوتی ،وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف ،اہل تشیع کو درپیش مسائل حل اور تحفظ فراہم کیا جائے، مذہبی ہم آہنگی کے مسودے پر اعتماد میں لیا جائے ،شیعہ علماء،صوفی کونسل کو فعال ، مذہبی امور کا دائرہ کار وسیع کیا جائے، سخی بادشاہ دربار کھولا جائے، غضنفرمہدی کی وفد کے ہمراہ ملاقات

جمعرات 20 نومبر 2014 08:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20نومبر۔2014ء) وفاقی دارالحکومت میں وزارت مذہبی امور نے نماز کی پابندی کیلئے اوقات صلوٰ ة میں مارکیٹیں اور دکانیں بند کرنے کی تجویز پر سنجیدگی سے غور شروع کردیا، مختلف مکاتب فکر سے تجاویز بھی طلب کرلیں، وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہاہے کہ بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے 13نکاتی ایجنڈا تیار کرلیا، عملدرآمد کیلئے تمام مکاتب فکر پر مشتمل کونسل بنائی جائیگی ، عمرہ کے حوالے سے پاکستانی عازمین کو درپیش مسائل کو سعودی حکومت سے اٹھائینگے، زائرین عمرہ کی خاطر کسی ایجنٹ کو پیسے نہ دیں ویزہ کی کوئی فیس نہیں ہوتی جبکہ شیعہ علماء نے مطالبہ کیاہے کہ مکتب تشیع کو درپیش مسائل حل کئے جائیں اور تحفظ فراہم کیا جائے، صوفی کونسل کو فعال اور مذہبی امور کا دائرہ کار وسیع کیا جائے، سخی بادشاہ کے دربار کو کھولا جائے۔

(جاری ہے)

باوثوق ذرائع نے ”خبر رساں ادارے“ کو بتایا کہ وزارت مذہبی امور نے پاکستان میں نماز کی پابندی کیلئے عملی اقدامات پر سنجیدگی سے غور شر وع کردیاہے اور اس سلسلے باقاعدہ سفارشات تیار کی جارہی ہیں اسی سلسلے میں وفاقی وزیر مذہبی سردار محمد یوسف مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام سے مشاورت بھی شروع کردی ہے تاکہ اس کا آغاز اسلام آبادسے کیا جائے۔

ذرائع نے مزید بتایاکہ بدھ کو مرکزی امام حسین کونسل کے چیئرمین غضنفر حسین مہدی نے شیعہ علماء کے ایک بڑے وفد کے ہمراہ وفاقی وزیر سردار محمد یوسف سے وزارت مذہبی امور میں ان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں ڈاکٹر غضنفر مہدی، ولایت علی بلتی ودیگر علمائے کرام موجود تھے۔ ذرائع نے بتایا کہ شیعہ علماء نے مسلک تشیع کو درپیش مسائل بارے سردار محمد یوسف کو بریفنگ دی جبکہ مطالبہ کیاکہ سابق دور میں صوفی ازم کے فروغ کیلئے صوفی کونسل کا قیام عمل میں لایاگیا اس لئے ہم مطالبہ کرتے ہیں اس کونسل کو فعال کیا جائے جبکہ وزارت مذہبی امور کے دائرہ میں وسعت کی جائے کیوں وزارت صرف حج تک محدود ہوکررہ گئی ہے دیگر مطالبات میں علماء نے کہاکہ حضرت عبداللیف المعروف بری امام سرکار کے والد محترم سخی شاہ محمود بادشاہ کے دربار کو عوام کیلئے کھولا جائے جسے گزشتہ دو سال سے مقفل کیاگیاہے ۔

اس موقع پر سردار محمد یوسف نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے مسائل پر سنجیدگی سے غور کیا جائیگا۔ذرائع کے مطابق امام حسین کونسل کے رہنماؤں وزارت قانون کو بھجوائے گئے مذہبی مسودے پر بھی استفسار کیا جس پر سردار محمد یوسف نے واضح کیا کہ حکومت ملک میں مذہبی ہم آہنگی کیلئے کوشاں ہے اور اس سلسلے میں پہلے مرحلے میں بین المسالک ہم آہنگی قائم کی جائیگی اسی لئے کچھ تجاویز وزارت قانون کو بھجوائی گئیں البتہ ان تجاویز پر عمل درآمد کیلئے ایک کونسل تشکیل دی جائیگی جس میں تمام مسالک کی نمائندگی موجودہوگی ۔

قبل ازیں وفاقی وزیر مذہبی امور نے نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگوئجز(نمل) کا دورہ کیا اور ایک تقریب میں شرکت کی۔ بعدازاں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سردار محمد یوسف نے کہاکہ وزیر اعظم نے عمرے کے اخراجات کے غیر ضروری اضافے کا نوٹس لے لیا ہے، ویزے کی کوئی فیس نہیں ہے،عمرہ زائرین کسی ایجنٹ کو ویزے کے لئے ہرگز پیسے نہ دیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرداریوسف نے کہاکہ سعودی سفارتخانہ اورقونصل خانے عمرے کا ویزہ مفت جاری کرتے ہیں۔

زائرین اس مقصد کے لئے کسی کو بھی پیسے نہ دیں۔ وفاقی وزیرکا کہنا تھا کہ عمرہ زائرین کیلئے بائیومیٹرک سسٹم لازمی قرار دیا ہے۔ اس سے ازئرین کوسعودی ایئر پورٹس پرجلد کلیرنس میں مدد ملے گی۔ سردار یوسف نے کہا کہ ملک میں فرقہ وارانہ اور بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے تیرہ نکاتی ایجنڈا تیارکرلیا ہے جس کی تمام مسالک کے علماء اور دیگر مذاہب کے پیشواؤں سے منظوری لی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :