اعلیٰ سرکاری عہدوں پر تقرریاں دسمبر کے اختتام تک کرلی جائیں، رپورٹ دس دسمبر تک سپریم کورٹ میں پیش کی جائے ،سپریم کورٹ کا وفاقی حکومت کو حکم، حساس ادارے کے ملازم غلام رسول کی ترقی اور کیڈر کے حوالے سے دائر درخواست خارج،فیڈرل ٹربیونل سروسز سے رجوع کرنے کی ہدایت

ہفتہ 15 نومبر 2014 08:45

اسلام آ باد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15نومبر۔2014ء ) سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو حکم دیا ہے کہ اعلیٰ سرکاری عہدوں پر تقرریاں دسمبر کے اختتام تک کرلی جائیں اس حوالے سے رپورٹ دس دسمبر تک سپریم کورٹ میں پیش کی جائے جبکہ عدالت نے حساس ادارے کے ملازم غلام رسول کی ترقی اور کیڈر کے حوالے سے دائر درخواست خارج کرتے ہوئے انہیں فیڈرل ٹربیونل سروسز سے رجوع کرنے کا کہا ہے ۔

چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے آئی ایس آئی کے ملازم غلام رسول کی درخواست پر محفوظ شد فیصلہ جمعہ کو سناتے ہوئے قرار دیا ہے کہ درخواست گزار ترقی اور کیڈر سے متعلقہ ریلیف کیلئے ایف ایس ٹی رجوع کریں جبکہ سرکاری اداروں کے تازہ ترین سرکاری عہدوں پر تقرریاں کرنے کا حکم دیا ہے عدالت نے وفاقی حکومت کو حکم دیا ہے کہ تمام سرکاری اداروں جن کے سربراہان ہے تاحال تقرر نہیں ہوسکا ہے وہاں دسمبر کے آخر تک تقرر کرکے رپورٹ دس دسمبر سے قبل سپریم کورٹ پیش کی جائے ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے حساس ادارے کے ملازم کے کیس میں سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ محفوظ کیا تھا عدالت نے مذکورہ کیس میں ایف ایس ٹی کی چیئرمین اور ممبران مستقل چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان سمیت تقریباً اکیس اعلیٰ عہدوں پر عدم تقرر کو بھی اس کیس کا حصہ بنایا تھا عدالتی حکم پر ایف ایس ٹی کے ممبران اور چیئرمین کا تقرر تو کردیا تھا تاہم کافی ادارے ایسے تھے جہاں پر ابھی تک مستقل سربراہان کی بجائے قائم مقام اور عارضی بنیادوں پر تقرریاں کی گئی تھی عدالت نے وفاقی حکومت و دیگر فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا جس کا گزشتہ روز فیصلہ جاری کیا گیا تھا سپریم کورٹ نے تیس اکتوبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس اعجاز احمد چوہدری پر مشتمل تین رکنی بینچ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کی فیصلہ جسٹس اعجاز احمد چوہدری نے تحریر کیا ہے جو بارہ صفحات پر مشتمل ہے عدالت نے اپنے فیصلے میں سرکاری ادارے نیم سرکاری ادارے ریگولیٹری باڈیز میں طے شدہ طریقہ کار کے مطابق خواجہ آصف فیصلے کی روشنی میں تقرری کرنی تھی جن اداروں میں تقرر کیا جانا تھا صرف پی ٹی اے ، پاکستان ٹیلی ویژن پاکستان سٹیل مل میں تقرریاں کی گئی ہے گورنمنٹ کی جانب یس جاری کردہ فہرست کے مطابق بائیس خود مختار اداروں اور 33پبلک سیکٹرز کمپنیز میں تقرر کی جانی تھی حکومت نے اس حوالے سے کمیشن مقرر کیا تھا جس نے ان خالی اداروں میں سربراہان کا تقرر کرنا تھا تاہم عدالتی احکامات کے باوجود تقرر نہ کیاجاسکا جس پر عدالت نے حکومت کو ان تمام اداروں میں تقرری کیلئے دسمبر کے آخر تک مہلت دیدی ہے۔

متعلقہ عنوان :