متاثرین آپریشن کے مسئلے کو سیاست کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے، یہ کسی ایک صوبے کا نہیں پورے ملک، وفاقی و صوبائی حکومت کا یکساں معاملہ ہے، میڈیا بھی معاملے پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرے، اے این پی جرگہ اجلاس ، اسلام آباد میں ہونے والا قبائلی جرگہ اس سلسلے میں آئندہ کی حکمت عملی طے کریگا، مولانا فضل الرحمن، ملکی مسائل پر سیاست سے گریز کیا جائے، سراج الحق،آئی ڈی پیز کا مسئلہ ہم سب نے مل کر اٹھاناہے، قبائلی جرگہ جوفیصلہ کریگا قبول کرینگے، اسفندیار ولی،حکومت متاثرین آپریشن کے ہونیوالے نقصانات کا ازالہ کرے،محمود اچکزئی و دیگر کی اجلاس کے بعد مشترکہ پریس بریفنگ

منگل 18 نومبر 2014 08:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18نومبر۔2014ء)عوامی نیشنل پارٹی کے زیراہتمام جرگہ اجلاس میں مطالبہ کیاہے کہ متاثرین آپریشن کے مسئلے کو سیاست کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے، یہ معاملہ پورے ملک، 18کروڑ عوام ، وفاقی و صوبائی حکومت کا یکساں ہے، میڈیا بھی معاملے پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرے، مولانافضل الرحمن نے کہاہے کہ اسلام آباد میں ہونیوالا قبائلی جرگہ اس سلسلے میں آئندہ کی حکمت عملی طے کریگا، سراج الحق نے کہاہے کہ ملکی مسائل پر سیاست سے گریز کیا جائے، اسفندیار ولی کہتے ہیں آئی ڈی پیز کا مسئلہ ہم سب نے مل کر اٹھاناہے، قبائلی جرگہ جوفیصلہ کریگا قبول کرینگے، محمود اچکزئی کا کہنا ہے کہ حکومت متاثرین آپریشن کے ہونیوالے نقصانات کا ازالہ کرے۔

پیر کے روز عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندر یار ولی خان کی دعوت پر آئی ڈی پیز کے مسائل کے حل کیلئے جرگہ اجلاس کا انعقاد کیاگیا۔

(جاری ہے)

اس اجلاس میں جمعیت علمائے اسلام (ف ) کے سربراہ مولانافضل الرحمن، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق، آفتاب احمد خان شیرپاؤ، پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی، عوامی نیشنل پارٹی کے سینئر رہنما افتخار حسین، سینیٹر زاہدو دیگر بھی شریک تھے۔

جرگہ اجلاس کے بعد مشترکہ پریس بریفنگ کے دوران مولانافضل الرحمن نے کہاکہ شدید گرمی کے موسم میں آپریشن ضرب عضب شروع ہوا اور اس وقت متاثرین آپریشن سخت موسم کا شکار ہوئے اور اب ایک مرتبہ پھر سردی نے ان متاثرین کو آلیاہے انہوں نے کہاکہ اسفندر یار ولی خان نے مشکور ہیں جنہوں نے آئی ڈی پیز سے اظہار یکجہتی کیلئے ہمیں یہاں اکٹھا کیاہے ۔

انہوں نے کہاکہ اجلاس میں اس بات پر غو ر کیاگیاہے کہ آئی ڈی پیز کی مشکلات کیاہیں اور ان کے مسائل کس طرح حل کئے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کچھ دنوں بعد وفاقی دارالحکومت کے کنونشن سنٹر میں گرینڈ قبائلی جرگہ بلایا ہے جس میں ان تمام مسائل کواجاگر کرکے ان کیلئے آئندہ کی حکمت عملی مرتب کی جائیگی۔ ایک سوال پر کہ آئی ڈی پیز کا مسئلہ صوبائی حکومت کا ہے یا وفاقی حکومت کا جس پرمولانافضل الرحمن نے کہاکہ اس کا جواب امیر جماعت اسلامی ہی بہتر طور پر دے سکتے ہیں جوکہ صوبائی حکومت کے اتحادی بھی ہیں جس پر سراج الحق نے کہاکہ آج کے اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ ہم اس معاملے پر پارٹی مفادات سے بالاتر ہوکر بات کرینگے انہو ں نے کہاکہ آئی ڈی پیز کا مسئلہ صرف وفاقی یا صوبائی حکومت نہیں بلکہ اٹھارہ کروڑ عوام کی ذمہ داری ہے پورے پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ متاثرین کے مسائل کو حل کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے انہوں نے کہاکہ آج یہاں اکٹھ ہونے کا مقصدمتاثرین کو یہ باور کرانا ہے کہ ان کے دکھ ،درد اور تکلیف ہمیں ہم سب ان کے ساتھ ہیں۔

عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان کا کہنا تھا کہ آئی ڈی پیز کے مسئلے کو میڈیا کو بھی اٹھانا چاہیے اسے بھی اپنا احتساب کرنا چاہیے کہ اتنے اہم موضوع پر 24گھنٹوں میں کتنا وقت ان متاثرین کو دیا جاتاہے۔ ایک سوال پر اسفند یار ولی خان کا کہنا تھا کہ مولانافضل الرحمن نے قبائلی جرگہ بارے بتایاہے ہم سب قبائلی جرگہ میں ہونیوالے فیصلوں کی تائید کرینگے اور متفقہ لائحہ عمل دینگے۔

اس موقع پر ایک اور سوال پر مولانافضل الرحمن نے کہاکہ متاثرین آپریشن کا مسئلہ خالصتاً انسانی مسئلہ ہے اسے سیاست کی بھینٹ نہیں چڑھنا چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت بھی وفاق کی وحدت کا نام ہے صوبہ کوئی الگ اکائی یا الگ مملکت کا تصور نہیں ہے انہوں نے کہاکہ اس معاملے پر ہر کسی کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا ہوگا اور متفقہ پالیسیا ں مرتب کرنا ہونگی۔

سابق گرینڈ جرگہ بارے سوال کے جواب میں مولانافضل الرحمن نے کہاکہ اس وقت ہونے والے جرگہ میں قبائلیوں نے مطالبہ کیا تھاکہ ان کے علاقے میں امن فراہم کیا جائے، تعلیم دی جائے ، خونریزی کو ختم کیا جائے اور اس کے بعد سیاسی مستقبل کا فیصلہ بھی انہیں خود ہی کرنے دیا جائے۔ اس موقع پر پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت متاثرین آپریشن کے مسائل کی جانب توجہ دے اور ان کے ہونیوالے نقصانات کا فی الفور ازالہ کیا جائے۔