پاکستان یونان کے ساتھ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتاہے،صدر ممنون ،مسلم ممالک قدرتی وسائل سے مالا مال ہیں جنہیں عوام کے مفادات کے لئے ہنر مند افرادی قوت کے ذریعے بہترین انداز میں بروئے کار لایا جا سکتا ہے، اسلامی ممالک کے سفیروں سے گفتگو، یونانی سفیر کی ملاقات

منگل 18 نومبر 2014 08:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18نومبر۔2014ء )صدر مملکت نے صدر مملکت ممنون حسین نے پاکستان اور یونان کے درمیان طویل المیعاد دوطرفہ تعلقات کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یونان کے سرمایہ کار مختلف معاشی شعبوں بالخصوص زراعت اور توانائی کے میدان میں سرمایہ کاری کر کے پاکستان کی سرمایہ کاری دوست پالیسیوں سے استفادہ کر سکتے ہیں یونان کے ساتھ دوطرفہ تجارت کے موجودہ حجم میں اضافے کی خاطر مستقبل میں تعاون بڑھانے کیلئے راستوں کی تلاش جاری رکھنے کی ضرورت ہے ۔

یونان کے سفیر ماورایڈس ما پیٹراس نے اسلام آباد میں صدر مملکت ممنون حسین سے الوداعی ملاقات کی۔ صدر نے سفیر سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان یونان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بڑی اہمیت دیتاہے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے دوطرفہ تجارت کے موجودہ حجم میں اضافے کی خاطر مستقبل میں تعاون بڑھانے کیلئے راستوں کی تلاش جاری رکھنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یونانی سرمایہ کاروں کومعیشت کے مختلف شعبوں خصوصاً زراعت اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستان کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں سے فائدہ اٹھانا چاہیے قبل ازیں اسلامی ممالک کے سفیروں کے اعزاز میں انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی کے ظہرانے سے خطاب کے دوران صدر مملکت ممنون حسین نے مسلم امہ کو انسانی وسائل کی ترقی اور عالمی امور کار میں آگے بڑھنے کیلئے اپنے اپنے ممالک میں ہمہ گیر جدید سائنسی و تکنیکی تعلیم کے فروغ کیلئے مربوط اقدامات اٹھاتے ہوئے یکجہتی کے ساتھ مل کر کام کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم ممالک قدرتی وسائل سے مالا مال ہیں جنہیں مسلم ممالک کے عوام کے مفادات کے لئے ہنر مند افرادی قوت کے ذریعے بہترین انداز میں بروئے کار لایا جا سکتا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ اسلامی ممالک قدرتی وسائل اور با صلاحیت نوجوان افراد قوت سے مالا مال ہیں اگر ان قدرتی وسائل کو درست سمت اور منصوبہ بندی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو نہ صرف مسلم نوجوان نسل کو اعلی تعلیم اور ٹکنالوجی کے علم سے مالا مال کر ترقی و خوشحال کی منازل حاصل کی جا سکتی ہیں بلکہ اجتماعی ذمہ داریوں کی ادائیکی سے اسلامی تشخص کو بھی صیح معنوں میں ادا کیا جا سکتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :